کشمیر پراپرٹی کی فروخت کیلئے کمیٹی قائم،کشمیر ی قیادت وعوام سراپا احتجاج
مظفرآباد (خبرنگار) حکومت پاکستان کی جانب سے کشمیر پراپرٹی کی فروخت کیلئے کمیٹی قائم کرنے پر کشمیری قیادت و عوام سراپا احتجاج بن گئی۔ایسا کسی صورت نہیں ہونے دینگے کشمیر فروش عمران خان و باجوہ ڈاکٹرائن کا فارمولا کیا اب بھی چل رہا ہے؟ مسلم لیگ ن کے بزرگ رہنما و سابق وزیر خوراک آزاد کشمیر سید شوکت شاہ نے کشمیر پراپرٹی کی فروخت پر قائم کی گئی کمیٹی کے حکومت پاکستان کے فیصلے پر سخت احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تو مسئلہ کشمیر کو جڑ سے ہی ختم کرنے کی سازش لگ رہی ہے وزیراعظم پاکستان و آرمی چیف ان کرداروں کو سامنے لائیں ہماری تو پہچان ہی مٹایا جا رہا ہے۔کیا حکومت پاکستان کشمیری عوام کے پاکستان میں ٹھکانہ بھی بردا شت نہیں کر رہی؟ یہ ستر سالوں سے پاکستان کے مختلف شہروں میں کشمیر کی پہچان ہیں اور قومی ورثہ کا درجہ رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ کونسے عوامل ہیں جو کشمیر کاز کے خاتمہ پر گامزن ہیں وزیراعظم پاکستان انکو سامنے لائیں ہم اس گھناونے کھیل کے خلاف کچھ بھی کر سکتے ہیں یہ بیوروکریسی کے اندر انڈین ایجنٹ کی کاریگری ہے۔سید شوکت علی شاہ کا کہنا تھا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ قرار دینے کا مقصد یہ تو نہیں تھا کبھی کشمیر کو تقسیم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے اور کبھی کہلوایا جاتا ہے کہ کشمیری بوجھ ہیں پاکستان پر۔خدا راہ ایسے منافقانہ کردار کو ختم کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام و سیاسی قیادتِ متحد ہو کر اسکی روک تھام کیلئے آواز بلند کرے یہ مہاراجہ ہری سنگھ نے پاکستان میں کشمیری عوام کے ٹھکانے کے لیے جگہ خرید کر چھوڑی تھی جو آجتک قائم و دائم چلی آ رہی ہے اب بیوروکریسی کے اندر بعض منافق چہروں کویہ برداشت نہیں ہو رہی، آزاد حکومت اس اہم معاملے کو وزیراعظم پاکستان کے سا منے اٹھائے ورنہ اسکے خمیازہ سب کو بھگتنا پڑے گا۔
Comments are closed.