توہین عدالت کیس،تنویرالیاس کی اپیل پر سماعت،وزیراعظم انوارالحق کا انتخاب قانونی یا غیرقانونی؟

توہین عدالت کیس،تنویرالیاس کی اپیل پر سماعت،وزیراعظم انوارالحق کا انتخاب قانونی یا غیرقانونی؟
مظفر آباد(کشمیر ایکسپریس ڈیجیٹل)توہین عدالت کیس میں نااہلی کیخلاف سردار تنویر الیاس کی اپیل پر سماعت،وزیراعظم چوہدری انوار الحق کا انتخاب قانونی یا غیرقانونی؟ .. کیس اہم مرحلے میں داخل ہوگیا

سپریم کورٹ آزاد کشمیر کے چیف جسٹس راجہ سعید اکرم ، جسٹس خواجہ نسیم اور جسٹس رضا علی خان پر مشتمل فل بنچ نے توہین عدالت میں نااہلی کیخلاف سردار تنویر الیاس کی درخواست پر سماعت کی

کیس کے دوران سردار تنویر الیاس کی طرف سے راجہ سجاد احمد خان ایڈووکیٹ، سردار ریشم خان ایڈووکیٹ اور سرکار کی طرف سے ایڈوکیٹ جنرل اور طاہر عزیز ایڈوکیٹ پیش ہوئے ۔

راجہ سجاد احمد خان ایڈووکیٹ نے عدالت میں کہا کہ سردار تنویر الیاس کو ہائیکورٹ نے نااہل کیا تھا لیکن اب یہ دیکھنا ہے کہ جب اسمبلی ان سیشن ہو تو نئے وزیراعظم کے انتخاب کا حق آئین دیتا ہے یا نہیں؟

موجودہ وزیراعظم چوہدری انوار الحق اس وقت سپیکر قانون ساز اسمبلی تھے۔ انہوں نے سیپکر شپ کا عہدہ چھوڑا اور خود وزیراعظم کے امیدوار بن گئے اور وزیراعظم منتخب بھی ہو گئے۔

اس پر چیف جسٹس راجہ سعید اکرم صاحب نے کہا کہ سیاسی لوگوں کو بیان دیتے ہوئے یہ خیال نہیں آتا کہ انہوں نے آخر انصاف کے لیے ہمارے پاس ہی آنا ہے۔ تنویر الیاس کو ہائیکورٹ نے 2 سال کے لیے نااہل کیا جس میں سے زیادہ ٹائم گزر چکا ہے ۔

ہم نے تو ابھی اس معاملے کو چھیڑا ہی نہیں ۔راجہ سجاد احمد خان ایڈووکیٹ کی طرف سے اٹھائے گئے پوائنٹ پر بات کرتے ہوئے چیف جسٹس راجہ سعید اکرم نے ایڈوکیٹ جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ آئین کا آرٹیکل 17 پڑھ کر آئیں ،

وہ آرٹیکل کیا کہتا ہے کہ اگر اسمبلی ان سیشن ہو تو نئے وزیراعظم کا انتخاب کیا جا سکتا ہے یا نہیں؟ اگر آئین اجازت دیتا ہے تو ٹھیک ہے ورنہ چوہدری انوار الحق کا بطور وزیراعظم انتخاب غیر آئینی قرار پائے گا ۔

اس کے بعد کیس کی سماعت اگلی تاریخ تک ملتوی کر دی گئی ۔اگلی سماعت کی تاریخ بعد میں دی جائے گی ۔

Comments are closed.