پاکستان کو کمزور کرنیکی سازش ہورہی،پروفیسر ڈاکٹر الیاس

پاکستان کو کمزور کرنیکی سازش ہورہی ہے،پروفیسر ڈاکٹر الیاس

باغ(بیورورپورٹ) امیرمرکزی جمعیت اہلحدیث آزاد کشمیر پروفیسر ڈاکٹر محمد الیاس،پاکستان کے معروف سکالر پروفیسرڈاکٹر طاہر محمودنے کہا ہے کہاس وقت عالم کفر ایک سازش اور مکمل منصوبہ بندی کے تحت مسلمانوں کا قتل عام کر رہا ہے،عملی طور پر ورلڈ آرڈر کی تکمیل کی جا رہی ہے،

فلسطین،غزہ،شام،پر جو قتل عام ہو رہا ہے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں،پاکستان میں بھی ایک سازش کے تحت صوبائی ازم،تفرقہ بازی کو ہوا دے کر پاکستان کو کمزور کرنے کی سازش کی جا رہی ہے

،اس نازک صورتحال میں آزاد کشمیر اور پاکستان کی عوام کو مسلح افواج پاکستان اور پاکستان کی حفاظت کرنے والے دیگر اداروں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہونا چائیے،پاکستان تمام مظلوم مسلمانوں کی پناہ گاہ ہے

پاکستان کے خلاف سازش کرنے والوں کا گہراؤں تنگ کیا جائے،ختم نبوت ہر مسلمان کا عقیدہ اور ایمان ہے اس پر نقب ذنی کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی،اہلحدیث مکاتب فکر نے تحفظ ناموس رسالت کے لیے برصغیر میں ہزاروں کی تعداد میں قربانیاں دی ہیں

ہم اپنے اصلاف کی قربانیوں کو کسی صورت ضائع نہیں ہونے دیں گے،وقت کی ضرورت ہے کہ تمام مکاتب فکر اور سیاسی جماعتیں پاکستان اور ختم نبوت کی حفاظت کے لیے ایک مٹھی بن جائیں

ان خیالات کا اظہار انہوں نے باغ کی معروف دینی درس گاہ جامعہ الخییریہ السفیہ میں ایک روزہ عظیم الشان ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا

کانفرنس میں مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی کانفرنس سے مرکزی ناظم اعلیٰ امین بٹ،مرکزی جامع مسجد کے خطیب مولانا سید عطاء اللہ شاہ،مولانا محمد اشرف،قاری عارف،قاری عمران عارف،مفتی شفیق الرحمن علوی،مولانا صہیب کشمیری،قاری شبیر سلفی،مولانا افضال فاضل،مولانا خلیل احمد شاہین،مولانا عقیل ہاشمی،قاری محمد آصف،سردار زرین خان،مولانا ظہیر،مولانا عبدالرازق،اعجاز احمد سلفی،قاری محمد علی،معاز بن زبیر،عبداللہ جبیر،قاری محمد شعیب،محمد عمر،کامران اسماعیل،ابوبکر غلام رسول،شعیب فاروق،معوز زبیر، اور دیگر نے خطاب کیا

مقررین نے کہا کہ پاکستان وآزاد کشمیر اس مشکل اور نازک صورتحال میں کسی بھی افراتفری کا متحمل نہیں ہو سکتا،تمام جماعتوں کو اپنے اپنے مسائل اور جائز مطالبات کے لیے عدالتوں کا سہارا لینا چائیے

،انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر وپاکستان میں بڑھتی ہوئی قادیانیوں کی سرگرمیوں کا فوری طور پر نوٹس لیا جائیانہیں،شعائر اسلام استعمال کرنے کی ہر گز اجازت نہ دی جائے وہ 1974کے ایکٹ کے مطابق غیر مسلم ہیں اور انہیں حکومتی کلیدی عہدوں پر فائز نہ کیا جائے

،مقررین نے کہا کہ مرکزی جمیت اہلحدیث آزاد کشمیر نے خود کفالت پروگرام کے تحت ضلع نیلم میں کام شروع کردیا ہے اور متعدد مقامات پر سلائی سکول سنٹر قائم کر دئیے گئے ہیں آئندہ چند آیام میں باغ اور کوٹلی میں بھی ان سکولوں کا اہتمام کیا جائے گا،

مرکزی جمعیت اسلامی معشیت کے تحت نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع بھی فراہم کرے گی،مرکزی جمعیت اہلحدیث آزاد کشمیر کے بانی امیر مولانا محمد انور رکن الدین کی خدمات کو بھی زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا گیا اور

کہا کہ انہوں نے آزاد کشمیر بھر میں بلا تخصیص 106مساجد بنوائی اور دیگر درجنوں کے حساب سے رفاہی کام کیے وہ باغ میں جامع الخیریہ کی طرز پر ایک ویمن یونیورسٹی بھی تعمیر کرنا چاہتے تھے

جو ہم پر واجب ہے کہ اس یونیورسٹی کو تعمیر کیا جائے اس سلسلہ میں مرکزی جمعیت اہلحدیث آزاد کشمیر اپنے تمام تر وسائل استعمال کر کے ویمن یونیورسٹی کی تعمیر عمل میں لائے گی،

انہوں نے ایک قرارداد کے زریعے مطالبہ کیا کہ کچھ عناصر زمانہ جہالت کی عصبیت اور تفرقہ واریت کو ہوا دینے کے لیے ملکیتی اراضی پر یونیورسٹی بنانے کے لیے بلا وجہ رکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں

انہوں نے کہا کہ باغ کے تمام اداروں نے اس اہمیت کی حامل یونیورسٹی کی تعمیر کے لیے این او سی جاری کر رکھے ہیں جبکہ بلدیہ کی طرف سے این او سی جاری نہیں کیا جا رہا ہے،انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر این او سی جاری کیا جائے تاکہ اسلامی ویمن یونیورسٹی تعمیر کر کے علمی فریضہ کو پورا کیا جائے۔

پاکستان کو کمزور کرنیکی سازش ہورہی ہےپروفیسر ڈاکٹر الیاسختم نبوت کانفرنس