بیلاروس معاونت کرے، پاکستان ٹریکٹر پلانٹ لگانے کا خواہاں ہے:عبدالعلیم خان
بیلاروس(کشمیر ایکسپریس نیوز)وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے دورہ بیلاروس میں وزیر ٹرانسپورٹ و مواصلات الیگزسی لیخنووچ سے ملاقات میں دو طرفہ تعاون اور اہم اقتصادی و تجارتی معاملات پر گفتگو کی جس میں زور دیا گیا کہ دونوں ممالک کے مابین زمینی رابطوں پر پہلے سے جاری معاملات میں پیشرفت کی ضرورت ہے کیونکہ شاہراہوں کے ذریعے نہ صرف باہمی تجارت کو فروغ دیا جا سکتا ہے بلکہ وسط ایشیا اور یورپ تک رسائی ممکن ہو سکے گی۔
وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے کہا کہ تجارتی اعتبار سے بیلاروس کو خطے میں اہم جغرافیائی حیثیت حاصل ہے اور پاکستان بالخصوص مواصلات کے شعبے میں باہمی تعاون میں اضافہ چاہتا ہے۔
عبدالعلیم خان نے کہا کہ اُن کا وفد کے ہمراہ بیلاروس کا یہ دورہ انتہائی خوشگوار ہے جو دونوں ممالک کے لئے سود مند ثابت ہوگا۔انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ اسی ماہ وزیر اعظم پاکستان کی بیلاروس آمد بھی اس سلسلے میں معاون ثابت ہوگی۔
وفاقی وزیر مواصلات نے بیلاروس کے وزیر ٹرانسپورٹ کو پاکستان میں موٹرویز کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ بیلاروس کے وزیر ٹرانسپورٹ و مواصلات الیگزسی لیخنووچ نے وفاقی وزیر عبدالعلیم خان اور وفد کے ارکان کا خیر مقدم کرتے ہوئے انہیں مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کا یقین دلایا۔
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے منسٹریل سیشن سے بھی خطاب کیا اور پاکستان کی طرف سے بیلاروس کے ساتھ باہمی اشتراک میں اضافے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے سربراہان کے دورے اہمیت کے حامل ہیں اور انشاء اللہ آنے والے دنوں میں اس ترقی کو زیادہ سے زیادہ با مقصد اور تیز بنائیں گے۔
دریں اثناء وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے جمعہ کے روز پاکستانی وفد کے ہمراہ بیلاروس کے شہر منسک میں معروف ٹریکٹر مینو فیکچرنگ پلانٹ کا دورہ کیا جہاں انہیں بتایا گیا کہ 75سال سے قائم اس پلانٹ میں 62سے زائد ٹریکٹرز و گاڑیوں کے ماڈل تیار کیے جاتے ہیں اور 20ہزار سے زائد ورک فورس کا یہ ادارہ سالانہ 50ہزار ٹریکٹر بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اسی طرح ٹریکٹر درآمد کرنے والوں میں یوکرین، آذربائیجان، ہنگری، رومانیہ،قازقستان، روس، لتھوانیا اور پاکستان شامل ہیں۔وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے بیلاروس کے اس ٹریکٹر پلانٹ میں دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس ادارے کا ماحول دوست اور جدید ٹیکنالوجی کا حامل ہونا خوش آئند ہے
اور پاکستان بھی ایسے ہی ٹریکٹر پلانٹ لگانے کا خواہاں ہے جس کے لئے بیلاروس کے تجربات سے استفادہ کیا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر بیلاروس کے حکام نے پاکستانی وفد کو ٹریکٹر پلانٹ کے مختلف شعبے دکھائے اور اُن کے سوالوں کے جواب دیے۔
٭٭٭