حویلی کہوٹہ،فیصل راٹھورکی پھپھوکو سپرد خاک کردیا گیا

حویلی کہوٹہ،فیصل راٹھورکی پھپھوکو سپرد خاک کردیا گیا

وزیر حکومت کا نماز جنازہ میں شرکت کرنیوالوں سے اظہار تعزیت

حویلی کہوٹہ ( ڈسٹرکٹ رپورٹر) سابق وزیر اعظم راجہ ممتاز حسین راٹھور (مرحوم)کی ہمشیرہ محترمہ، وزیر حکومت راجہ فیصل ممتاز راٹھور، راجہ مسعود ممتاز راٹھور اور راجہ محمود ممتاز راٹھور کی پھوپھو، راجہ زولفقار حفیظ کی والدہ محترمہ”ملکہ خاتون” طویل علالت کے بعد داعئ اجل کو لبیک کہہ گئی ہیں۔

نماز جنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت۔ صاحبزادہ سید ماجد گیلانی سجادہ نشین آستانہ عالیہ بساہاں شریف، تحصیل مفتی محمد صادق قادری علاؤہ ضلع حویلی بھر کے جملہ علمائے کرام ، سیاسی سماجی اور مذہبی شخصیات، سول سوسائٹی ،وکلا، انجمن تاجران، ٹرانسپورٹ یونین، طلباء، میڈیا نمائندگان اور عوام علاقہ نے مرحومہ کی وفات پر اظہار افسوس کیا۔

اظہار افسوس کرنے والوں کا کہنا تھا کہ مرحومہ نیک سیرت خاتون تھیں۔نماز جنازہ مولانا ظہیر راٹھور نے پڑھائی اور مرحومہ کی بلندی درجاتِ کے لئے خصوصی دعا کی راجہ فیصل ممتاز راٹھور نے نماز جنازہ میں شرکت کرنے والوں اور بزریعہ ٹیلی فون اظہار افسوس کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا۔مرحومہ کو اپنے آبائی قبرستان ممتاز آباد میں سپردِ خاک کر دیا گیا

 

یہ بھی پڑھیں

وزیر لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی راجہ فیصل ممتاز راٹھور نے کہا ہے کہ حکومت آزاد کشمیر ریاست میں سیاحت کو پروان چڑھانے، سیاحوں کو بہترین سہولیات فراہم کرنے اور محفوظ سفری سہولت پہنچانے کے لیے پوری طرح کمربستہ ہو چکی ہے۔

ریاست کے مشہور ترین سیاحتی مقامات تک سیاحوں کی رسائی کو یقینی اور محفوظ سفر بنانے کے لیے تمام اداروں کو متحرک کر دیا گیا ہے۔

راجہ فیصل ممتاز راٹھور کا کہنا تھا کہ ریاست بھر کی تمام مصروف ترین اہم شاہرات اور لوکل گورنمنٹ کے ذریعے تعمیر ہونے والی سڑکوں کی بحالی کا کام ہنگامی بنیادوں پر شروع کر دیا گیا ہے۔

اس مقصد کے لیے حکومت کی جانب سے گزشتہ بجٹ میں خطیر رقم مختص کر دی گئی ہے۔ جس کا بہترین اور صحیح طریقے سے استعمال کرنے کے لیے از خود کام کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ ریاست بھر میں مون سون کی تباہ کاریوں سے محفوظ رہنے اور ان کا مقابلہ کرنے کے لیے متعلقہ محکموں کو پوری طرح متحرک کر دیا گیا ہے۔

جس کے لیے بھاری مشینری سمیت دیگر ساز و سامان سے لیس متعلقہ اداروں کے سربراہان از خود اپنے فرائض منصبی پوری تندہی سے سرانجام دے رہے ہیں۔

Comments are closed.