ضلع کچہری میرپور خاتون سائلہ سے مبلغ 859000روپے رقم ہڑپ کرنے کا معاملہ

ضلع کچہری میرپور خاتون سائلہ سے مبلغ 859000روپے رقم ہڑپ کرنے کا معاملہ

میرپور (وسیم احمد خان) ضلع کچہری میرپور خاتون سائلہ سے مبلغ 859000روپے رقم ہڑپ کرنے کا معاملہ، ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کا ہنگامی اجلاس، مس کنڈیک، پیشہ وکالت سے بدنیتی، وٹس ایپ گروپس میں عہدیداروں کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے کی پاداش میں چوہدری طارق ایڈووکیٹ کی مبمبر شپ معطل کر دی، بار کونسل کو منسوخی لائسنس کے لئے تحریک کر دی گئی ہے، سنجیدہ وکلا کا ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے فیصلہ کا خیر مقدم، تفصیلات کے مطابق یاسمین اختر بیوہ کی جانب سے تحریری درخواست معروف قانون دان چوہدری طارق محمود ایڈووکیٹ کے خلاف دے رکھی تھی، سائلہ کے مطابق جانشینی کے سلسلہ میں لاکھوں روپے وصول کرنے اور پیشہ وکالت سے بدنیتی کی ہے جس پر کاروائی کی استدعا کی تھی، صدر بار چوہدری شکیل الزمان ایڈووکیٹ نے جنرل سیکریٹری بشیر تبسم ایڈووکیٹ کو تضویض کی تھی، جنرل سیکرٹری نے فریقین کو سماعت کیا، اور چوہدری طارق محمود ایڈووکیٹ کے شبعہ وکالت کے ساتھ مس کنڈیک کرنے اور غیر قانونی طور پر سائلہ کے رقم ہڑپ کرنے پر وارننگ جاری کرتے ہوئے مبلغ 859000روپے سائلہ کو پندرہ ایام میں ادا کرنے کا فیصلہ کیا، فیصلہ پر عملدرآمد کی بجائے چوہدری طارق ایڈووکیٹ نے مختلف وٹس ایپ گروپس میں صدر اور جنرل سیکرٹری کے حوالے سے نازیبا زبان استعمال کی کہ بار تین لاکھ روپے لے کر فیصلہ کرتی ہے ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کی باز پرس پر چوہدری طارق ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ مذاق کیاتھا، بعد ازاں پھر گروپ میں بار کے عہدے داروں کتے کی حیثیت رکھتے ہیں، جیسے نازیبا الفاظ استعمال کئے، جس پر گزشتہ روز ضلع کچہری میں چوہدری طارق ایڈووکیٹ اور جنرل سیکرٹری کے درمیان توں تکرار تلخ کلامی شدید نوعیت کی ہوئی، زرائع کے مطابق اس دورانیہ میں تھپڑ مارے جانے کی اطلاعات بھی ہیں، شدید ہنگامہ آرائی کے بعد صدر بار ایسوسی ایشن میرپور نے ہنگامی اجلاس طلب کر کے چوہدری طارق محمود ایڈووکیٹ کی ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن میرپور کی رکنیت معطل کرتے ہوئے بار کونسل کو لائسنس معطلی کی تحریک کر دی ہے، وکلاء کی تلخی سیاسی سماجی شہری حلقوں میں جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی، سنجیدہ وکلاء کے مطابق صدر بار ایسوسی ایشن کے اقدام سے شبعہ وکالت کے وقار میں اضافہ ہوا ہے اس اقدام کی بھرپور حمایت کرتے ہیں،

Comments are closed.