اسلامی نظریاتی کونسل کااجلاس،تصفیہ طلب دیرینہ مسائل کا جائزہ
میرپور(کشمیر ایکسپریس نیوز)چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر و چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل جسٹس راجہ سعید اکرم خان کی زیر صدارت اسلامی نظریاتی کونسل کا 108واں اجلاس میرپور سپریم کورٹ ریسٹ ہاؤس بلڈنگ میں منعقد ہوا۔
جس میں ایجنڈا آئیٹم نمبر ۱کے مطابق کونسل کے سابقہ باقاعدہ اجلاس 106کے دوران فیصلہ کی روشنی میں ” کونسل اور کونسل سیکر ٹریٹ کے تصفیہ طلب دیرینہ مسائل ”پر کابینہ اجلاس کے دوران پیش رفت کا جائزہ لیا گیاجبکہ ایجنڈا آئیٹم نمبر ۲کے مطابق کونسل کے باقاعدہ اجلاس نمبر 107(منعقدہ 21جنوری 2025)کے ایجنڈا آئیٹم نمبر 01ایکٹ 2021،The Transfer of property (Amendment)انتقال جائیداد (ترمیمی) ایکٹ مجریہ 2021کی نسبت حسب فیصلہ کونسل کی سفارشات پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔
اس طرح ایجنڈا آئیٹم نمبر ۳کے مطابق باقاعدہ اجلاس نمبر 107(منعقدہ 21جنوری 2025)کے ایجنڈا آئیٹم نمبر 02کی نسبت کونسل کے فیصلہ کی روشنی میں محکمہ ایلمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کی جانب سے تعلیمی پالیسی 2023-40کے ابواب 03تا05،12تا15،17،20مندرجات ”مفاہمتی یاداشت ”کی نسبت بریفنگ و حتمی سفارشات کا بھی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں ممبران اسلامی نظریاتی مولانا صاحبزادہ پیر محمد حبیب الرحمان محبوبی، مولانا سعید یوسف خان، مولانا مفتی محمد حسین چشتی،مولانا محمد الطاف حسین سیفی،مولانا مفتی محمد عارف،مولانا قاری محمد اعظم عارف، سیکرٹری قانون چوہدری سجاد شریف، سیکرٹری اسلامی نظریاتی کونسل حافظ رحمت اللہ تصور، سیکرٹری ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن عنایت علی قاضی، ناظم اعلیٰ تحقیقی تدریس نصاب راجہ نصیر احمد خان نے شرکت کی۔
چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر و چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل جسٹس راجہ سعید اکر م خان نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر اسلامی نظریاتی کونسل ایک آئینی ادارہ ہے جو اپنے فرائض کی ادائیگی میں ایک خود مختار ادارہ ہے ۔ عبوری آئین مجریہ 1974کے آرٹیکل 32 اور کونسل ایکٹ 1997 کی دفعہ 4 کے تحت کونسل کے فرائض میں یہ شامل ہے کہ وہ صدرِ ریاست، حکومت اور قانون ساز اسمبلی کی جانب سے موصولہ ریفرنس پر اُن کی شرعی راہنمائی کرے
اس کے علاوہ کونسل کے فرائض میں یہ بھی شامل ہے کہ عبوری آئین کے آرٹیکل 31 ذیلی آرٹیکل 6 اور کونسل ایکٹ 1997 کی دفعہ 5(c) کی منشاء کے مطابق تما م نافذ العمل قوانین کا جائزہ لے اور اگر ان قوانین میں کوئی امر قرآن و سنت کی تعلیمات کے مغائر ہو تو اس کو شریعت کے مطابق ڈھالنے کی نسبت حکومت کو سفارشات ارسال کرے۔
علاوہ ازیں کونسل ایکٹ کی دفعہ 5(a) کے تحت ریاست کے باشندگان کی انفرادی، اجتماعی زندگیوں کو قرآن و سنت کی تعلیمات اور فلسفہ کے مطابق ڈھالنے کی نسبت اقدامات تجویز کرنے کا وسیع البنیاد اختیار بھی کونسل کو حاصل ہے۔
کونسل قیام سے لے کر تاحال اپنے ان فرائض کی بجا آوری کرتے ہوئے قوانین اور ریفرنسز کے علاوہ اسلامی معاشرہ کی تشکیل کے لیئے ہر شعبہ سے متعلق گرانقدر اقدامات و سفارشات تجویز کر چکی ہے اور موجودہ ٹیکنالوجی کی ترقی کے دور میں بے شمار ایسے سماجی معاملات و مسائل ابھی تک زیر غور آتے ہیں کہ جن کاحل اسلامی تعلیمات کی روشنی میں تلاش کرنا کونسل کے ذمہ لازم ہے ۔
اجلاس کے ایجنڈا میں گذشتہ اجلاس نمبر 106 اور 107 کے فیصلہ جات پر عملدرآمد کے علاوہ تعلیمی پالیسی 2023-40 اور مفاہمتی یادداشت پر باقی ماندہ گفتگو بھی کی گئی۔ انھوں نے ممبران کونسل سے اُمید کی کہ وہ قومی فریضہ سمجھتے ہوئے معیار تعلیم بلند کرنے اور تعلیمی ادارہ جات میں زیر تعلیم طلباء و طالبات کی کردار سازی پرموضوع کے اندر رہتے ہوئے اپنی قیمتی آراء و تجاویز سے محکمہ تعلیم کے حکام کی درست راہنمائی کریں ۔
چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر نے کہا کہ کونسل کا موجودہ دورانیہ مکمل ہونے والا ہے ۔عید الفطر کے بعد کونسل کا الوداعی اجلاس مظفرآباد میں منعقد ہوگا جس میں اس ادارہ کی مجموعی اور بالخصوص موجودہ کونسل کی تین سالہ کارکردگی پر بحث ہو گی اور کوشش کی جائے گی کہ وزیراعظم آزادکشمیر بھی اس الوداعی اجلاس میں بطور مہمان خصوصی شرکت کریں۔
اجلاس میں ایجنڈے میں شامل نکات پر تفصیلی غوروخوض اور بحث کی گئی اس موقع پر مختلف قراردادیں پیش کیں گئیں جنھیں اتفاق رائے سے منظور کرلیا گیاجن میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی افواج کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر مذمت کی گی۔
اجلاس میں اس عزم کا عادہ کیا گیا کہ حق خودارادی کشمیریوں کا بنیادی حق ہے جسے اقوام متحدہ نے تسلیم کر رکھا ہے۔یہ اجلاس گزشتہ 77سالوں سے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرارداد ہا کے مطابق مذاکرات کے ذریعہ حل کرنے اور ڈیڑھ کروڑ سے زائد کشمیریوں کو ان کا مسلمہ حق،حق خودارادیت دینے کی بجائے تعصب،ضد اور ہٹ دھرمی سے علاقہ میں جنگی جنون کو ہوا دے کر کروڑوں انسانوں کے امن و سکون کو غارت کر نے،مقبوضہ کشمیر کے مجبور،مقہور اور مظلوم و بے بس عوام پر ریاستی دہشت گردی اور تشدد کے نئے ریکارڈ قائم کر نے پر حکومت اور ہندوستانی فوج کی شدید الفاظ میں مذمت کر تا ہے۔
اسلامی نظریاتی کونسل آزاد جموں و کشمیر کا یہ اجلاس حالیہ دنوں میں لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی افواج کی جانب سے بلا اشتعال کارروائیوں، جنگ بندی لائن پر فائرنگ، آزاد کشمیر میں آئی ای ڈیز،ہتھیار سمگل کرنے اور سول آبادی کونشانہ بنا کر ان کے حوصلے پست کرنے کی مذموم کوشش پر شدید تشویش کا اظہار کرتا ہے۔کونسل کا یہ اجلاس لائن آف کنٹرول اورور کنگ باؤنڈری کے پر امن ماحول کو خراب کرنے کے لیے حکومت ہندوستان کی ایماء پر بھارتی فوج کی مکروہ اور نا کام کاروائیوں کی مذمت کرتا ہے۔
Comments are closed.