ماحول دوست توانائی اپنانے کے اقدامات قابل تحسین ہیں،رومینہ خورشید  

ماحول دوست توانائی اپنانے کے اقدامات قابل تحسین ہیں،رومینہ خورشید

اسلام آباد( رازق بھٹی)وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ رومینہ خورشید عالم نے کہا ھے کہ پاکستان کے دوسرے شہروں کو چاہئے کہ وہ اسلام آباد کے موسمیاتی ایکشن ماڈل پر عمل کریں۔
کیپٹل ٹیریٹری کے ماحولیاتی تبدیلی کے خطرے کے پیش نظر ماحول دوست توانائی پر منتقلی کے لیے شروع کردہ اقدامات کی تعریف کی ہے ۔
موسمیاتی تبدیلی کی وزارت نے سی ڈی اے کی انتظامیہ کو مصنوعی ذہانت پر مبنی ایک منفرد حل تجویز کیا ہے جس پر عمل کرکے اسلام آباد کی ہوا کے معیار کو بہتر بناکر اسے بین القوامی سطح پر ایک سیاحتی مقام کے طور پر پیش کیا جا سکتا ھے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت اسلام آباد کی ہوا کا معیار پی ایم 2.5 پر ہے جو کہ ڈبلیو ایچ او کے عبوری اہداف سے زیادہ ہے اور مسلسل بدتر ہوتا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجوزہ حل نہ صرف دارالحکومت میں ہوا کے معیار کو بہتر بنائے گا بلکہ صحت کے خطرات کو بھی کم کرے گا اور مزید بین الاقوامی سیاحوں کو بھی راغب کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے وفاقی شہر اور اس کی ملحقہ علاقوں کے لئے الیکٹرک بس سروس، کلائمیٹ چینج فنڈ (سی سی ایف )، مارگلہ ہلز فنڈ (ایم ایچ ایف ) اور کاربن کریڈٹ پروگرام (سی سی پی ) جیسی مختلف پالیسیاں اور اقدامات متعارف کرائے گئے ہیں۔

ان اقدامات کو سراہتے ہوئے، رومینہ خورشید نے آئی سی ٹی خطے میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے اجتماعی کوششوں کی اہمیت پر زور دیا ھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدامات آب و ہوا کے معیار کو بہتر کرنے میں اھم کردار ادا کریں گے جو دارالحکومت اور اسکےملحقہ علاقوں کے رہائشیوں کے لیے ایک سرسبز اور پائیدار مستقبل کا پیش خیمہ ثابت ھونگے۔

انہوں نے تسلیم کیا کہ آئی سی ٹی میں حال ہی میں شروع کی گئی الیکٹرک بس سروس، ماحولیاتی تحفظات کو دور کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہےاور کہا کی یہ بسیں فضا میں آلودگی نہیں چھوڑتی بلکہ یہ روایتی ڈیزل بسوں کے مقابلے میں گرین ہاوس گیسوں کے اخراج اور شور کی آلودگی کو کم کرتی ہیں۔

مختلف مطالعات کا حوالہ دیتے ہوئے، انھوں نے یہ بھی ذکرکیا کہ الیکٹرک بسیں ڈیزل بسوں کے مقابلے میں لائف سائیکل کے اخراج کے لحاظ سے 2.5 گنا زیادہ بہتر ہو سکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ سی سی ایف، اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ھے جو آئی سی ٹی میں ماحولیاتی تحفظات کو دور کرنے میں مدد کرے گا۔

موسمیاتی تبدیلی کے اقدام کے حصے کے طور پر سی سی پی کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیراعظم کی معاون نے کہا کہ اس منصوبے کے تحت دارالحکومت میں 2000 سے لے کر 10000 کنال پر 4 سے 5 ملین درخت لگائے جائیں گے۔

رومینہ نے کہا کہ ایم ایچ ایف کے ذریعے مارگلہ کی پہاڑیوں میں تفریحی مقامات سے حاصل ہونے والی آمدنی کا 1.5 فیصد مختص کیا جائے گا تاکہ سی پی پی کے اقدام کے پائیدار ہدف کو حاصل کیا جا سکے۔

کوآرڈینیٹر نے دیگر شہروں کی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ قابل تجدید توانائی، پائیدار ترقی اور ماحولیاتی تحفظ کو ترجیح دیتے ہوئے آب و ہوا کے اقدامات میں اسلام آباد کی پیروی کریں۔

Comments are closed.