خیبر سے کراچی تک کے نوجوانوں نے اسلام آباد میں حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پٹرول کی بجائے مضر صحت میٹھے مشروبات پر ٹیکس بڑھائے
اسلام آباد(کشمیر ایکسپریس نیوز) پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (PANAH) کے زیرِ اہتمام اسلام آباد میں ایک قومی یوتھ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں ملک بھر کی یونیورسٹیوں سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں نے شرکت کی۔ نوجوانوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے ایک بھرپور مہم چلائی جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ صحت کے تحفظ کے لیے میٹھے مشروبات پر زیادہ ٹیکس عائد کرے۔
شرکاء میں میجر جنرل (ر) مسعود الرحمان کیانی، قومی اسمبلی میں سارجنٹ ایٹ آرمز کیپٹن اشفاق ،ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن پالیسی ایڈوائزر منور حسین، جنرل سیکریٹری PANAH ثناء اللہ گھمن، جامعات کے نمائندگان، ماہرینِ صحت، اکیڈمی اور میڈیا شخصیات شامل تھیں
میجر جنرل (ر) مسعود الرحمان کیانی نے اپنے خطاب میں پاکستان میں غیر متعدی بیماریوں کے بڑھتے ہوئے خطرے پر اعداد و شمار پیش کیے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں ہونے والی 58 فیصد اموات کی وجہ یہی بیماریاں ہیں، جن میں اہم کردار میٹھے مشروبات کے استعمال کا ہے۔
انہوں نے کہا:”میٹھے مشروبات موٹاپے اور ٹائپ 2 ذیابیطس کی بڑی وجہ ہیں، اور اس وقت 3 کروڑ 30 لاکھ سے زائد پاکستانی بالغ افراد اس مرض کا شکار ہیں۔ شہروں میں اسکول جانے والے ہر 3 میں سے 1 بچہ وزن کی زیادتی یا موٹاپے کا شکار ہے۔”
انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ صحت کی بہتری کے لیے میٹھے مشروبات پر زیادہ ٹیکس عائد کرنا ضروری ہے کیونکہ یہ ایک مؤثر اور سائنسی بنیادوں پر ثابت شدہ حکمت عملی ہے۔
کانفرنس کا اختتام ایک پروقار ایوارڈ تقریب سے ہوا جس میں مہم کے دوران نمایاں کارکردگی دکھانے والی یونیورسٹی ٹیموں اور نوجوان وکلاء کو ان کے جذبے، تخلیقی سوچ اور اثر انگیز پیغام رسانی پر سراہا گیا۔ ایوارڈز جنرل مسعود الرحمن کیانی، جنہوں نے نوجوانوں کو ”پاکستان کے صحت مند مستقبل کے علمبردار” قرار دیا۔