چیف جسٹس آزادکشمیر کا ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نارروال کادورہ

چیف جسٹس آزادکشمیر کا ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نارروال کادورہ

نارووال (کشمیر ایکسپریس نیوز)چیف جسٹس آزاد جموں کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نارروال کا دورہ کیا اور بار سے خطاب کیا۔

آزاد جموں کشمیر سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس خواجہ محمد نسیم اور جج سپریم کورٹ جسٹس رضا علی خان بھی موجود تھے۔بار ایسوسی ایشن نارووال آمد پر چیف جسٹس اور معزز ججز کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔

اس موقع پر پولیس کے چاک۔ و چوبند دستے نے سلامی پیش کی۔ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نارووال میں پر وقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس راجہ سعید کرم خان نے کہا کہ نارووال عظیم دھرتی ہے، یہاں کی محبت اور پھولوں کی خوشبو مجھے کھینچ لائی، نارووال بار اور ہمارا چولی دامن کا رشتہ ہے۔ نارووال اور سیالکوٹ نے بڑی عظیم شخصیات کو جنم دیا۔

انہوں نےکہا کہ نارووال بار میں نہ آتا تو میرا دورہ مکمل نہ ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہورہی ہیں۔ ہمارا نعرہ ہے کہ کشمیر بنے گا پاکستان۔

چیف جسٹس نے کہا کہ بار ایسوسی ایشن کے ممبران کو کشمیر آنے کی دعوت دیتا ہوں۔ نارووال میں جو پیار ملا وہ ناقابل فراموش ہے. انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کا لازمی جز ہے،دونوں کے درمیان روح اور جان کا رشتہ ہے، جو وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہو رہا ہے۔نارووال تاریخی اور ثقافتی لحاظ سے ایک منفرد حیثیت رکھتا ہے، جسے بابا گرو نانک کی سرزمین اور کرتارپور راہداری جیسے عظیم منصوبوں نے عالمی سطح پر پہچان دی ہے۔

انہوں نے وکلاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنے علاقے کی تاریخی اور ادبی اہمیت پر فخر کرنا چاہیے۔یہ سرزمین نامور ادیبوں، شعراء، اور دانشوروں کی گواہ ہے جنہوں نے اپنے کام سے ملک اور قوم کا نام روشن کیا۔

اس موقع پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نارووال اعجاز الرحمن بیگ نے بھی خطاب کیا۔ صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ابراہیم گورئیہ ایڈووکیٹ نے مہمانوں کی آمد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ نارووال بار ایک چھوٹا بار ضرور ہے مگر بار کے وکلاء نہایت محنتی اور تعاون کرنے والے ہیں

نارووال بار سے بے شمار جج اور جسٹس کے عہدے پر فائض ہوئے بار کے وکلا اور جسٹس ہمارا فخر اور ماتھے کا جھومر ہیں۔ سیکرٹری بار ایسوسی ایشن نوید سیان ایڈووکیٹ نے سٹیج سیکرٹری کے فرائض سر انجام دیئے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.