آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کااجلاسی،یوم حق خودارادیت کے موقع پر قرارداد منظور
مظفرآباد (کشمیر ایکسپریس نیوز)اقوام متحدہ کی 1949 کی قرارداد پر عملدرآمد کا مطالبہ ب،ھارتی ریاستی دہشت گردی، کالے قوانین، اور کشمیری عوام پر مظالم کی مذمت ، تمام سیاسی قیادت نے مسئلہ کشمیر کے حل اور کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ
کشمیر ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں یوم حق خودارادیت کے موقع پر متفقہ قرارداد منظور کی گئی۔ قرارداد میں اقوام متحدہ کی 05 جنوری 1949ء کی قرارداد کو تاریخی موقع قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ کشمیری عوام کو ان کا جائز حق خودارادیت فراہم کیا جائے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ اقوام متحدہ کی قراردادیں خطے میں امن و استحکام کے لیے کلیدی حیثیت رکھتی ہیں، لیکن ان پر عملدرآمد نہ ہونے کے باعث کشمیری عوام دہائیوں سے بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکار ہیں۔ اجلاس میں بھارتی کالے قوانین، مظالم، اور حریت رہنماؤں کی غیر قانونی گرفتاریوں کی شدید مذمت کی گئی اور بھارتی وزیر داخلہ کے کشمیر کا نام بدلنے کے بیان کو کشمیریوں کی شناخت پر حملہ قرار دیا گیا۔
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق اور دیگر قیادت نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام تر بھارتی ہتھکنڈوں کے باوجود کشمیری اپنی آزادی کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لیے موثر کردار ادا کرے اور بھارتی مظالم روکنے کے لیے اقدامات کرے۔
اس موقع پر قرارداد میں پاکستان کے پہلے وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بے نظیر بھٹو کی خدمات کو بھی خراج عقیدت پیش کیا گیا اور ان کی کشمیر کاز کے لیے کاوشوں کو سراہا گیا۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ 05 جنوری کو ہر سال بھرپور انداز میں یوم حق خودارادیت منایا جائے تاکہ دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کی طرف دلائی جا سکے۔