چڑہوئی،بیوہ خاتون کے گھرجانیوالاسرکاری راستہ واگزارتحصیلدار چڑھوئی سید محمود الحسن شیرازی نے ہمراہ پٹواری،پولیس کا رروائی کی
چڑہوئی(تحصیل رپو رٹر)چڑھوئی انتظامیہ کا بڑا کارنامہ قریشی خاندان کی بیوہ کے گھر جانے والا راستہ جو خالصہ سرکار اراضی سے گزرتا تھا کو لوئر چہاولہ کے رہائشی جمروز نامی شخص نے بند کیا ھوا تھا متاثرہ بیوہ خاتون نے اسسٹنٹ کمشنر چڑھوئی نزاکت حسین چوھدری کی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا مقدمہ کی باضابطہ سماعت کی گئی ہر دو فریقین کے موقف کو سنا گیا
تحصیلدار چڑھوئی سید محمود الحسن شیرازی نے شمس چوھدری پٹواری موضح کو ہدایات جاری کیں کہ وہ موقع پر جاکر پوری چھان بین کریں ریکارڈ مال کے مطابق اراضی متدعوایہ کی نوعیت کے مطابق رپورٹ مرتب کریں تاکہ کسی فریق کے ساتھ نا انصافی نہ ھو جس پرعمل کرتے ہوئے پٹواری حلقہ نے موقع پر جاکر بروئے ریکارڈ مال اراضی متدعویہ کو چیک کیا
فریق اول و فریق دوم دونوں کے موقف کو موقع پر سماعت کیا اور فریق اول کے گھر جانے والے راستے کو بھی دیکھا پٹواری حلقہ لوئر چہاولہ نے مفصل رپورٹ تحصیلدار چڑھوئی کو پیش کی جس کا جائزہ لے کر تحصیلدار چڑھوئی سید محمود الحسن شیرازی نے مسئول فریق اول محمد جمروز کو بذریعہ نوٹس اپنی عدالت میں طلب کر کے اسے حکم دیا کہ اراضی خالصہ جو کہ حکومت آزاد کشمیر و محکمہ مال کی ملکیت ھے
جس پر سے تم نے بیوہ کے گھر کا راستہ بند اور تنگ کیا ہوا ھے اگر تم از خود پڑوسی ھونے کا احساس کرتے ہوئے راستہ کھول دو تو ٹھیک ورنہ محکمہ اپنے ضابطے اور قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لاکر راستہ واگزار کروائے گا
تحصیلدار چڑھوئی سید محمود الحسن شیرازی نے فریق اول کو یہ بھی باور کروایا کے تم ریکارڈ مال کے مطابق غیر قانونی درجنوں کنال اراضی خالصہ سرکار پر قابض ھو جو کہ سریعا خلاف قانون ھے جس پر محمد جمروز نے کچھ دن کا وقت مانگا اور راستہ واگزار کرنے کا وعدہ کیا لیکن کئی دن گزرنے کے باوجود فریق اول نے حکم عدولی کرتے ھوئے حکم پر عملدرآمد نہ کیا
جس پر تحصیلدار چڑھوئی سید محمود الحسن شیرازی نے اسسٹنٹ کمشنر چڑھوئی نزاکت حسین چوھدری کو مسئول فریق اول کے رویہ سے آگاہ کیا جس پر اسسٹنٹ کمشنر چڑھوئی نے تحصیلدار چڑھوئی کو مجسٹریٹ مقرر کرتے ھوئے راستہ کی واگزاری کا حکم صادر فرمایا حکم کی تعمیل کرتے ھوئے تحصیلدار چڑھوئی سید محمود الحسن شیرازی نے ہمراہ پٹواری حلقہ چہاولہ اور پولیس نفری موقع پر جاکر اپنی نگرانی میں ٹریکٹر بلیڈ سے راستہ واگزار کروانا شروع کیا
جس پر مسئول فریق اول خود تو موقع سے دور رہا مگر خواتین خانہ کو استعمال کرتے ہوئے کار سرکار میں مداخلت کروائی جس پر تحصیلدار چڑھوئی سید محمود الحسن شیرازی نے انتہائی دانشمندی ۔ حوصلہ مندی اعلی ظرفی اور حکیمانہ انداز میں خواتین کے تقدس کے مطابق قائل کیا اور صبر آزما کوششوں پیشہ ورانہ مہارت کو بروئے کار لاتے ھوئے خواتین کو مزاحمت سے روک کر راستہ کی واگزاری کا عمل مکمل کروایا
سید محمود الحسن شیرازی نے اپنی صلاحیتوں اور پیشہ ورانہ مہارت کو استعمال کرتے ھوئے میاں محمد بخش پریس کلب چڑھوئی رجسٹرڈ کے صدر نمبردار محمد زکاب اللہ خان کو بھی اس معاملے کو دیکھنے کیلئے دعوت دے رکھی تھی تاکہ اس محکمانہ کاروائی پر کسی جانب سے انگلی نہ اٹھے
جس پر صدر پریس کلب از خود ہمراہ سیکرٹری اطلاعات عثمان راجہ موقع پر حاضر رہے اور تمام تر کاوائی کو اہنی آنکھوں سے دیکھا اور مزاحمت کار خواتین کی مزاحمت کو کیمرے کی آنکھ میں بند کیا۔ انتظامیہ چڑھوئی کی جانب سے انصاف کے تقاضے پورے کرنے اور ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے والے فرد کے خلاف کارروائی کرتے ھوئے واگزاری راستہ مکمل کیا جس پر بیوہ خاتون اور عوام علاقہ نے انتظامیہ چڑھوئی کے اقدامات کو سراہا اور خراج تحسین پیش کیا۔