غلط اعدادوشمار،24 ادارہ جات کی رجسٹریشن معطل
غلط اعدادوشمار درج کرنے والے 24 ادارہ جات کی رجسٹریشن معطل،آزادکشمیر پرائیویٹ ایجوکیشن رجسٹریشن اتھارٹی کا ایک اور اقدام
مظفرآباد (کشمیر ایکسپریس نیوز) آزادکشمیر پرائیویٹ ایجوکیشن رجسٹریشن اتھارٹی کا ایک اور اقدام، آن لائن مدرسہ شماری سینسس میں طلبہ و طالبات اور اساتذہ کی تعداد سے متعلق غلط اعدادوشمار درج کرنے والے 24 ادارہ جات کی رجسٹریشن معطل کر دی گئی۔
گزشتہ ہفتے اس آن لائن ایکٹیوٹی میں عدم شمولیت کی بنیاد پر 474 ادارہ جات کی رکنیت معطل کی گئی تھی۔ادارہ جات کی طرف سے ویب پورٹل میں آن لائن فیڈ کردہ اعداد و شمار کی سکریننگ کے دوران یہ انکشاف ہوا ہے کہ بعض پرائیویٹ تعلیمی ادارہ جات نے اپنے طلبہ و طالبات اور سٹاف کی اتنی بڑی تعداد درج کر دی ہے جو ملا کر دنیا کی کل آبادی سے بھی بڑھ جاتی ہے۔
ان ادارہ جات میں چنار آئیڈیل اکیڈمی کوٹیڑا مست خان ضلع باغ،اسلامیہ ماڈل شعبہ کالج اینڈ ہائی سکول ارجہ،ریڈ فاؤنڈیشن مڈل سکول سری اویڑہ و ڈھل قاضیاں ضلع باغ، گلوبل ویلج پبلک سکول سرساوہ، ملین سمائل فاؤنڈیشن سکول چکہامہ، اسلامک گرامر سکول سسٹم جنڈالہ، دار ارقم سائنس ماڈل سکول سیری، آکسفورڈ پبلک سکول اینڈ کالج سیری و کھوڑہ رچھالہ، سرور جان مونٹیسوری سکول درگوٹی کراس، نوبل گرامر سکول ڈڈیال، گرامر پبلک سکول سیکٹر ڈی ون میرپور،سن رائز ماڈل پبلک سکول سدھار موڑ ڈڈیال، گلشن کشمیر گرم سکول حیدرآباد میرپور، منہاج القران پبلک سکول کنڈور بازار میرپور، کانسپٹ سکول سسٹم ایف ون میرپور، الائیڈ سکول ایف ٹو میرپور، منہاج سائنس ماڈل سکول نیو ٹاؤن، کرن پبلک مڈل سکول بھیڑی ضلع مظفرآباد، گولڈن گیٹ سکول سسٹم ٹھنگر، برہان مڈل سکول ابھیال، النور مڈل سکول کلس پنجکوٹ اور ریڈ فاؤنڈیشن سکول میرا خورد شامل ہیں۔ سید سلیم گردیزی چیئرمیں ن پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز رجسٹریشن اتھارٹی کے دستخط سے آج جاری ہونے والے حکم میں ان ادارہ جات کے نام اور ان کی طرف سے پیش کردہ فرضی اداد و شمار کی تفصیل دی گئی ہے-
اتھارٹی کی طرف سے کہا گیا کہ ان ادارہ جات کی جانب سے آن لائن ایجوکیشن سینسز 2024 جیسی حساس اور ذمہ دارانہ سرگرمی میں غلط اور فرضی اعداد و شمار کا اندراج کرتے ہوئے نہ صرف مدرسہ شماری کے اس عمل کو ناکام یا مشکوک بنانے کی کوشش کی گئی بلکہ فوجداری جرم کا ارتکاب بھی کیا گیا ہے۔
چیئرمین اتھارٹی نے نرم رویہ رکھتے ہوئے ان کی رجسٹریشن معطل کی ہے اور انہیں و دیگر جملہ ادارہ جات کو دو ہفتے کے اندر درست اور حقیقی اعداد و شمار درج کرنے کی ہدایت کی ہے۔
سکروٹنی کے عمل کے دوران جن ادراجات کی اعداد و شمار بھی جعلی اور فرضی پائے جائیں گے نہ صرف ان کی رجسٹریشن منسوخ کی جائے گی بلکہ ان کے مالکان اور سربراہان تعلیمی ادارہ جات کے خلاف فوجداری کیس بھی رجسٹر کیے جائیں گے۔