راولاکوٹ میدان جنگ،طلباسراپا احتجاج،پولیس نے دھاوا بول دیا
راولاکوٹ میدان جنگ،طلباسراپا احتجاج،پولیس نے دھاوا بول دیا
طلبا اور پولیس کے درمیان تصادم ،متعدد طلبا زخمی،احتجاج کے باعث دو طرفہ ٹریفک معطل
راولاکوٹ (کشمیر ایکسپریس نیوز)راولاکوٹ میدان جنگ،طلباسراپا احتجاج،پولیس نے دھاوا بول دیاطلبا اور پولیس کے درمیان تصادم ،متعدد طلبا زخمی،احتجاج کے باعث دو طرفہ ٹریفک معطل .ثانوی تعلیمی بورڈ میرپور کی ہے ضابطگیوں کے خلاف طلبہ کا احتجاج،طلبہ اور پولیس کے درمیان تصادم، پولیس کا لاٹھی چارج طلبہ کا پتھراؤ پولیس بھاگ گئی،شیخ زید ہسپتال چوک میدان جنگ بند گیا ، احتجاجی طلبہ نے بجلی کا کھمبا پھینک اور موٹر سائیکل لگا کر سڑک بلاک کر دی طلبہ احتجاج کے باعث دو طرفہ ٹریفک معطل۔طلبہ نے ٹائر جلا کر احتجاج شروع کر رکھا ہے چار گھنٹے گذرنے کے باوجود کوئی ذمہ دار آفیسر مذاکرات کے لیے نہیں آیا ۔ طلبہ کا احتجاج جاری ہے ۔
راولاکوٹ میدان جنگ،طلباسراپا احتجاج،پولیس نے دھاوا بول دیا
تفصیلات کے مطابق ثانوی تعلیمی بورڈ میرپور کی جانب سے انٹرمیڈیٹ کے نتائج میں بے قاعدگیوں کے خلاف طلبہ کا احتجاج پولیس نے لاٹھی چارج کر دیا طلبا کا کہنا ہے کہ طارق نامی ڈی ایس پی نے بلا جواز تشدد کروایا ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر پونچھ تشدد کے ذمہ دار ہیں پولیس گردی کے ذمہ ڈپٹی کمشنر اسسٹنٹ کمشنر ڈی ایس پی اور پولیس اہلکاروں کو معطل کیا جائے
راولاکوٹ میدان جنگ،طلباسراپا احتجاج،پولیس نے دھاوا بول دیا
ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے پولیس گردی کی مذمت کی ہے آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی اور فائرنگ کی گئی درجنوں طلبہ زخمی ہوگئے طلبہ کا کہنا ہے کہ ثانوی تعلیمی بورڈ میرپور نے انٹر میڈیٹ کے نتائج میں جانبدارانہ بے قاعدگیاں کر رکھی ہیں بورڈ نے طلبہ کے ساتھ نا انصافی کرتے ہوئے من پسند نتائج جاری کیے ہیں اور پرچوں کی ری چیکنگ کے لیے بھاری فیس مانگی جا رہی ہے
ستم ظریفی یہ ہے کہ ضمنی امتحانات کی تاریخ بھی جاری کر دی گئی ہے جس پر ہم نے پر امن احتجاج کیا تھا مگر ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی سربراہی میں پولیس نے ہم پر بلا جواز تشدد کیا ہے گولیاں چلائی گئی ہیں لاٹھی چارج کیا گیا ہے
راولاکوٹ میدان جنگ،طلباسراپا احتجاج،پولیس نے دھاوا بول دیا
آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی ہے جس کے باعث متعدد طلبہ زخمی ہوئے ہیں طلبہ نے احتجاجاً مین سڑک بلاک کر کے احتجاج شروع کر رکھا ہے جبکہ شہریوں نے پولیس کے ناروا سلوک کے خلاف شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اعلی احکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے
Comments are closed.