آزاد کشمیر میں انسانی حقوق کا کوئی مسئلہ نہیں،لطیف اکبر
مظفرآباد(کشمیر ایکسپریس نیوز) قائم مقام صدر آزاد ریاست جموں وکشمیر چوہدری لطیف اکبر نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوج ریاستی سرپرستی میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں میں مصروف ہے آزاد کشمیر میں انسانی حقوق کا کوئی مسئلہ نہیں انفرادی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لئے قانون سازی ہوئی ہے عملدرآمد کی ضرورت ہے
ایوان صدر میں آزادکشمیر پولیس، انتظامیہ، ودیگر محکمہ جات سمیت سماجی شعبہ جات میں انسانی حقوق کے لئے خدمات سرانجام دینے والی شخصیات کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا
صدر گرامی،نےسماجی ،انسانی حقوق اور تحریک آزادی کشمیر کے لئے خدمات پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری آزاد کشمیر محترمہ مدحت شہزاد، کمشنر مسعود الرحمن، چیئرمین پاسبان حریت جموں کشمیر عزیز احمد غزالی، حریت رہنما مشتاق الاسلام، ڈی جی اوقات سردار طارق محمود، ۔معروف اینکر پرسن و صحافی /تجزیہ کار محترمہ نائلہ الطاف کیانی، پی ایس او ہمراہ جناب سپیکر مصطفی علی اصغر، پی آر او چوہدری مراد علی، پروفیسر رخسانہ سید، پروفیسر ریحانہ کوثر، ذاہد امین کاشف ،،اے ڈی سی عفت اعظم، ڈی آئی جی راشد نعیم،ایس ایس پیز محمد امین،خاور شوکت، راجہ اکمل، ایس پی ٹریفک عطا محمد، ایس پی ریزرو سید عباس شاہ،ڈی ایس پیز فیض الرحمن، پرویز حمید، جبین کوثر،راجہ ذوالفقار، ایس ایچ او ذاہدہ حنیف، ڈی ٹی آئی شفقت شاہین، راجہ آفتاب خان،سردار اویس، صمد احمد، علی رضا کاظمی ڈپٹی سیکرٹری صدارتی سیکرٹریٹ اور کاکس کی نمایندہ محترمہ اونیزہ راٹھور کو تعریفی اسناد عطا کی
صدر گرامی نے اپنے خطاب میں کہا کہ انسانی حقوق کے حوالے سے انتظامیہ اور پولیس کی شکایت ہوتی ہیں جن افیسران نے اس حوالے سے مثبت کردار ادا کیا وہ لائق تحسین ہیں انھوں نے کہا کہ جو ایس ایچ اوز کارروائی کی خبر اخبار میں دے کر ڈی آئی جی اور ایس ایس پی کی ہدایت پر کارروائی کا لکھتے ہیں ان پر حیرت ہے کہ کیا حکام بالا کی ہدایت پر ہی وہ کارروائی کریں گے
قائم مقام صدر نے کہا کہ جو اہلکار یا افسر من پسند جگہوں پر تبادلے کروانے کے لئے زور لگاتے ہیں یہی خرابی کی جڑ ہے جس نے روزی حلال کرکے کھانی ہو اسے تبادلے اور ترقی کی اتنی پرواہ نہیں ہوتی
لطیف اکبر نے کہا کہ جیلوں کی حالت زار بہتر بنانا اہم مسلہ ہے اور بچوں کے لئے الگ جیل ہونی چایئے اس حوالے سے قانون میں ترمیم کی ضرورت ہے، انھوں نے کہا جو ماں کسی جرم میں اگر جیل بند ہے تو اسکے معصوم بچوں کا کیا قصور ہے کہ اسے جیل میں اسکے ساتھ بند رکھا جائے
قائم مقام صدر نے اس امر پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ آزادکشمیر میں قانون موجود ہونے کے باوجود بچوں سے جبری مشقت لی جارہی ہے جو کہ سنگین جرم ہے تاجر، انڈسٹری مالکان اس حوالے سے غفلت برت رہے ہیں اور جن اداروں کی ذمہ داری ہے وہ بھی کماحقہ اس مسلے پر کردار ادا نہیں کر رہے
قائم مقام صدر نےکہا اصل چیز طویل حکمرانی یا عہدے نہیں بلکہ کردار ہے شہید ذوالفقار علی بھٹو نے صرف 5 سال حکومت کی مگر پاکستان کو ایٹمی قوت بنادیا،73 کا متفقہ آئین دیا،سٹیل مل، فوج کو وسائل اور ختم نبوت کا قانون بنایا ،آج انکا کردار زندہ ہے محترمہ بےنظیر بھٹو نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کشمیریوں کا مقدمہ لڑا، خواتین کو امپاور کیا بیک آمر ضیا اور مشرف کا مقابلہ کیا جیل کاٹی مگر معافی نامے لکھ کر ملک بدری قبول نہیں کی ہم پر بھی حملے ہوئے مگر ہم نے دھونس دھاندلی قبول نہیں کی
قائم مقام صدر نے جملہ سرٹیفکیٹ اور ایوارڈ لینے والوں کو خراج تحسین پیش کیا اور مبارک باد پیش کی تقریب میں پیپلزپارٹی کے مرکزی سیکرٹری ریکارڈ شوکت جاوید میر، سینئر صحافیوں عبدالواجدخان، نصیر چوہدری، حریت رہنما عثمان علی ہاشم، نوجوان وکیل ہارون عباسی، ہجیرہ سے خصوصی طور پر آئے مہمان صوبیدار میجر ر شبیر احمد، نور احمد، چوہدری آصف سمیت دیگر مہمانوں نے شرکت کی#
آزاد کشمیر میں انسانی حقوق کا کوئی مسئلہ نہیں،لطیف اکبر