جہاد کے لفظ سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہیے،وزیر اعظم انوار الحق
اسلام آباد(کشمیر ایکسپریس نیوز) آ زادجموں وکشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق نے کہا ہے کہ جہاد کے لفظ سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہیے ، عوام آزادکشمیر اور عوام پاکستان مسلح افواج پاکستان کی پشت پر کھڑے ہیں ،پاک فوج کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ۔
سیلف ڈیفنس ہمارا حق ہے اس کے لیے تیاری کرنی چاہیے ۔ جہادی کلچر بنیادی طور پر دفاع کا حق ہے جس کے لیے آزادکشمیر کے ہر نوجوان کو عسکری تربیت حاصل کرنی چاہیے، جہاد کے حوالے سے معذرت خواہانہ رویہ اپنانے کی ضرورت نہیں ۔
تحریک آزادی کشمیر کو موجودہ بیس کیمپ کی حکومت نے ترجیح اول رکھا ہے ۔ ہمیں اپنے ازلی دشمن بھارت سے چوکنا رہنا ہوگا، بھارت کئی گنا بڑا ملک ہے ، اسرائیل کی مٹھی بھر تعداد مشرق وسطی میں تباہی پھیلا رہی ہے ، ہمیں مضبوط حکمت عملی کے ساتھ چلنا ہو گا ۔
بھارتی پروپیگنڈے کا سامنا کرنے کے لیے تیاری کرنا ہوگی ۔ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں میں ملوث ہے ۔ بھارت کے یکطرفہ اقدامات سے خطہ عدم استحکام کا شکار ہوسکتا ہے ۔
ان خیالات کا اظہار وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے جی ٹی وی کے پروگرام “جمہوریت “ میں میزبان امیر عباس کے ساتھ گفتگو میں کیا ۔ وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا کہ دنیا کا ہر قانون اپنے تحفظ کی اجازت دیتا ہے ۔
ہمیں سیلف ڈیفینس کی تیاری کرنی چاہیے ۔ خطہ کے مجموعی حالات کو مدنظر رکھ کر پالیسی مرتب کرنا ہوگی ۔ ہم تصور جہاد پر گفتگو کرتے ہوئے بھی خوف کھا رہے ہیں ؟؟ آخر کیوں اتنا معذرت خواہانہ رویہ اپنائیں ؟
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاک فوج سلامتی کے لیے قربانیاں دے رہی ہے ۔ آزادکشمیر اور پاکستان کے عوام پاک فوج کی پشت پر ہیں ۔ وطن کے دفاع کے لیے تیار ہیں ، بھارت کی بدنیتی کا ادراک ہے ، مسائل کو دانش مندی سے حل کررہے ہیں ۔
ترقیاتی پروجیکٹس سے خطہ کی نظیر بدل جائے گی ۔ نوجوانوں کو اسلاف کے نظریہ کی جانب راغب کرنے کے لیے اقدامات اٹھارہے ہیں ۔ بین الاقوامی قانون ہمیں تحفظ /دفاع کا حق دیتا ہے ، عوام کی فلاح کے لیے اقدامات اٹھارہے ہیں.