سفرآزادی کانفرنس،صدارتی آرڈیننس کےخاتمےکامطالبہ

سفرآزادی کانفرنس،صدارتی آرڈیننس کےخاتمےکامطالبہ افواج کے انخلاء ،یٰسین ملک کی رہائی

ہجیرہ(شوکت بٹ سے) کنٹرول لائن مہنڈلہ کے مقام جموں کشمیرلبریشن فرنٹ کے زیراہتمام سفرآزادی کانفرنس ، افواج کے انخلاء ،یٰسین ملک کی رہائی ، صدارتی آرڈیننس کے خاتمے کامطالبہ

ایل اوسی پربچھائی گئی بارودی سرنگیں ہٹائی جائیں، بارودی سرنگوں سے معذورہونے والے افرادکو وظیفہ دیاجائے، حکمرانوں کاکردار ریاستی عوام کے لیے نفرت کی علامت بن چکا ہے، ریاست کے دونوں طرف کے حکمران دونوں ممالک کے سہولت کار ہیں، یٰسین ملک آج بھی نظریہ مقبول بٹ پرکھڑا ہے

آزادکشمیرمیں صدارتی آرڈیننس نہیں بلکہ عسکری قانون نافذ کیاگیا جس کوکبھی نہیں مانتے، مقررین کاسفرآزادی کانفرنس سے خطاب، تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز عین کنٹرول لائن پرواقع گاؤںمہنڈلہ میں منعقدہ سفرآزادی کانفرنس سے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیف آرگنائزرسردارامان کشمیری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کے عوام 77سالوں کے جبر کے باوجود اپنی شناخت سے دستبردار نہیں ہوسکتے

منحوس خونی لکیر کے دونوں اطراف کشمیری گولہ باری اورتشدد کاشکارہوئے، ہم ریاست پراس جبری قبضے کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے، ہماری نسلوں کو آزادی کے نام پربے وقوف بنایاگیا ہم آج بھی پتھر کے زمانے میں ہیں

اورحکمران عیاشیاں کرتے ہیں، ہم نے آٹا اوربجلی مانگا توہم پرتشدد ہوا، ایف سی بلائی گئی ،ہماری انتظامیہ کہتی ہے کہ ہمیں اوپر سے حکم ہے، ان کوشرم آنی چاہیے، ریاست میں 53کاٹولہ سہولت کاری کاکرداراداکررہا ہے،

اس سارے گھناؤنے عمل کے خلا ف ایک پرامن سیاسی لڑائی لڑناہوگی، ہمیں متحدہوکر ان قابض قوتوں کے خلاف لڑناہوگا اورمذاحمت کاراستہ ہماراراستہ ہے،ہماری زبان بندی کے لیے فوجی حوالداروں نے چیف سیکرٹری کے ذریعے آرڈیننس جاری کروایا

ایسے آرڈیننس کو جوتے کی نوک پررکھتے ہیں، اس موقع پر راجہ طفیل انچارج سیاسی شعبہ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ، خضرعباس،شکیل چوہدری ایڈووکیٹ، سعدانصاری، صدام حیات، بشارت عباسی، شاہدمغل، ،طاہرہ توقیرگیلانی ،الطاف کشمیری، ملک صغیراحمد،محمودبٹ،حنان بٹ، چوہدری مرتضیٰ ،ایمن نورانی، مسعود الحق، حبیب مغل، کامران چوہدری ،فیضان صغیر، سمیت متعدد مقررین نے خطاب کیا

سفر آزادی کانفرنس کاانعقاد مہنڈلہ JKLFکی مقامی یونٹ نے کیا ،سفرآزادی کانفرنس مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے آنے والی نسلوں کی بقاء کے لیے شعوری سفرکاآغازکیا، جس کی بدولت ہمارے حکمرانوں کے کردارچوکوں اورچوراہوں میں ننگے ہوئے

ہم نے لوگوں کو شعوری طورپربیدارکیا ہے، ریاست کاانفراسٹرکچرتباہ ہے، ایل اوسی کے عوام صحت کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، لوگ معذورہوئے لوگوں کی املاک تباہ ہوئیں سڑکات کھنڈرات میں تبدیل ہیں، حکمرانوں نے صرف اپنی نسلوں کے مفادات کاتحفظ کیا ہمیں اس خول سے نکل کر ریاست کی آزادی اوروحدت کے لیے ایک عظیم جدوجہد کرناہوگی۔

 

غلط فہمی میں نہ رہیں،کسی بھگوڑےکی پی ٹی آئی میں جگہ نہیں

Leave A Reply

Your email address will not be published.