خون سفید ہو گیا حقیقی بھائی اپنی بوڑھی بہن کا سہارا بننے کے بجائے عذاب بن گیا
خون سفید ہو گیا حقیقی بھائی اپنی بوڑھی بہن کا سہارا بننے کے بجائے عذاب بن گیا
ڈڈیال (ایم سہیل سے ).خون سفید ہو گیا حقیقی بھائی اپنی بوڑھی 65 سالہ بہن کا سہارا بننے کے بجائے بہن کے لیے عذاب بن گیا
حقیقی بھائی عبد الرزاق ساکن سنڈل کی ستائی 65 سالہ حقیقی بہن نسیم اختر انصاف کے لیے ایوان صحافت ڈڈیال پہنچ گئی ۔
ایوان صحافت میں نسیم اختر نے اپنے حقیقی بھائی کے خلاف پریس کانفرنس کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئی ۔
گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ میرے حقیقی بھائی عبد الرزاق نے میرے گھر کا راستہ دس ماہ سے بند کر رکھا ہے ۔بارشوں کا موسم ہے مکاں گرنے والا ہے ۔
پہلے بھی چھت گرنے کی وجہ سے میری ٹائلٹ گر گئی ہے ۔اور مکان کے بالے بھی گر رہے ہیں ۔جب مجھے ٹائلٹ جانے کی ضرورت ہوتی ہے تو میں لوگوں کے کھیتوں میں جاتی ہوں ہم سات بہنیں تھیں جن میں دو فوت ہو چکی ہیں۔
خاتون نے کہا کہ میرے والد کی 40کنال سے زائد زمین ہے جسمیں مجھے اپنا حصہ چاہیے ۔لیکن مجھے حصہ نہیں دیا جارہا میں انصاف کی متلاشی ہوں مجھے انصاف دیا جائے ۔
خاتون نے کہا کہ میرے بھائی عبدالزاق اور اسکے بیٹے کامران نے ہمارا راستہ بھی بند کر رکھا ہے ۔میرے بھانجے کو مارنے کی دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں۔۔
میں مظلوم عورت ہوں مجھے انصاف دیا جائے میرا بھائی میرا جانی دشمن بنا ہوا ہے میرے بھتیجوں نے میری زندگی اجیرن بنا دی ہے ۔
میری کو داد فریاد کرنے والا نہیں ہے ۔بھائی بہینوں کی عزتوں کے رکھوالے ہوتے ہیں مگر میرے بھائی نے پچھلے کئی سالوں ہم سے تمام رابطے ختم کر دئیے ہیں ۔۔
نسیم اختر کا مزید کہنا تھا کہ میرے بھائی کو میں نے بچپن میں انگلی پکڑ کا پالا مگر آج گھر کے حالات یہ ہیں کہ میرے راستہ بند کیا جا رہا ہے ۔
میں وزیراعظم آزاد کشمیر کمشنر میرپور ڈی سی میرپور سے مطالبہ کرتی ہوں کہ مجھے انصاف دیا جائے اور میرے گھر کے راستے کو کھولا جائے ۔۔
Comments are closed.