صدارتی آرڈیننس نامنظور،غلامی قبول نہیں،عبدالقیوم نیازی

صدارتی آرڈیننس نامنظور،غلامی قبول نہیں،عبدالقیوم نیازی احتجاجی پروگرام میں شرکت سے عوا م کو روکنے کی سازش کامیاب نہیں ہو سکتی

کوٹلی(نمائندہ خصوصی)صدر پاکستان تحریک انصاف آزاد کشمیر و سابق وزیر اعظم سردار عبدالقیوم نیازی نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں صدارتی آرڈیننس کے زور پر قائد پاکستان عمران خان کی 24نومبر کے اسلام آباد میں ہونے والے احتجاجی پروگرام میں شرکت سے عوا م کو روکنے کی سازش کامیاب نہیں ہو سکتی

موجودہ حکومت کے کسی کالے قانون  صدارتی آرڈیننس کو نہیں مانتے،اب کراچی سے خیبر تک کارکنان قیدی نمبر 804کی رہائی کے لئے میدان میں نکلیں گے،بانی پی ٹی آئی عوام کی بات کرتا ہے وہ یہی کہتا ہے کہ غلامی قبول نہیں کریں گے

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی ڈبلیو ڈی ریسٹ ہاؤس میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا جس میں مرکزی سینئر نائب صدر پی ٹی آئی ایم ایل اے رفیق نیئر،مرکزی سیکرٹری جنرل میر عتیق، نائب صدر بشیر گورسی ، جوائنٹ سیکرٹری جاوید شاہد ، ڈویژنل صدر راجہ آفتاب اکرم ، ضلعی صدر ملک نثار، سٹی صدر چوہدری غفور ، جاوید نذیر بڑالوی ، سینئر نائب صدور نعیم اقبال ، ملک حبیب ، آرگنائزر ظفر یاب سبحانی ، ایڈیشنل جنرل سیکرٹری کوٹلی چوہدری اظہر و دیگر موجود تھے۔

صدر پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ میر پور میں اجازت سے عہدیداران کی میٹنگ کے بعد ضلعی صدر سائیں ذوالفقار،مرکزی رہنما حمید پوٹھی،سٹی صدر اور ایک اور رہنما کو گرفتارکر لیا گیا، عمران خان نے پورے ملک میں 24نومبر کوباہر نکل کر احتجاج کرنے کی کال دی ہے،

یہ قطعی طور پر ایسی کال ہے جس میں خان کا ذاتی کوئی مفاد نہیں،بلکہ یہ عوام کے حقوق کی کال ہے اس حوالے سے ہم نے آزاد کشمیر کو تین ڈویژن میر پور،راولاکوٹ اور مظفر آباد میں اجلاسوں میں صرف عہدیداران مدعو ہیں کارکنا ن کو دعوت نہیں دی اس کے باوجود کارکنان کو میر پور میں گرفتار کیا گیا

آنے والے دنوں میں ہم نے راولاکوٹ اور مظفر آباد پروگرام کرنے ہیں،موجودہ حکومت نے جو صدارتی آرڈیننس جاری کروایاخود صدر ریاست ساری زندگی اس قانون کو کالا قانون کہتے رہے،یہاں رجسٹرڈ پارٹیاں انتظامیہ کو آگاہ کر کے پروگرام کر سکتی ہیں جبکہ غیر رجسٹرڈ پارٹی کو پروگرام کی اجازت نہیں

اس وقت آزاد کشمیر میں کوئی بھی پارٹی رجسٹرڈ نہیں،لیکن پی ٹی آئی وجود رکھتی ہے،اس کی بنیاد پر ہم نے انتظامیہ کو آگاہ کر کے میر پور پروگرام کیا اس دوران وہاں سے سپیکر اور دیگر سامان اکھاڑنے کی کوشش کارکنان نے ناکا م بنا دی،حکومت کیوں گرفتاریاں کر رہی ہے،پہلے ایسی فسطائیت پاکستان میں ہوتی تھی اس اسے دریائے جہلم کراس کروا کر آزاد کشمیر تک پہنچا دیا گیا،

حکومت آزاد کشمیر اور میر پور انتظامیہ جان لے کہ ہم ڈرنے والے نہیں انہوں نے غلط ہاتھ ڈالاہے،آزاد کشمیر کے خراب حالات کو درست کرنے کی کوشش کرتے ہیں حکومت پر نیا بلنڈر کر دیتی ہے جو بات اس حکومت کے گلے پڑتی ہے،حکومت کومتنبہ کرتا ہوں کہ پی ٹی آئی کے گرفتار لو گ عمران خان کے ٹائیگر ہیں

حکومت ان ہتھکنڈوں سے باز آ جائے ا گر راستے روکنے کی کوشش کی گئی تو پھر ایک کال 24نومبر سے پہلے بھی دینا پڑے گی،لوگوں سے کہیں گے کہ حق کی خاطر نکلو،میں واضع کرتا ہوں کہ کالا قانون جو صرف پی ٹی آئی کے لئے بنایا گیا ہے

میڈیا کے توسط سے حکومت کو کہتا ہوں کہ ایسے حربے استعمال کرنا چھوڑ دو،پی ٹی آئی کے کارکنان نڈر دلیر ہیں ایسے حربوں سے ڈرنے والے نہیں،انشاء اللہ 24نومبر کو ہر صورت اسلام آباد پہنچیں گے،ا گرزور زبردستی سے روکنے کی کوشش کی گئی تو تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی

اب بھی وقت ہے کہ حکومت سوچے کہ حالات کو کس طرف لے جا رہی ہے،اگر حکومت نے روش نہ بدلی تو پھر اتنی گرفتاریاں دیں گے کہ آزاد کشمیر میں تھانے کم پڑ جائیں گے،حکومت اسمبلی کا اجلاس بلانے کا نوٹیفکیشن رات 11بجے کر کے دوسرے روز مرضی کے آرڈیننس پاس کر وا لیتی ہے

19ممبران اسمبلی کے ووٹوں سے منتخب سپیکر کام کر رہا ہے جبکہ سادہ اکثریت 27بنتی ہے پاکستان میں فارم 45اور 47کے چکر میں پی ٹی آئی کے جیتے ہوئے لوگوں کو ہرایا گیا،24نومبر کو آخری کال سمجھ کر میدان میں نکلیں گے اگر حکومت نے روکنا ہے تو روک کر دکھائے اگر حکومت نے دہشت گردی کی کوشش کی تو کارکنان خاموش نہیں بیٹھیں گے خان کی بے گناہی کی بات امریکہ اوریورپ بھی کر رہے ہیں،فسطائیت کو ختم کریں گے

 

غلط فہمی میں نہ رہیں،کسی بھگوڑےکی پی ٹی آئی میں جگہ نہیں

Leave A Reply

Your email address will not be published.