نوجوان صحافی ملک عقیل حرکت قلب بند ہونے سےانتقال کرگئے
ڈڈیال ( تحصیل رپورٹر) نوجوان صحافی ملک عقیل دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے، علاقے کی فضا سوگوار ، آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک ، نماز جنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت ۔
ڈڈیال: نوجوان اور متحرک صحافی ملک عقیل گزشتہ شب دل کا دورہ پڑنے کے باعث خالقِ حقیقی سے جا ملے۔ ان کی نماز جنازہ ہائی اسکول گراؤنڈ میں ادا کی گئی، جس میں ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ جنازے کے دوران ہر آنکھ اشکبار تھی ۔
ملک عقیل کو گزشتہ روز مغرب کے وقت اچانک شدید ہارٹ اٹیک ہوا۔ اہلِ خانہ انہیں فوری طور پر اسپتال لے گئے، لیکن وہ راستے میں ہی انتقال کر چکے تھے۔ ان کی وفات کی خبر بجلی کی طرح پورے شہر میں پھیل گئی، اور دیکھتے ہی دیکھتے ان کے گھر تعزیت کرنے والوں کا تانتا بندھ گیا۔
ملک عقیل ایک باصلاحیت اور محنتی صحافی تھے، جنہوں نے کم عمری میں ہی صحافت کے میدان میں نمایاں مقام حاصل کیا۔ وہ نہ صرف ایک صحافی تھے بلکہ علاقے کی آواز تھے۔ ان کی موت سے صحافتی حلقوں میں ایک ناقابلِ تلافی خلا پیدا ہو گیا ہے۔
نمازِ جنازہ میں علاقے کی سیاسی، سماجی، مذہبی اور صحافتی شخصیات سمیت ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ شرکاء نے ملک عقیل کی ناگہانی موت کو ایک بڑا سانحہ قرار دیتے ہوئے ان کے اہلِ خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ کئی افراد نے ان کے اخلاق، خلوص اور خدمات کو یاد کرتے ہوئے انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔
ملک عقیل کی موت نے نہ صرف ان کے خاندان بلکہ پورے شہر کو سوگوار کر دیا ہے۔ ان کے دوست، ساتھی غم سے نڈھال ہیں۔ مرحوم کے قریبی احباب کا کہنا ہے کہ وہ ہمیشہ دوسروں کی مدد کرنے میں پیش پیش رہتے تھے اور ایک خوش اخلاق اور انسان دوست شخصیت کے مالک تھے۔
علاقے کے عوام، صحافتی حلقے اور ان کے چاہنے والے دعاگو ہیں کہ اللہ تعالیٰ ملک عقیل مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، ان کی مغفرت فرمائے، اور ان کے اہلِ خانہ کو صبرِ جمیل عطا کرے۔ ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا،
نوجوان صحافی ملک عقیل کی موت سے یہ پیغام ملتا ہے کہ زندگی کی بے یقینی کو سمجھتے ہوئے ہمیں اپنے وقت کی قدر کرنی چاہیے اور دوسروں کے لیے آسانیاں پیدا کرنی چاہییں۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ مرحوم کے درجات بلند کرے اور ان کے خاندان کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی ہمت عطا فرمائے۔ آمین