پاسپورٹ پرنٹنگ میں تاخیر،لاکھوں لوگ شدید پریشانی کا شکار
پاسپورٹ پرنٹنگ میں تاخیر،لاکھوں لوگ شدید پریشانی کا شکار
ڈڈیال ( ایم سہیل سے ) پاسپورٹ پرنٹنگ میں تاخیر،لاکھوں لوگ شدید پریشانی کا شکارگزشتہ ایک سال سے حکومت پاکستان کی جانب سے پاسپورٹ پرنٹنگ میں شدید تاخیر نے لاکھوں شہریوں کو مشکلات میں ڈال دیا ہے۔
عوام کی طرف سے شکایات کا سلسلہ جاری ہے کہ پاسپورٹ کی درخواستیں جمع کرانے کے کئی ماہ بعد بھی انہیں ان کے پاسپورٹ نہیں مل رہے۔ کچھ افراد نے بتایا کہ انہوں نے ، مگر تاحال انہیں کوئی پیش رفت نظر نہیں آئی۔
یہ تاخیر نہ صرف لوگوں کے روزمرہ امور میں رکاوٹ کا باعث بن رہی ہے بلکہ ان کے پیشہ ورانہ اور ذاتی معاملات بھی متاثر ہو رہے ہیں۔ خاص طور پر بیرون ملک سفر کرنے والے افراد جیسے کہ ملازمت پیشہ افراد، طلبہ، اور حج و عمرہ کے زائرین کے لیے یہ مسئلہ انتہائی تکلیف دہ بن چکا ہے۔
روزانہ ہزاروں شہری پاسپورٹ دفاتر کے چکر لگا کر مایوسی کا شکار ہو رہے ہیں، جبکہ دفاتر کے عملے کے پاس اس تاخیر کی کوئی واضح وجہ یا مسئلے کا حل نہیں ہے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ بار بار پاسپورٹ آفس جانے پر مجبور ہیں، جس سے ان کا وقت اور پیسہ ضائع ہو رہا ہے۔
عوامی حلقوں کی جانب سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان فوری طور پر اس سنگین مسئلے کا نوٹس لیں اور متعلقہ اداروں کو ہدایت جاری کریں کہ پاسپورٹ پرنٹنگ کا عمل جلد از جلد مکمل کیا جائے۔
عوام کا کہنا ہے کہ یہ صورت حال ان کے لیے ذہنی دباؤ کا باعث بن رہی ہے، اور انہیں شدید اضطراب میں مبتلا کر رہی ہے۔بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے اہل خانہ اور ملازمت کے مواقع کے منتظر افراد کو اس تاخیر کے باعث اپنی ملازمتیں اور تعلیمی مواقع کھو دینے کا خطرہ لاحق ہے۔
مختلف علاقوں سے آنے والے شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اس مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے اور پاسپورٹ پرنٹنگ کے عمل کو مؤثر اور تیز بنایا جائے۔ملک بھر کے عوام نے وزیر اعظم پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سنگین مسئلے کا فوری نوٹس لیں اور متعلقہ حکام کو ہدایت دیں کہ وہ پاسپورٹ پرنٹنگ کا عمل تیز تر بنائیں۔
عوام کا کہنا ہے کہ اس تاخیر کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا امیج بھی متاثر ہو رہا ہے، اور لوگوں کو اپنے قانونی اور پیشہ ورانہ معاملات میں سنگین مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
یہ بحران اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ حکومت کو نہ صرف اس مسئلے کو فوری طور پر حل کرنا چاہیے بلکہ مستقبل میں ایسے مسائل سے بچنے کے لیے ایک مؤثر اور جدید نظام بھی متعارف کرانا چاہیے، تاکہ عوام کو پاسپورٹ حاصل کرنے میں کسی قسم کی مشکلات پیش نہ آئیں۔