فاروق حیدرکاوزیراعظم کے انتخاب کیخلاف رٹ دائر کرنیکا اعلان

فاروق حیدرکاوزیراعظم کے انتخاب کیخلاف رٹ دائر کرنیکا اعلان

حویلی (کشمیر ایکسپریس نیوز)فاروق حیدر کاوزیراعظم آزادکشمیرکے انتخاب کیخلاف رٹ دائر کرنیکا اعلان۔ کشمیر ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق چوہدری محمد عزیز کی تعزیتی ریفرنس کے موقع پر خصوصی خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر کا کہناتھا کہ وزیراعظم کا انتخاب جس طریقے سے ہوا اس کے خلاف عدالت العالیہ میں رٹ دائر کرنے جارہا ہوں

حکومت اور اپوزیشن پی ٹی آئی کی ہے، مجھے شرم آتی ہے حکومتی بینچز پر بیٹھتے شاہ غلام قادرکو وارننگ دیتا ہوں کہ مسلم لیگ ن کو حکومت سے باہر نکالیں ورنہ ہم کوئی فیصلہ لینے پر مجبور ہونگے

راجہ محمد فاروق حیدر خان کاکہناتھا کہ جماعت کی مظبوطی اور استحکام کے لیے ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا جماعت کو متحد و منظم کرنے کے لیے پورا حصہ ڈالیں بعض لوگ وزیراعظم بن جاتے ہیں لیکن بعد میں ان کا نام کوئی نہیں لیتا لیکن بعض نہیں بھی بن سکتے لیکن اس گناہ بے لذت کا آزادکشمیر کو نقصان ہورہا ہے آزاد کشمیر میںسیاسی جماعتوں کو بے اثر کر دیا گیا ہے

فاروق حیدر نے کہا کہ سب نظریات کے ماننے والے ہمارے بھائی ہیں لائن آف کنٹرول پر جب گولہ باری ہوتی ہے تو وہ تفریق نہیں کرتا یہاں کے لوگوں نے ڈٹ کر ہندوستان کا مقابلہ کیا۔ مطالبہ کرنا کہ فوج نکل جائے پاکستان کی فوج نکل جاے تو فلسطین اور لبنان کا حشر دیکھ لیں سب کو دعوت دیتا ہوں آئیں بیٹھیں اور مذاکرہ شروع کریں حالات خراب ہوے تو سب سے پہلے ہندوستان کا نشانہ آزادکشمیر ہوگا ہمیں اس کے لیے تیاری کرنا ہوگی پاکستان کی تائید و حمایت نا ہوتی تو کشمیر بالخصوص آزادکشمیر اس وقت لبنان یا فلسطین بنا ہوتا

فاروق حیدر نے کہا کہ ہم کسی کے آلہ کار نہیں ہے جو نظام چل رہا ہے یہ چلتا رہا تو آزادکشمیر میں جتھوں کی حکومت ہو گی برادریوں کے ایم ایل ایز ہونگے کچھ باقی نہیں رہیگا مسلم لیگ ن کو اس حکومت سے فوری طور پر الگ ہوجانا چاہیے کل ہم کس طرح لوگوں کے پاس جائیں گے یہ نیا تجربہ دیکھا ہم دھوکے میں مارے گئے انھوںنے کہا کہ مجھے شرم آتی ہے حکومتی بینچز پر بیٹھتے کئی دفعہ خیال آیا کہ اسمبلی سے استعفی دیدوں کنواں سے صرف پانی نکالنے سے صاف نہیں ہوسکتا

فاروق حیدر نے کہا کہ ہماری جماعت کا کوئی وزیر کیوں آج یہاں نہیں آیا اس پر افسوس ہے

 

ایڈہاک ملازمین کا دھرنا، حق کیلئے کشتیاں جلانی ہونگی

Comments are closed.