اَڑنگ کیل میں پاک فوج اورسول انتظامیہ کےاشتراک سےسپورٹس فیسٹیول اختتام پذیر

اَڑنگ کیل میں پاک فوج اورسول انتظامیہ کےاشتراک سےسپورٹس فیسٹیول اختتام پذیر

نیلم (کشمیر ایکسپریس نیوز) آزاد کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام اَڑنگ کیل میں پاک فوج اور سول انتظامیہ کے اشتراک سے سپورٹس فیسٹیول اختتام پذیر ہو گیا۔ فیسٹیول کی رنگا رنگ تقریبات 30 مئی سے 2 جون تک جاری رہیں۔ فیسٹیول میں مقامی افراد کے علاوہ پاکستان سے آئے ہوئے سیاحوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ سپورٹس فیسٹیول میں آزاد کشمیر بھر سے کھلاڑیوں نے رسہ کشی، تیر اندازی، پینٹ بال، شِیپ ریس اور تصویر کشی کے مقابلہ جات میں حصہ لیا۔کرکٹ ٹورنامنٹ اور پولو میچ بھی اس فیسٹیول کا حصہ تھے۔فیسٹیول کی اختتامی تقریب میں برگیڈ کمانڈر کیل نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ تقریب میں حکومتِ آزاد کشمیر کے نمائندوں، سول و عسکری عہدیداران اور ملک بھر سے آئے سیاحوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ کلام پاک سے ہوا جس کے بعد آرمی پبلک سکول کیل کے بچوں نے ملی نغمے، کلچرل شو اور ٹیبلوز پیش کیے۔ گلو کاروں نے کشمیری، شینا اور پشتو گانوں کی دھنوں سے حاضرین کو مسحور کیا۔ اس موقع پر مختلف کھیلوں میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کو میڈلز، اعزازی شیلڈز، تعریفی اسناد اور نقد انعامات دیے گئے۔اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی نے سپورٹس فیسٹیول کے کامیاب انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ پاک فوج ہمیشہ اپنے لوگوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ ہم سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر آزاد کشمیر میں سیاحت کے فروغ کے لیے بھرپور کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اڑنگ کیل سیاحت اور سرمائی کھیلوں کیلئے بہترین جگہ ہے اور آزاد کشمیر کے قدرتی حسن کو محفوظ کرنے کے لیے ایکو ٹورازم کو پروموٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت سیاحتی مقامات پر بنیادی سہولیات کی فراہمی سے مقامی لوگوں کو روزگار کے بہتر مواقع میسر آئیں گے۔ اہل علاقہ نے پاک فوج اور ضلعی انتظامیہ کا کامیاب فیسٹول کرانے پر شکریہ ادا کیا۔ سیاحوں اور مقامی آبادی نے اڑنگ کیل میں منعقدہ فیسٹیول کو خوش آئند قرار دیا۔ توجہ طلب بات یہ ہے کہ جہاں آزاد کشمیر میں لوگ مختلف جشن منا کر زندگی کی مسرتوں سے محظوظ ہو رہے ہیں وہیں کنٹرول لائن کے اُس پار بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں ظلم و بربریت کی داستانیں رقم ہو رہی ہیں۔

Comments are closed.