کشمیری شہداء کے مقدس لہوسے بے وفائی نہ پہلے کسی کو راس آئی نہ اب آئیگی،ڈاکٹرمشتاق

کشمیری شہداء کے مقدس لہوسے بے وفائی نہ پہلے کسی کو راس آئی نہ اب آئیگی،ڈاکٹرمشتاق
دھیرکوٹ (کشمیر ایکسپریس نیوز)جماعت اسلامی آزاد جموں

وکشمیرگلگت بلتستان کے امیر ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے کہاہے

کہ پانچ لاکھ کشمیری شہداء کے مقدس لہوسے بے وفائی نہ پہلے

کسی کو راس آئی ہے نہ اب آئے گی،شہداء کے لواحقین کو یقین

دلاتا ہوں کہ جب تک دو کروڑ کشمیریوں کی گردنوں پر سر باقی ہیں

شہداء کے لہو کی پہریداری کریںگے،جماعت اسلامی شہداء کے

مقدس لہو کی آمین ہے،نریندرمودی کو شکست دیںگے،کشمیرکی

آزادی اور نظام کی تبدیلی ہمار اہدف ہے موروثی سیاست کے خاتمے

کے لیے میدان میں نکلے ہیں،ان خیالات انھوں نے ورثاء شہداء کانفرنس

سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع امیر ضلع میرمحمد ،آطف افتخار،

ثاقب عباسی،راجہ عاشق ،مہتاب اشرف ،ا ور شہداء کے ورثا ء نے

خطاب کیا،کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد مشتاق خان

نے کہاکہ بیس کیمپ کے دو اہم مقاصد تھے ایک بقیہ کشمیرکی

آزادی اور دوسرا یہاں کے عوام کے مسائل حل کرنا اس آزاد خطے کو

اسلامی فلاحی ریاست بنانا تاکہ مقبوضہ کشمیرکے عوام کے لیے

باعث رغب ہو لیکن بدقسمتی سے ہمارے سیاست دانوں نے بیس

کیمپ کو اقتدارکے حصول کا ریس کیمپ بنادیا،اپنی ادلاود اور اپنے

عزیزوں کو نوازنے کے لیے وقوم وسائل بے دردی سے استعمال کیے

میرٹ پامال کیا،بلدیاتی انتخابات اور طلبہ یونینز پر پابندی لائے رکھی

تاکہ قیادت ابھرکرسامنے نہ آئے جائے،موروثی سیاست کو پروان

چڑھایا،جماعت اسلامی موروثی سیاست کے خاتمے کے لیے جدوجہد

کررہی ہے اور ایسا معاشرہ اور نظام قائم کرنا چاہتی ہے جہاں غریب پر

کوئی ظلم نہ کرسکے،غریب کے بچے کو بھی میرٹ پر سرکاری نوکری

مل کرسکے نظام عدل عوام کو انصاف فراہم کرے،بروقت انصاف نہ ملنے کی وجہ سے مسائل پیدا ہورہے ہیں

 

Comments are closed.