باغ،یوم تحفظ عقیدہ ختم نبوت عقیدت و احترام سے منایا گیا،بڑی ریلی کا انعقاد
باغ ( سرفراز احمد) باغ، یوم تحفظ عقیدہ ختم نبوت مذہنی عقیدت و احترام سے منایا گیا، تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام، انجمن تاجران، انجمن شہریان، وکلاء، طلباء، سول سو سائٹی، صحافیوں اور عوام ہزاروں کی تعداد میں شریک ہوئے، ریلی کا آغازالنور ہوٹل سے ہوا ریلی بازار سے ہوتی ہوئی باغ شہر کے مشہور حیدری چوک میں پہنچ کر بڑے اجتماع کی شکل اختیار کر گئی، ریلی اور تقریب کے دوران باغ شہر مکمل طور پر شٹر ڈاؤن رہا، ریلی کی قیادت و تقریب کی صدارت مرکزی جامع مسجد باغ کے خطیب علامہ مولانا سید عطا اللہ شاہ نے کی جبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض انجمن تاجران کے سابق صدر حافظ طارق محمود نے انجام دیئے۔ ریلی کے شرکاء سے ڈپٹی کمشنر محمد صداقت خان،مولانا مطیع الرحمن،مولانا اشرف،قاضی ساجد،خالد کھوکھر پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن،احسان الحق،عمران سبزواری،عبدالرشید چغتائی ایڈووکیٹ،سردار مسعود بیگ،علامہ شعیب احمد قادری،ملک آفتاب اعوان،مفتی شفیق الرحمن، سردار افتخار زمان،علامہ مولانا وقاص حسام،سردار سرفراز چغتائی،مولانا شبیر شاہ سمیت دیگر نے خطاب کیا۔ ریلی میں شرکاء کے تاجدار ختم نبوت زندہ باد، قادیانیت مردہ باد کے نعروں سے باغ کی فضاء گونج اٹھی۔ ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ تحفظ ختم نبوت کے لیے ہماری جان حاضر ہے، باغ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ 1973 میں باغ سے منتخب ممبر و سپیکر قانون ساز اسمبلی میجر ریٹائرڈ سردار ایوب خان نے قراردا پیش کر کے آزاد کشمیر و پاکستان کے مسلمانوں کو اس
بات پر لایا کہ قادیانی غیر مسلم ہیں جس پر پورا باغ فخر محسوس کرتا ہے کہ انہوں نے میجر ایوب جیسے لیڈر کا انتخاب کر کے اسمبلی بھیجا، ختم نبوت میں بنیادی کردار باغ والوں کا ہے جس پر 1974 میں باقاعدہ قانون بنا کر قادیانیوں کو کافر قرار دیا گیااور ذوالفقار علی بھٹو نے قانون بنایا کہ قادیانی کافر ہیں انکا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے، اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے ہم اس میں تبدیلی نہیں کر سکتے،ذوالفقار علی بھٹو نے قادیانیوں کو کافر قراردیا تھا لیکن آج بھی اسلام کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں،قادیانیت کا فتنہ انگریزوں کا پیدا کردہ فتنہ تھا جسے 1973 میں باقاعدہ متفقہ قرارداد کے زریعے ختم کیا گیا میجر ایوب کا ختم نبوت میں کردار رہتی دنیا تک زندہ رہے گا ختم نبوت کے خلاف سازشیں صحابہ کے دور سے شروع ہوئیں جنکو ناکام بنانے کے لیے سینکڑوں صحابہ نے اپنی جانیں پیش کیں،مسلح افواج کے سپہ سالار کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے ختم نبوت پہ پیرا دیا،عقیدہ ختم نبوت ہمارے ایمان کا حصہ ہے جس کے بغیر ایمان مکمل نہیں ہوتا ہم یہ عہد کرتے ہیں کہ جب تک جسم میں جان ہے عقیدہ ختم نبوت کاتحفظ کرتے رہیں گے باغ والوں نے ہر دور میں قادیانیت کے خلاف جہاد کیا اور اسے ہمیشہ جاری و ساری رکھیں گے،عقیدہ ختم نبوت کے لیے کوششیں کرنے والوں کو خراج عقیدت و تحسین پیش کیا گیا۔ تقریب کے اختتام پر ڈپٹی کمشنر محمد صداقت خان نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور ملک پاکستان آزاد کشمیر کی سلامتی کے لیے خصوصی دعا بھی کی گئی۔
Comments are closed.