یہ وقت تمام اختلافات کو بھلا کر اتحاد و یکجہتی کا ہے،وزیر اعظم چوہدری انوار الحق کا اسمبلی میں خطاب
مظفرآباد(کشمیر ایکسپریس نیوز)وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ یہ وقت تمام اختلافات کو بھلا کر اتحاد و یکجہتی کا ہے ، روشن پاکستان کشمیریوں کی امید ہے ،پاکستان کو مضبوط و مستحکم کرنے کیلیے کشمیری کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔حکومت نے حالت جنگ میں تمام بجٹ موجودہ حالات سے نمٹنے کیلیے مختص کر دیا ہے ،
مسلح افواج پاکستان کے ساتھ کشمیری سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑے ہیں ،جںرل عاصم منیر کو نیویارک ٹائمز نے مرد آہن کہا وہ ہماری آن اور شان ہیں آج کے اجلاس کے حوالے سے بھارتی سپانسرڈ اکاؤنٹس سے پروپیگنڈہ کیا گیا کہ قانون ساز اسمبلی کی عمارت کو نشانہ بنایا جائے گا ہم نے مشاورت کی اور متفقہ فیصلہ کیا کہ اجلاس چلے گا ۔
کسی کیلیے کوئی مورچہ نہیں ہے اب تو شہر نشانے پر ہیں ہم پاکستان کیلیے جئیں گے اور پاکستان کی حرمت کیلیے مریں گے ۔بھارت نے انٹرنیشنل بارڈر کی خلاف ورزی کی ہے مسلح افواج پاکستان اسکا جواب دیں گی اور presiae جواب بھارت کو ملے گا ۔اگر بھارت نے آبی جارحیت کی اور ہمارے ڈیمز کو نشانہ بنایا تو ڈیم اسکے بھی نہیں بچیں گے ،
ہاوس میں کھڑے ہو کر کہہ رہا ہوں کہ پاک فوج ردعمل دیگی اور ڈنکے کی چوٹ پر دیگی مظفرآباد میں کھڑے ہو کر پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ کشمیر کیلیے تین جنگیں لڑی ہیں سات اور لڑیں گے ۔وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار قانون ساز اسمبلی میں پیش کی جانے والی قراردادوں کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کیا ۔
وزیراعظم نے کہا کہ تمام سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر یہ وقت اتحاد و یکجہتی کا ہے. روشن پاکستان کو مضبوط ومستحکم کرنے کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے. تحریک الحاق پاکستان کے نظریے کے پہرہ دار ہیں.دشمن کی جانب سے کسی بھی ردعمل کے لئے ہمیں ذہنی اور فکری طور پر تیار رہنا ہے. حکومت نے حالت جنگ میں تمام بجٹ موجودہ حالات سے نمٹنے کے لئے مختص کر دیا ہے.
شہداء اور رخمیوں کی امداد کے لئے تمام ڈپٹی کمشنرز کو فنڈز منتقل کر دیئے ہیں. لائن آف کنٹرول اور حملوں سے متاثرین کی منتقلی کے لئے حکومت رہائش فراہم کر رہی ہے. وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں اللہ پاک کی ذات ،مسلح افواج پاکستان اور پاک فوج کے سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر پر غیرمتزلزل یقین ہے.
وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ جو خاندان مقبوضہ کشمیر سے واپس آئے ہیں حکومت مکمل طور پر ان کی دیکھ بھال کو یقینی بنائے گی. انہوں نے کہا کہ مودی گجرات کا قصائی ہے اور بہت بڑا دہشت گرد ہے, وہ انسانیت کا قاتل ہے اسے پھانسی ہونی چاہیئے. انہوں نے کہا کہ پہلگام واقعہ کے بعد ہندوستانی افواج نے مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کے گھروں کو مسمار کیا ان پر ظلم وستم کیا. آبی جارحیت کی اور آج پاکستان کے شہروں پر حملہ آور ہو گیا ہے.
انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے اختلافات کو اس وقت تک ختم کرنا ہے جب تک مودی کو دفن نہ کر لیں. وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستان کی تمام دھمکیوں اور جارحانہ عزائم کے باوجود اسمبلی کا اجلاس جاری رہے گا جب تک حالات معمول پر نہیں آ جاتے. وزیراعظم نے کہا کہ سب کو اپنی اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنا ہے اور ممبران کو عوام میں رہنا ہو گا تاکہ عوام کے حوصلے بلند رہیں.
انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ ملک کے دفاع کے لئے کسی بھی قربانی کے لئے تیار ہیں اور مسلح افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر ہندوستانی فوج کے خلا ف لڑیں گے.انہوں نے کہا پورا سال سیاسی جماعتیں اپنی سرگرمیاں کرتی ہیں ،اختلاف رائے کا بھی حق ہے اپنی اپنی قیادت کی بھی بات کریں مگر یہ وقت ایک ہونے کا ہے ،وارفئیر تبدیل ہو چکا ہے میں نے اسی ہاؤس میں کہا تھا حالات نارمل ہونے تک یہ اجلاس چلے گا ،بات پہلگام سے شروع ہوئی اور پاکستان کے شہر اسکی زد میں آگئے یہ ہے پاکستان اور کشمیریوں کا تعلق اس ایوان میں حکومت اور اپوزیشن کا ایک ایک رکن الحاق پاکستان کا داعی اور پہرہ دار ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ایمرجینسی ریسپانس فنڈ موسٹ سینئر وزیر کی زیر قیادت کام کرے گا تمام ڈپٹی کمشنرز کو نقصانات کے ازالے کیلیے رقم منتقل ہو چکی ہے ۔بھارت نے جتنے حملے کئے ایک مسلح شخص نہیں ملا معصوم نمازی اور عام شہری اور بچے شہید ہوئے ۔چیف سیکرٹری آزاد کشمیر نے چیف سیکرٹری پنجاب سے رابطہ کیا ہے ہماری جتنی خواتین بھارت مقبوضہ کشمیر سے displace کر رہا ہے انہیں واہگہ سے Receive کریں گے اور ریاست ان کی دیکھ بھال کرے گی ۔