وزیراعظم انوار الحق کاکنٹرول لائن پر بسنے والے باغیرت اور جرات مند لوگوں کو خراج تحسین
کوٹلی /تتہ پانی(کشمیر ایکسپریس نیوز) آزادجموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے وزیر حکومت ظفر اقبال ملک کی جانب سے منعقدہ بڑے جلسہ عام سے خطاب کیا ۔وزیراعظم نے کہا کہ تتہ پانی کے لوگوں کے خلوص اور اپنے بھائی ظفر اقبال ملک کا مشکور ہوں ،کنٹرول لائن پر بسنے والے باغیرت اور جرات مند لوگوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ،یہ دشمن کے سامنے پوری قوت سے ڈٹے ہوئے ہیں ۔ہم جب تک مقبوضہ کشمیر کو بھارت سے آزاد نہیں کر لیتے ہماری جدوجہد جاری رہے گی ،ہمارے آباو اجداد نے اس ریاست کی بنیاد اصول پر رکھی ،اس بیس کیمپ کو بزنس کیمپ میں تبدیل کیا گیا ،سیاست جو پیشہ پیغمبری تھا کاروبار بنا دیا گیا ،ہمیں اپنی اصلاح کرنا ہوگی ۔پاکستان اور کشمیر کا بنیادی رشتہ لا الہ الااللہ محمد رسول اللہ ہے یہ رشتہ کسی کا باپ بھی تبدیل نہیں کر سکتا ،ایک مودی کیا ہزار مودی بھی اس رشتے کو تبدیل نہیں کر سکتے ۔ایک عرصے تک وزیراعظم یہاں سے رہے پھر یہاں پسماندگی کیوں ہے سوچنے کی ضرورت ہے ،سپاسنامے اور جھوٹے اعلانات نے ہمیں خراب کیا اب سب بدلنے کی ضرورت ہے ،آزادکشمیر کا پورا بجٹ بھی ادھر خرچ کیا تو بھی مسائل رہیں گے ،قیادت وہ جو عوام کا درد سمجھے ،مریض کو جب تک صیحیح علاج فراہم نہ کیا جائے مرض ٹھیک نہیں ہو گا ،اسوقت سیاسی قیادت سے عوام کا اعتماد اٹھ گیا ہے ،بددیانتی ،کرپشن اور سفارش نے نظام کو بوسیدہ کر دیا ہے لوگ اسی لئے اس نظام سے تنگ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ 3 روپے یونٹ بجلی اور 2100 روپے من آٹا کی مد میں 71 ارب کی سبسڈی ادا کرنی ہے ۔اپ بتائیں یہ کیسے ممکن ہے امیروں اور غریبوں کیلیے بھی ایک جیسا معیار نہیں ہونا چاہیے 2100 من آٹے سے وہ فایدہ اٹھائیں جو ایفورڈ نہیں کر سکتے جو کر سکتے ہیں وہ خوف خدا کریں ،ٹیکس سے ریاستیں چلتی ہیں ٹیکس ادا نہیں کرنا اور سہولتیں یورپ کے معیار کی اس پر سوچنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ دروغ گوئی سے کام نہیں لینا چاہیے ہم سب کو اس نظام کی بقاء کیلیے جنگ لڑنی ہے آپ کے مطالبات حکومت نے پورے کر دئیے ریاست کا کام لوگوں کو بنیادی سہولیات بھی مہیا کرنی ہیں بیروزگاری کو ختم کرنا ہے اس کے لئے وسائل چاہیں ۔انہوں نے کہا حقوق کی بات سب کرتے ہیں فرائض پر بھی نظر رکھنا ہو گی ،حکو مت کے پاس جو وسائل ہیں آپ کے لئے حاضر کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے وزیراعظم آزادکشمیر کے وسائل اپنے حلقے میں لگاتے تھے ،انتخاب جیتنے کا ایک ہی طریقہ ہے اللہ پاک کے حضور جھک جائیں ،زندگی کا اصول ایک رکھا مظلوم کو چھوڑنا نہیں ظالم کو روکنا ہے ۔مظلوم کی۔ دعا سے ڈرنا چاہیے کیونکہ وہ اللہ پاک سے فریاد کرتا ہے ،ایک بجٹ اگر بددیانتی سے پاک کر کے اس ریاست پر خرچ کر دیا جاتا تو ریاست دس سال آگے چلی جاتی ۔بددیانتی سے ریاست 100 سال پیچھے چلی جاتی ہے ،ہم نے سیاسی کریڈٹ کیلیے نظام سے کھلواڑ کیا ہے یہ سفر منزل پر نہیں پہنچا سکتا ،فاروڈ کہوٹہ گیا دس بی ایچ یو ،سٹاف کی کمی ، اب کوئی کیا کرے ،قوم کو جھوٹے اعلانات سے ورغلایا گیا کب تک عوام کے ساتھ تماشہ کریں گے ،لوگوں کی امیدوں اور جذبات کے ساتھ مذاق مت کرو جو کر سکتے ہو کرو وسائل کے مطابق اعلانات کئے جائیں ،جیسے اعمال ویسے حکمران اس لئے ہمیں خود کو بدلنا ہو گا وزیراعظم کا ،تتہ پانی کو ٹاؤن کمیٹی کا درجہ دینے کا اعلان ،تتہ پانی میں تھانہ دینے کا اعلان ،یہ اسی مالی سال میں پورے ہو جائیں گے ،سول ہسپتال ،سکول کی بلڈنگ ،ہیلتھ اور ایجوکیشن سیکٹر کی بلڈنگ کیلیے 15 کروڑ روپے دیتا ہوں آپ کا وزیر کو جہاں بہتر سمجھے خرچ کرے ،تیس کلومیٹر سڑکیں آپ کے وزیر کو دیتا ہوں جہاں مناسب چاہتا ہوں خرچ کرے ،گرلز کالج بالخصوص آزادکشمیر کے تمام گرلز کالجز کو بسیں دینے کا عمل مکمل ہو چکا آئندہ بیس دنوں میں آپ کی بس پہنچ جائے گی ،جن اداروں میں پوسٹوں کی کمی ہے وہاں میرٹ پر تقرریاں ہونگی ۔انہوں نے کہا کہ میرٹ کا بول بالا ہو گا ،جب ایم ایل اے جیت گیا وہ پورے علاقے کا ایم ایل اے ہے نفرت سے سیاست نہیں ہوتی سب کو ساتھ لیکر چلیں گے ۔تتہ پانی میں فائر بریگیڈ اگلے مالی سال میں پوری کریں گے،اگر اصلاح کرنی ہے تو اپنی ذات سے شروع کریں ،شفافیت کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں مخلوق خدا کی خدمت کا سفر جاری رہے گی انشاءاللہ اللہ کی رحمت بھی ہمارے شامل حال رہے گی اللہ پاک ہم سب پر کرم کرے روشن صبح آپ کی اور ہماری منتظر ہے انشاءاللہ مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کو آزاد کروائیں گے بھارت کو واضح پیغام ہے یہ دھرتی بانجھ نہیں ہوئی انشاءاللہ کنٹرول لائن کو روندتے ہوے اپنے بھائیوں تک پہنچیں گے ۔وزیر اعظم نے پاکستان زندہ باد اور تحریک آزادی کشمیر کے نعرے لگائے
Comments are closed.