قائد اعظم میڈیکل کالج بہالپورکی ایلومینائی اور ری یونین
قائد اعظم میڈیکل کالج بہالپورکی ایلومینائی اور ری یونین (13-14 دسمبر 2024) پر اعلان کیا گیا کہ کالج میں بون میرو ٹرانسپلانٹ کا آغاز کیا جائیگا۔
**تحریر:**پروفیسر سید مُلازم حسین بخاری:
قائد اعظم میڈیکل کالج بہالپورکی ایلومینائی اور ری یونین
قائد اعظم میڈیکل کالج (QAMC) کی ایلومینائی اور ری یونین 13-14 دسمبر 2024 کو بہاولپور میں منعقد ہوئی۔
**کوئی کیو ایم سی دیاں راہونواں نے
اے کدی وی نی مکڑیاں بہاولپور تیڈیاں رہواں نے**
جس نے گریجویٹس، فیکلٹی، اور مہمانوں کے درمیان دوبارہ رابطہ قائم کرنے، علم کا تبادلہ کرنے اور اپنے معزز ادارے کی وراثت کو منانے کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا۔ ایلومینائی کی اس تقریب کے مہمان خصوصی **پروفیسر میجر جنرل پرویز**کیو 5 تھے، جبکہ ساینٹیفک سیشن میں **پروفیسر مُلازم حسین بخاری ** کیو 7 مہمانِ اعزازی کی حیثیت سے موجود تھے،
قائد اعظم میڈیکل کالج بہالپورکی ایلومینائی اور ری یونین۔
یہ تقریب پرنسپل پروفیسر صوفیہ فرخ کی زیر قیادت منعقد ہوئی، جو QAMC کی پرنسپل ہیں اور خود بھی اس کالج کی بیٹی ہیں اور پاکستان کی مایہ ناز آنکھوں کی سرجن ہیں جو ہر سال کئی لوگوں کو روشنی بخشتی ہیں اور کارنیا ٹرانسپلانٹ کرتی ہیں. پروفیسر صوفیہ فرخ نے کہا کہ ان کے دور میں آپریشن تھیٹرز کی تعمیر نو کی گئی اور ان کو اپ گریڈ کر کے ترقی یافتہ ممالک کے برابر کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ پوری الما میٹر کو تعمیر و ترقی کی طرف لے جایا جا رہا ہے۔
“انہوں نے کہا کہ آپ سب کا شکریہ کہ آپ سب اس ادارے سے اتنی محبت کرتے ہیں اور اپنے دور میں محنتی طلبہ تھے اور آپ کی محبت نے اس ادارے کا نام بلند کیا اور مستقبل میں آپ کے تعاون سے اسے آگے بڑھنے میں مدد ملے گی۔
میں خاص طور پر اپنی ٹیم کا ذکر کرنا چاہتی ہوں جو اس ادارے میں ہے؛ میں سمجھتی ہوں کہ ہماری ترقی کا ایک اہم پہلو صبر و استقامت ہے۔ ہر ایک شخص نے اپنی زندگی میں مختلف چیلنجز کا سامنا کیا ہے، اور جن لوگوں نے کامیابی حاصل کی ہے وہ اپنی محنت اور عزم کے ذریعے ہی ایسا کر پائے ہیں۔ آپ کی محنت اور عزم ہی آپ کو آپ کے مقاصد تک پہنچانے میں مدد دے گا۔ میں اپنے طلبا و طالبات سب کو آپ کے آنے والے امتحانات کے لیے نیک خواہشات پیش کرتی ہوں۔ اپ سب اس شام کو پروفیسر عارف زیدی اور ان کی ٹیم کے ساتھ بھرپور طریقے سے گزاریں، اپنی کامیابیوں کا جشن منائیں اور اس موقع سے لطف اندوز ہوں۔ آپ کا وقت خوشگوار گزرے!”
پرنسپل پروفیسر صوفیہ فرخ نے ڈاکٹر عبدالباسط کیو 20 کی طرف سے بنائے جانے والی کیو اے ایم سی ایلومینائی کی ویب سائٹ کا افتتاح بھی کیا اور تمام آنے والے قائدینز کو مبارک باد بھی دی مہمان خصوصی اور پرنسپل نے سرٹیفیکٹس اور شیلڈز بھی تقسیم کی۔
قائد اعظم میڈیکل کالج بہالپورکی ایلومینائی اور ری یونین
ایلومینائی کئ آفتتائی تقریب میں صدر پروفیسر عارف زیدی نے اپنی کارکردگی پر گفتگو کی اور مستقبل میں تمام قائدینز کو تعاون کی دعوت دی کہا کہ جو لوگ اس الما میٹر سے فارغ ہو چکے ہیں وہ اس ادارے کوعلم اور ہنر کو پے بیک کریں۔انہوں نے اپنی ٹیم کا شکریہ ادا کیا اور شرکاء کو آج رات ہونے والے گالا ڈنر میں شرکت کی دعوت دی۔
پریزیڈنٹ ایلیکٹ پروفیسر فیض عالم نے بھی خطاب کیا۔ تقریب کے سیکریٹری جنرل پروفیسر عذیر قریشی کے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔
** ایلومینائی کی تنظیمی قیادت:**
یہ اجلاس ایک معزز تنظیمی کمیٹی کے تحت کامیابی سے منعقد کیا گیا، جس میں شامل تھے:**پروفیسر عارف زیدی** ) صدر( **پروفیسر صباحت گل* ) نائب صدر( **پروفیسر عذیر قریشی** – )سکریٹری جنرل(**ڈاکٹرماجد جہاگیر**(کوارڈینیشن) **ڈاکٹر عمیر عارف** جوائنٹ سیکرٹری (میل)، **ڈاکٹر سارہ رضا** (جوائنٹ سیکنڈ فیمیل)، **ڈاکٹر فہد قیصر** (فنانس سیکرٹری) ،**ڈاکٹر راحیل خان (پریس اینڈ پبلیکیشن سیکریٹری)۔ان کی مشترکہ کوششوں نے تقریب کے دوران دوستانہ اور علمی تبادلہ خیال کی فضاء کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کیا۔
**سائنسی سیشنز:**
ایلومینائی میں پانچ ورکشاپس مختلف موضوعات پر منعقد کی گئیں:
کریٹیکل کیئر میڈیسن ڈاکٹر نوید باری (کیو4 )اور ڈاکٹر عنبرین خان کی جانب سے مین آئی سی یو میں، ڈاکٹر شہناز نے pgrsi n DME کے لیے اسٹریس مینجمنٹ پر ورکشاپ کی۔ گائنی یونٹ 1 میں PPH E .MOTIVE بنڈل Care پر ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس کا اہتمام پروفیسر سلمیٰ جبین، پروفیسر شکیلہ یاسمین اور ڈاکٹر صبا ندیم نے کیا تھا۔ گائنی یونٹ 2 میں قبل از پیدائش کی تشخیص پر ورکشاپ کا اہتمام پروفیسر شکیلہ یاسمین، پروفیسر کامران نسیم (ایچ او ڈی ریڈیولاجی) اور پروفیسر سلمیٰ جبین نے کیا۔ یہ گائنی 2 کے کانفرنس روم میں منعقد ہوا۔ “انٹر وینشنل پین”پروسیجرز پر ڈاکٹر جمیل سابت، ڈاکٹر نصیر احمد چوہدری، ڈاکٹر عبدالمناف سعد کی جانب سے آرتھوپیڈکس ڈیپارٹمنٹ میں ایک ورکشاپ کروا گئی۔اس کے علاوہ پوسٹر کے مقابلے میں ڈاکٹر داود ناصر کمپیٹیشن کا مقابلہ تھا جس میں طلبا و طالبات کے علاوہ ٖڈاکٹرز کے لیے بھی ریسرچ ایوارڈز تھے جو ڈالرز میں ادا کیے گیے۔
ان کی پیرٹن انچیف پروفیسر صوفیہ فرخ اور مہمانان خصوصی: پروفیسر ڈاکٹر ناہید فاطمہ، پروفیسر ڈاکٹر بشریٰ شیر زمان، پروفیسر ڈاکٹر سلمیٰ پروین، پروفیسر ڈاکٹر سہیل محمود چوہدری، پروفیسر ڈاکٹر مظہر فیصل اور ڈاکٹر اعزاز عدیل۔
یہ ایلومینائی اور ری یونین ایک سلسلے کے ساتھ شروع ہوئی جس میں متعدد ممتاز مقررین کو مدعو کیا گیا، جو اپنے شعبوں میں معروف تھے۔ کلیدی خطبے درج ذیل نے دیے: **پروفیسر مُلازم حسین بخاری**، **پروفیسر منیر اظہر**، **پروفیسر سلمة جبین**،**پروفیسر شکیلہ یاسمین**،**ڈاکٹر جمیل سبت**، **پروفیسر وجیہ لقمان**،**پروفیسر ڈاکٹر شمس النساء**، **پروفیسر اشرف جمال ٭٭، **پروفیسر طارق وسیم** تھے۔
اس تقریب میں خصوصی شرکت داکٹر عبدالباری امریکہ کی تھی جنہوں نے اپنے تین دن آئی سی پوز کی بہتری کے لئے گزارے اور اپنی توانائیوں کو مستقبل کے لئے اپنی الما میٹر کے لئے وقف کرنے کے لئے کہا: پروفیسر باری کیو فور کے ذہین ترین طالب علم تھے اور اپنے دور میں کالج یونین کے سیکریٹری جنرل بھی رہے ہیں وہ امریکہ میں ایمرجنسی میڈیسن اور آیی سی یوز کے ایکسپرٹس جانے جاتے ہیں
ایلومینائی کے ان سیشنز نے طبی سائنس اور تحقیق میں حالیہ پیش رفت پر بحث کا پلیٹ فارم فراہم کیا، جس میں تعلیم اور طبی پیشہ ور افراد کے درمیان تعاون کی اہمیت پر زور دیا گیا۔ سائنسی سیشنز کے دوران **پروفیسر ارشد گردیزی، پروفیسر قاضی، پروفیسر عامر ملک، پروفیسر ملک صادق، پروفیسر سہیل عطا،** اور **پروفیسر اسحاق خان** سیشن کے صدور اور شریک صدور کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے۔ خاص طور پر، پہلے دن پروفیسر اسحاق خان نے اور دوسرے دن ڈاکٹر صدف شفیق نے سائنسی سیشنز کو مثالی طور پر موڈریٹ کیا، جس کی وجہ سے سیشنز کا ماحول معلوماتی و مؤثر رہا۔پروفیسر اسحاق خان ایک مایہ ناز سرجن ہیں جو فی سبیل اللہ ہزاروں لوگوں کا فری علاج کرتے ہیں اور کئی طلبا و طالبات ان سے سرجری کا ہنر سیکھتے ہیں۔
مہمان خصوصی نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ قائد اعظم میڈیکل کالج میں بون میرو ٹرانسپلانٹ سنٹر قائم کیا جائے اور اس کے لئے وہ اپنی خدمات دینے کے لئے حاضر ہیں انہوں نے کہا کہ ہم نے تقریباً سات سے سے زائد بون میرو ٹرانسپلانٹ کئے ہیں اور ان میں فیلوئر ریٹ نہ ہونے کے برابر ہیں اس پر یہ عہد کیا گیا کہ جلد یہاں پر بون میرو ٹرانسپلانٹ شروع ہوں گے۔
**اساتذہ کی ملاقات:**
اساتذہ کی ملاقات کے سیشن میں **پروفیسر سید اعجاز حسین بخاری سابقہ پرنسپل** نے تدریس کی فرائض سرانجام دیے، جس نے اساتذہ کی ترقی اور پیشہ ورانہ مہارت کی بہتری کے لیے ایک اہم موقع فراہم کیا جنہوں نے اپنے تجربات اور بصیرت کو شیئر کیا۔
**انٹرایکٹو سیشن:**
سائنسی سیشنز کا ایک اہم لمحہ ایک مشغولیت بھرا سوال و جواب کا سیشن تھا، جہاں طلباء کو فعال طور پر شرکت کی ترغیب دی گئی۔ پروفیسر صوفیہ فاروخ نے ان طلباء کو انعامات دیے جنہوں نے سب سے زیادہ سوچنے والے سوالات کیے، جس نے QAMC میں دریافت اور تنقیدی سوچ کے اقدار کو فروغ دیا۔
**خاندانی گالا:**
سائنسی بحث و مباحثے کے علاوہ، ری یونین میں ایک خاندانی گالا بھی منعقد کیا گیا، جس کا انتظام **پروفیسر مغیث امین** اور **پروفیسر قاضی** نے کیا۔ یہ تقریب Alumni اور ان کے خاندانوں کو دوستانہ ماحول میں ملنے اور اپنے مشترکہ ورثے کو منانے کی سہولت فراہم کرتی ہے۔ گالا میں مختلف سرگرمیاں شامل تھیں جو روابط کو مضبوط کرنے اور شرکاء کے لئے یادگار تجربات تخلیق کرنے پر مرکوز تھیں۔
تجاویز برایے ۲۰۲۵ ری یونین
ان تمام تجاویز کو شامل کر کے 2025 میں سابق طلباء کے لیے ایک بہتر چہرہ پیش کیا جا سکتا ہے۔ 1. سابق پرنسپلوں کو سابق سینیرز طلباءو طالبات کو زیادہ سے زیادہ شامل ہونا چاہئے۔ اور ان سے کوارڈینیشن بڑھانے کی ضرورت ہے۔
2.پروفیشنلزم کو بڑھانے کے لیے اخلاقی اور اخلاقیات پر مبنی مختلف سیشنز شامل کیے جانے چاہئیں 3. تربیت اور ورکشاپس(Hands on Training (زیادہ شامل کریں (اس دفعہ 5 ورکشاپس تھیں) 4. مریضوں اور طلباء کو درپیش مسائل پر ایک سیمینار منعقد کیا جا سکتا ہے، 5. اور طبی پیشے کے گرتے ہوئے وقار پر ایک پینل ڈسکشن کا انعقاد کیا جانا چاہیے۔
6. نئے میڈیکل گریجویٹ اکثر زیادہ توقعات رکھتے ہیں، جو مریضوں کے ساتھ ذیلی بات چیت کا باعث بن سکتے ہیں۔
7. پرائیویٹ پریکٹس کا طوفان بہت زیادہ ہے۔ اس پر قابو پانا ضروری ہے کیونکہ یہ اخلاقیات کو متاثر کرتا ہے اور پبلک سیکٹر کے ہسپتالوں کی کاکردگی کو خراب کرتا ہے۔
8.ایسے پروگرام اب طبی صنعتوں کے بغیر نہیں چل سکتے، لیکن ان کی براہ راست شمولیت کی حوصلہ شکنی کی جانی چاہیے۔
**سمری:**
قائد اعظم میڈیکل کالج کی ری یونین ایک کامیاب تقریب تھی، جو بصیرت بھری بحثوں، نیٹورکنگ کے مواقع، اور Alumni اور فیکلٹی کے لئے یادگار لمحات سے بھرپور تھی۔ اس واقعے نے کالج کی کامیابیوں کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے اراکین کے عزم کو بھی تقویت بخشی کہ وہ تعلیم، کمیونٹی، اور پیشہ ورانہ دیانتداری کے اقدار کے ساتھ وابستہ ہیں۔ جب Alumni تقریب سے باہر نکلے تو انہوں نے نئے حوصلے اور QAMC کے خاندان سے گہری وابستگی کے احساس کے ساتھ روانہ ہوئے۔
تنظیمی کمیٹی کی محنت اور Alumni اور فیکلٹی کی پرجوش شرکت نے اس ری یونین کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا، جس نے شرکاء کو آئندہ اس طرح کی ملاقاتوں کا شدت سے منتظر چھوڑ دیا، جو قائد اعظم میڈیکل کالج میں بنی ہوئی روایات کو مضبوط کرتی رہے گی۔
قائد اعظم میڈیکل کالج بہالپورکی ایلومینائی اور ری یونین