وائس چانسلر بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی کا سب کیمپس اٹک کا دور
زیرِ التواء منصوبے جلد مکمل کر کے ستمبر میں مختلف ڈگری پروگرامز میں داخلوں کا آغاز کیا جائے گا
راولپنڈی (کشمیر ایکسپریس نیوز)پیر مہر علی شاہ بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قمرالزمان کا یونیورسٹی کے سب کیمپس اٹک کا دورہ اور ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیتے ہوئے زیر التواء سول کاموں کی فوری تکمیل کے حوالے سے خصوصی ہدایات جاری کیں۔
وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر قمرالزمان نے اس حوالے سے مزید کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کیمپس کے ترقیاتی کاموں میں تاخیر و رکاوٹ کسی صورت برداشت نہیں کرے گی اور تعلیمی سرگرمیاں شروع کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان شاء اللہ ستمبر میں اٹک کیمپس میں داخلوں کا آغاز بھی کر دیا جائے گا۔
اس موقع پر یونیورسٹی کے ورکس ڈیپارٹمنٹ نے وائس چانسلر کو کیمپس میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے بریفنگ دی جس میں انھوں نے بتایا کہ ایڈمن بلاک اور لائبریری کی عمارت مکمل طور پر تیار ہو چکی ہیں اور ہنگامی بنیادوں پر کام کرتے ہوئے بقیہ تمام زیر التوا ء منصوبوں کو بھی کم سے کم مدت میں مکمل کرلیا جائے گا۔
پروفیسر ڈاکٹر قمرالزمان نے اٹک کیمپس میں ہی جدید ترین سمارٹ ایگریکلچر فارم کے قیام کے حوالے سے متعلقہ افسران کو ہدایات بھی جاری کیں جس میں پریسیژن ایگریکلچر ٹیکنالوجیز کے ساتھ ساتھ ڈرون کا استعمال، خودکار آبپاشی کے نظام، اور جدید کاشتکاری کی تکنیک کو شامل کیا جائے گا۔
انھوں نے مزید کہا کہ تعلیمی حوالے سے عصرِ حاضر کے تقاضوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے اٹک کیمپس میں تحقیقی لیبارٹریز، جدید آلات اور کتب سے لیس لائبریری اور جدید ٹیکنالوجی سے بھرپور استفادے کے لیے تیز رفتار انٹرنیٹ جیسی سہولیات کی فراہمی کو کیمپس کے اندر جلد سے جلد پائیہ تکمیل تک پہنچایا جائے۔
اس موقع پر وائس چانسلر نے شجرکاری مہم شروع کرنے کی ہدایات جاری کیں اور طلباء کو سازگار تعلیمی ماحول فراہم کرنے اور کیمپس کی خوب صورتی کے لیے لینڈ سکیپنگ و تزئین وآرائش کے لیے کیمپس انتظامیہ کو فوری کام شروع کرنے کا کہا۔
مقامی کمیونٹی نے یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے اٹک کیمپس کی بحالی اور اسے فعال بنانے کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر خوشی اور اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کیمپس کی بحالی سے نہ صرف زرعی تعلیم اور تحقیق کو وسعت ملے گی
بلکہ اس سے اٹک اور گردونواح کے طلباء جدید تعلیم کے حصول کے لیے دوسرے شہروں کا سفر بھی نہیں کرنا پڑے گاجس سے ان پر مالی اخراجات میں بھی کمی ہوگی۔