پاکستان اور امریکہ کے درمیان اقتصادی تعلقات مزید مضبوط، مضبوط شراکت داری کو اجاگر کیا گیا
اسلام آباد،(سٹاف رپورٹر)پاکستان اور امریکہ نے اپنی طویل المدتی اسٹریٹجک اور اقتصادی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کا اعلان کیا ہے، جو حالیہ اعلیٰ سطحی ملاقاتوں اور باہمی عزم کے ذریعے تجارت اور سرمایہ کاری کے روابط کو فروغ دینے کے عزم
یو ایس چیمبر آف کامرس اور یو ایس-پاکستان بزنس کونسل (USPBC) کے وفد نے وفاقی وزیر تجارت جناب جام کمال خان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر امریکہ کی ناظم الامور نیٹلی اے بیکر بھی وفد کے ہمراہ موجود تھیں۔ یو ایس پی بی سی کا وفد مسٹر چارلس فری مین، سینئر نائب صدر یو ایس چیمبر آف کامرس کی قیادت میں آیا۔
وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا کہ یو ایس پی بی سی کے اس دورے سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ انہوں نے گزشتہ دو دہائیوں میں پاکستان میں امریکی تجارتی دلچسپی کو فروغ دینے اور تجارت و سرمایہ کاری کے مواقع بڑھانے میں یو ایس پی بی سی کے کردار کو سراہا۔
وزیر تجارت نے کہا کہ پاکستان امریکہ کو اپنی سب سے بڑی برآمدی منڈی کے طور پر قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور اس اسٹریٹجک تجارتی تعلق کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔ تجارتی خسارے اور منڈی تک رسائی جیسے مسائل کو متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے جامع حکمت عملی کے تحت حل کیا جا رہا ہے۔ حالیہ باہمی محصولات میں 90 روزہ وقفہ، مثبت اور پائیدار شراکت داری کے قیام کا ایک اہم موقع ہے۔
امریکہ کی ناظم الامور محترمہ نیٹلی اے بیکر نے زرعی تجارت میں مثبت پیش رفت، جیسے کہ امریکہ سے پاکستان سویابین کی برآمدات کی بحالی کو دونوں ممالک کے درمیان مضبوط شراکت داری کی علامت قرار دیا، اور اس سے زرعی تعاون اور تجارت میں تنوع کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ کپاس کے شعبے میں تعاون بھی ایک اہم شعبہ ہے، کیونکہ پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعت کو معیاری کپاس کی ضرورت ہے، اور امریکہ اس ضرورت کو پورا کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔
وزیر تجارت نے یقین دلایا کہ پاکستان امریکی کاروباری اداروں اور سرمایہ کاروں کے لیے پیش گوئی پر مبنی اور سازگار تجارتی ماحول فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہے، اور شفاف، اصولوں پر مبنی اور منصفانہ تجارتی طریقوں کو اپنایا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم جناب شہباز شریف کی قیادت میں حکومت امریکہ کے ساتھ بہترین تجارتی و سرمایہ کاری تعلقات قائم کرنے کے لیے پرعزم ہے، تاکہ دوطرفہ اور کثیرالجہتی سطح پر ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔
وزیر تجارت نے کہا کہ پاکستان کی معیشت مثبت رجحانات دکھا رہی ہے اور بڑے معاشی اشاریے مستحکم ہو رہے ہیں۔ حکومت نے کاروبار میں آسانی کے لیے اصلاحات کی ہیں، جن سے نظام کو زیادہ پیش گوئی کے قابل اور شفاف بنایا گیا ہے۔ ان اصلاحات میں پالیسی ریٹ اور افراطِ زر میں کمی، کاروباروں کے لیے بجلی کی قیمتوں میں کمی، اور پالیسی میں مستقل مزاجی اور ضابطہ جاتی شفافیت کا عزم شامل ہیں۔
یو ایس چیمبر کے چارلس فری مین نے حکومتِ پاکستان کے گرمجوش خیرمقدم کو سراہا اور کہا کہ حکومت مکمل طور پر کاروبار کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے اقتصادی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے تکنیکی تعاون اور مسلسل مکالمے کی اہمیت پر زور دیا۔ یو ایس-پاکستان بزنس کونسل کے 5 سے 7 مئی 2025 تک کے اس دورے کو ایک اہم موقع قرار دیا گیا، جو بات چیت، شراکت داری کے قیام، اور نئے مواقع کی تلاش کے لیے ایک مؤثر پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔