AJK یونیورسٹی کا 20ویں کانووکیشن،ہزاروں طلباء و طالبات کو اسناد تقسیم
مظفرآباد (کشمیر ایکسپریس نیوز)یونیورسٹی آف آزاد جموں و کشمیر نے جمعرات کے روز اپنے 20ویں کانووکیشن میں مختلف شعبہ جات سے فارغ التحصیل ہونے والے مجموعی طور پرنوہزارآٹھ سو سے زائد طلباء و طالبات کو اسناد عطاء کردیں۔صدر ریاست /چانسلر جامعہ کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے ویڈیو لنک کے ذریعے کانووکیشن میں طلبہ سے خطاب کیا۔کانووکیشن کے دوران 49 نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء و طالبات کو گولڈ میڈلز سے نوازاگیا۔جامعہ کشمیر کے شعبہ تعلقات عامہ سے جاری ہونے والی ایک پریس ریلیز کے مطابق کانووکیشن میں 1500آن کیمپس طلبہ جبکہ 8220جامعہ کشمیر سے الحاق شدہ کالجز/پرائیویٹ طلبہ کو بھی ڈگریاں دی گئیں۔20ویں کانووکیشن میں 45ڈاکٹریٹ جبکہ 96ایم ایس/ایم فل سکالرز کو بھی اسناد سے نوازا گیا۔صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے جامعہ کے نوتعمیر شدہ عالیشان کنگ عبداللہ کیمپس چھتر کلاس میں ہونے والی تقریب سے ویڈیولنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے طلباء و طالبات اور ان والدین کو ان کی زندگی کی اہم کامیابی حاصل کرنے پر مبارکباددیتے ہوئے کہا کہ آج طلباء ان کے والدین اور اساتذہ کے لیے ایک یادگار دن ہے کہ جب اُنہیں اُن کی محنت کا صلہ کامیابی کی صورت میں حاصل ہوا۔ اُنہوں نے کہا کہ بلا شبہ آج وہ والدین بھی بے حد خوش ہونگے جنہوں نے اپنے بچوں کی بہتر تعلیم کیلئے اپنی توانائیاں اور وسائل خرچ کیئے۔ کانووکیشن کے شرکا سے اپنے ویڈیو پیغام میں صدر ریاست /چانسلر نے کہا کہ اُنہیں اس بات پر انتہائی اطمینان ہے کہ جامعہ کشمیر نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی کی قیادت میں ترقی کی کئی منازل طے کیں اور آج برادر ملک سعودی عرب کے فراخدلانہ تعاون سے نو تعمیر شدہ عالیشان کنگ عبداللہ کیمپس میں کامیاب طلبہ کو اُن کی محنت کا ثمر ڈگری کی صورت میں حاصل ہو رہا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ جامعہ کشمیر کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ یہاں آزاد خطہ سے اور پاکستان سے طلبہ کی بڑی تعداد 86 ڈگری پروگرامز بشمول ٹورازم، مصنوعی ذہانت(اے آئی)، میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز، انجینئرنگ، سائبر سیکورٹی کمپیوٹر سائنسز وغیرہ میں جدید اور معیاری تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ بیرسٹر سلطان محمود چودھری نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی، فیکلٹی ممبران اور انتظامی آفیسران کو کامیاب کانووکیشن کے انعقاد پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ آپ کی مسلسل محنت، لگن اور کاوشوں سے آج یونیورسٹی آف آزاد جموں اینڈ کشمیر نے بیسویں کانووکیشن کی صورت میں ایک اوراہم سنگ میل عبور کر لیا ہے۔ صدر ریاست نے کہا کہ اُنہیں یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی کی درخواست پر سعودی فنڈ فار دویلپمنٹ نے4.4ارب روپے کی خطیر رقم کا ایک منصوبہ منظور کیا جس کے تحت جامعہ کشمیر کی لیبارٹریز کو جدید تعلیمی سازوسامان فراہم کیا جا رہا ہے جو یقینا طلباء و طالبات اور فیکلٹی کی تحقیقی سرگرمیوں میں انتہائی معاون ثابت ہو گا۔ اُنہوں نے کہا کے اس کے علاوہ بھی یونیورسٹی نے وقتاً فوقتاً کئی اہم اور بڑے قومی اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ شراکت داری کی جس سے طلبہ اور فیکلٹی یکساں طور پر مستفید ہوتی رہے گی۔ اُنہوں نے کامیاب ہونے والے طلبہ پر زور دیا کہ وہ محنت، ایمانداری اور فرض شناسی کو اپنا شعار بناتے ہوئے قوم و ملک کی خدمت اور ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں۔ صدر ریاست نے ایک مرتبہ پھر حکومت آزاد کشمیر پر زور دیا کہ وہ ریاستی جامعات کو درپیش مالیاتی مسائل کے حل کیلئے اقدامات اُٹھائے اور جامعات کو اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے مقاصد میں مدد کرے۔ اُنہوں نے کہا کہ اس پرمسرت موقع پر ہمیں مقبوضہ کشمیر میں محصور اپنے کشمیری بھائیوں باالخصوص نوجوانوں کو نہیں بھولنا چاہیے جو بھارتی جبرواستبداد کا شکار ہیں۔ اس موقع پر آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے شرکاء تقریب کو گزشتہ سال کی تعلیمی، تحقیقی،نصابی و غیر نصابی سرگرمیوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کامیاب گریجویٹس کو مبارکباد دیتے ہوئے یونیورسٹی کے اساتذہ کی انتھک کوششوں کو بھی سراہا۔تقریب کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانووکیشن طلباء کی تعلیمی اور پیشہ ورانہ زندگیوں میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ نہ صرف ڈگریوں اور اعزازات کی شکل میں انعام کا دن ہے بلکہ ان طلباء کے لیے ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی کے لیے ایک نئے سفرکا آغاز بھی ہے۔وائس چانسلر نے کہا کہ آزادریاست کی یہ قدیم اور پہلی مادر علمی ہے جو انجینئرنگ سے لے کر میڈیکل سائنسز اور سماجی علوم سے لے کر اپلائیڈ سائنسز تک کے درجنوں شعبہ جات میں اعلیٰ تعلیم فراہم کرتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس وقت جامعہ کشمیر اپنے 29 شعبہ جات کے تحت 86 ڈگری پروگرامز پیش کر رہی ہے جن میں داخلہ حاصل کرنے والے طلباء کی تعداد تقریباً نو ہزار سے تجاوزکرچکی ہے جو جامعہ کے مسابقتی تعلیمی معیار کا بین ثبوت ہے۔جامعہ کشمیر کی مختلف کامیابیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے وائس چانسلر نے کہا کہ سعودی حکومت کی فراخدلانہ مالی امداد سے چھترکلاس میں شانداراور جدیدعمارات وتعلیمی سازوسامان سے مزین کنگ عبداللہ کیمپس وہ پیش رفت ہے جس پر طلبا، ان کے والدین، ریاست کی حکومت اور مقامی کمیونٹی کو فخر کرنا چاہیے۔وائس چانسلر نے کہا کہ آپ کو یہ جان کر خوشی ہو گی کہ ہم کنگ عبداللہ کیمپس کو مکمل طور پر شمسی توانائی پر منتقل کر رہے ہیں اور اس مقصد کیلئے ہائر ایجوکیشن کمیشن نے ابتدائی طور پر 20ملین روپے بھی فراہم کیئے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ اس وقت اس کیمپس کی لیبارٹریز، آئی ٹی سنٹرز و دیگر تعلیمی مراکز سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ کے 4.42ارب روپے کی فراخ دلانہ مدد سے جدید تعلیمی ساز و سامان سے مزئین ہیں جس کیلئے ہم سعودی حکومت جناب چانسلر بیرسٹر سلطان محمود چودھری اور سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ کی ٹیم کے طے دل سے شکرگزار ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر کلیم عباسی نے کہا کہ اس نئے کیمپس میں ضروری سہولیات کی فراہمی سے تعلیمی معیار کو بہتر کرنے میں بے پناہ مددملی ہے اور ماضی قریب میں تحقیق و ترقی میں نمایاں کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ تحقیق کے میدان میں یہ کامیابیاں جامعہ کے اساتذہ اور طلباء کی معیاری تحقیقی عمل کا منہ بولتا ثبوت ہے جس کے باعث جامعہ کے ایمپکٹ فیکٹر میں بھی بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ جامعہ کشمیر کے کئی فیکلٹی ممبران ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ریسرچ پراجیکٹس پر بھی کام کر رہے ہیں۔ وائس چانسلر نے اپنے خطاب میں جامعہ کشمیر میں حال میں ہی ہونے والی دو بڑی انٹرنیشنل کانفرنسز جن میں 42ویں پاکستان کانگریس آف زوالوجی اور ریاستی معیشت پر ہونے والی اکنامک کانفرنس کا بھی ذکر کیا۔ قبل ازیں کانووکیشن کے باقاعدہ پر جلوس علمی نکالا گیا جو قطار میں چل کر پنڈال میں پہنچا۔پنڈال میں موجود طلباء وطالبات اور شرکاء نے معزز اساتذہ کے احترام میں کھڑے ہوکر انہیں سلامی پیش کی۔تقریب میں وویمن یونیورسٹی کے وائس چانسلر عبدالحمید، سیکرٹری ہائر ایجوکیشن آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چودھری طیب، سیکرٹری اطلاعات سہیل اعظم، سابق ایڈیشنل چیف سیکرٹری فرحت علی میر و دیگر نے خصوصی شرکت کی۔
٭٭٭
Comments are closed.