پاک فضائیہ کا شاندار ماضی اس کے تابناک مستقبل کا آئینہ دار ہے،ونگ کمانڈر ریٹائرڈ سلیم بیگ
لاہور(بیورو رپورٹ)سنٹر فار ایرواسپیس اینڈ سیکورٹی اسٹڈیز (کاس) لاہور کے زیر اہتمام یوم فضائیہ کی مناسبت سے لیکچر کا انعقاد۔پاک فضائیہ کے شاندار ماضی اور تابناک مستقبل کا جائزہ لیا گیا ۔
یوم فضائیہ کے خصوصی دن کی مناسبت سے لاہور میں واقع سنٹر فار ایرو اسپیس اینڈ سیکورٹی اسٹڈیز (کاس) کے زیر اہتمام ایک خصوصی لیکچر بعنوان “فرام دا کاک پٹ: ریفلیکشنز فرام دا پی اے ایف پاسٹ فار دا فیوچر” منعقد کیا گیا۔5 ستمبر 2024 کو ہونے والی اس تقریب سے ونگ کمانڈر ریٹائرڈ سلیم بیگ مرزا نے خطاب کیا ۔ ونگ کمانڈر ریٹائرڈ سلیم بیگ مرزا پاک فضائیہ کے سابق افسر ہیں جنہوں نے میدان جنگ میں دشمن کو کاری نقصان پہنچایا تھا۔ انہوں نے اپنے خطاب کے دوران پاک فضائیہ کے شاندار ماضی کواس کے تابناک مستقبل کا آئینہ دار قرار دیا۔
اس تقریب کا آغاز ائیر کموڈورریٹائرڈ خالد چشتی کے تمہیدی کلمات سے ہوا جنہوں نے معزز مہمان کا تعارف کرواتے ہوئے 1965 اور 1971 کی جنگوں کے دوران پاک فضائیہ کے کارناموں کا مختصر جائزہ پیش کیا ۔ انہوں نے معزز مہمان کو میدان جنگ میں ان کی فضائی مہارتوں اور حربی کامیابیوں پر خراج تحسین پیش کیا جس کے دوران انہوں نے دشمن کے دو جنگی جہاز تباہ کئے تھے اور زبانِ حال سے یہ ثابت کردکھایا تھا کہ پاک فضائیہ ایک بے مثال فضائی قوت ہے۔
ونگ کمانڈر ریٹائرڈ سلیم بیگ مرزا نے 1965 اور 1971 کی جنگوں کے دوران اپنے حربی تجربات بیان کئے۔ میدان جنگ میں اپنی فضائی مہارت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے ان کاروائیوں سے متعلق بھارتی میڈیا کے من گھڑت پروپیگنڈے کا پردہ چاک کیا اور ان واقعات کے اصل حقائق بیان کئے۔ اس دوران انہوں نے بتایا کہ پاک فضائیہ کی بابصیرت قیادت کی زیر نگرانی گزشتہ دہائیوں کے دوران ملکی فضائیہ کو جدید تقاضوں کے ہم آہنگ بنایا گیا ہے اور اب یہ ایک ایسی جدید اور مضبوط قوت ہے جو اپنے بلند حوصلے ، جانفشاں تربیت اور پیشہ ورانہ قابلیت کے سبب دنیا بھر میں ایک ممتاز مقام رکھتی ہے۔ انہوں نے پاک فضائیہ کی ان تکنیکی اور تزویراتی صلاحیتوں سے متعلق بھی بیان کیا جس کے سامنے بھارت کی عددی برتری ہیچ نظر آتی ہے۔ اس خصوصی خطاب کے بعد حاضرین نے معزز مہمان سے سوالات پوچھے اور پاک فضائیہ کی درخشاں تاریخ اور مستقبل کے عزائم کے بارے میں جانا۔ اس دوران مستقبل میں درپیش چیلنجز کو بھی زیر ِغور لایا گیا ۔
تقریب کا اختتام ریٹائرڈ ائیر مارشل عاصم سلیمان کے اختتامی کلمات سے کیا گیا جوکہ اس ادارے کاس کے سربراہ ہیں ۔ انہوں نے موجودہ زمانے میں ایئرفورس کی اہمیت سے متعلق بیان کرتے ہوئے کہا کہ فضائی قوت جدید میدان حرب میں کسی بھی ملک کی قیادت کی اولین ترجیح ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جدید تنازعات میں فضائی جنگ فوجی مقاصد کے حصول میں بنیادی اہمیت کی حامل ہے۔ انہوں نے پاک فضائیہ کی شاندار میراث پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ملکی دفاع کے پاک فضائیہ ہمیشہ سینہ سپر نظر آتی ہے۔ کاس کے سربراہ نے پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سندھو کی قیادت میں جاری تزویراتی تبدیلیوں پر بھی روشنی ڈالی ۔ بھارت کی جانب سے خطے میں اسلحے کی دوڑ میں اضافے سے متعلق بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاک فضائیہ اس صورتحال سے غافل نہیں ہے اور جدید ٹیکنالوجی اور انفراسٹرکچر کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنی حربی قابلیت کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔
اس تقریب کے شرکاء میں پاک فضائیہ کے ریٹائرڈ اور حاضر سروس افسران کے علاوہ سول سوسائٹی اور اکیڈیمیا سے منسلک شخصیات شامل تھیں ۔ شرکاء نے اس تقریب کے انعقاد کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسی تقریبات سے پاک فضائیہ کی درخشاں روایات تازہ رہتی ہیں۔
Comments are closed.