صومالیہ کے اعلی سطحی 17رکنی وفد کا بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ہیڈ کوارٹرزکا دورہ
*دورے کا مقصد بی آئی ایس پی کے عالمی سطح پر تسلیم شدہ سماجی تحفظ ماڈل اور قومی سماجی و معاشی رجسٹری کے تجربات سے سیکھنا تھا*
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)ڈائریکٹر جنرل منسٹری آف لیبر اینڈ سوشل افیئرز صومالیہ، یوسف حسن اسحاق کی زیر قیادت ایک اعلیٰ سطحی 17 رکنی وفد نے عالمی بینک کے تعاون سے بی آئی ایس پی کا دورہ کیا ۔ اعلی سطحی وفد بی آئی ایس پی کے 5 روزہ مطالعاتی دورے پر ہے جس کا مقصد BISP کے عالمی سطح پر تسلیم شدہ سماجی تحفظ کے ماڈل اور قومی سماجی و اقتصادی رجسٹری (NSER) کے تجربات سے سیکھنا تھا۔
چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد اور ایڈیشنل سیکرٹری ڈاکٹر طاہر نور نے وفد کا استقبال کیا۔ سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ بی آئی ایس پی عشہید محترمہ بینظیر بھٹو کا وژن ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس پروگرام کی خوبصورتی ہے کہ قومی شناختی کارڈ کے ذریعے مستحق خواتین کو قومی ڈیٹا بیس میں شامل کیا جارہا ہے تاکہ انکی معاشی خودمختاری اور نقل و حرکت کو یقینی بنایا جاسکے۔انہوں نے بی آئی ایس پی کے اہم اقدامات پر روشنی ڈالی جن میں بینظیر نشوونما، بینظیر تعلیمی وظائف اور بینظیر ہنرمند پروگرام شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہید بی بی کا کہنا تھا، ” ہنر آپ کا سرمایہ ہے”۔انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی اسکل ڈیولپمنٹ کے ذریعے مستحق خاندانوں کی زندگیوں کو آسان بنانے کے لیے کوشاں ہے ۔
قبل ازیں، ایڈیشنل سیکرٹری ڈاکٹر طاہر نور نے بی آئی ایس پی کے 16 سالہ سفر کے بارے میں ایک جامع بریفنگ پیش کی جس میں پروگرام کے اسٹریٹجک ڈیزائن، ٹارگٹنگ کے طریقہ کار، ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن، ٹیکنالوجی کے جدید استعمال اور سماجی تحفظ کے پروگراموں کے بڑے پیمانے پر نفاذ کے حوالے سے آگاہ کیا ۔ اجلاس کے دوران صومالی وفد نے صومالیہ کے سماجی تحفظ کے منظر نامے بالخصوص صومالیہ کی سماجی تحفظ پالیسی کے ساتھ منسلک Baxnaano پروگرام اور یونیفائیڈ سوشل رجسٹری 2023 پر روشنی ڈالی ۔
یوسف حسن اسحاق نے بی آئی ایس پی کی جانب سے مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا اور صومالیہ کے تناظر میں بی آئی ایس پی کے سماجی تحفظ اورقومی سماجی و معاشی رجسٹری کے نظام کو اپنانے میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔