میرپورصحافیوں کا احتجاجی مظاہرہ،شرپسندوں کا حملہ
میرپور (نمائندہ خصوصی) میرپور صحافیوں کے خلاف بوگس مقدمات سینیئر صحافی ظفر مغل کی گرفتاری کے خلاف گزشتہ روز کشمیر پریس کلب سے چوک شہیداں تک میرپور کی تمام صحافتی کمیونٹی کا شدید احتجاج
انتظامیہ پولیس کے خلاف شدید نعرہ بازی ,جیل سپریڈینٹ سردا نصیر کی ایما پر نیلم،چکار اور کوٹلی سے آئے شرپسندوں کا حملہ، شرکاء جلوس نے صحافیوں پر مقدمات کے فوری خاتمہ صحافی ظفر مغل کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق سے نوٹس لیکر انکوائری کرانے کا مطالبہ
صحافیوں نے شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے انتقامی کاروائیوں اور ناروا سلوک کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور کہا کہ ثابت تھی کمیونٹی اپنے حق کے لیے متحد رہتے ہوئے ڈٹ کر جدوجہد کرے گی
صحافیوں کو بلیک میل کرتے ہوئے ڈرایا نہیں جا سکتا انہوں نے کہا کہ اگر نوٹس نہ لیا گیا تو میرپور کی صحافتی کمیونٹی اپنا بھرپور احتجاج جاری رکھے گی
جبکہ دوران جلوس چوک شہیداں میں چند شر پسند عناصر جن میں جیل سپریڈنٹ سردار نصیر کے دو بیٹے قمر راجپوت (چکار)عبید راجہ مفتی اشفاق(نیلم) نوید ملک سمیت دیگر نامعلوم افراد نے صحافتی شرکاء احتجاج پر حملہ کردیا جسکے بعد شرکاء احتجاج نے شدید نعرہ بازی کرتے ہوئے نامزد ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے
یہ بھی پڑھیں
میرپور،صحافیوں کیخلاف مقدمات،صحا فی سراپا احتجاج
سینئر صحافی ظفر مغل کی بوگس مقدمہ میں بونڈے طریقے سے رات کی تاریکی میں گھر سے باہر بلا کر گرفتاری میرپور کی صحافتی کمیونٹی میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی
گرفتاری کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے انتقامی کارروائیوں سے باز رہنے کا مطالبہ صحافتی کمیونٹی شدید احتجاج پر مجبور ، سینئر صحافی ظفرمغل جو بائی پاس و شوگر جیسے امراض میں مبتلا ہیں کی گزشتہ رات اچانک گرفتاری پر میرپور کی صحافتی برادری پہلی مرتبہ فوری رات گئے
کشمیر پریس کلب میں جمع ہو گئے اور رات بارہ بجے پریس کلب کا اجلاس میں لائحہ عمل طے کرنے کے بعد شدید احتجاج کرتے ہوئے سینئر صحافی کی بڑی تعداد رات گئے تھانہ پولیس نیو سٹی میرپور کے گیٹ پر شدید احتجاج کرتے رہے
مگرانتظامیہ و پولیس کی طرف سے تمام صورتحال کو مکمل نظر انداز کر دیا گیا جبکہ رات گئے ڈپٹی کمشنر میرپور سے ملاقات کیلئے چار رکنی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی گئی
جس میں سینئر صحافی الطاف ، سجاد جرال ، سجاد بخاری ، رانا محمد شبیر راجوروی شامل تھے ۔ نے مذاکرات کئے مگر رہائی کے بجائے ضمانت کا کہا گیا اس کے بعد صدر کشمیر پریس کلب سید عابد حسین شاہ ، جنرل سیکرٹری راجہ سہراب احمد خان ، سینئر نائب صدر چوہدری فیصل گلزار ، نائب صدر رانا شبیر راجوروی
ڈپٹی سیکرٹری چوہدری خالد محمود انجم ، سیکرٹری مالیات عدنان جبار مغل ، گورنر پریس فا نڈیشن میرپور خالد حسین چوہدری ، سینئر صحافی محمد رمضان چغتائی ، محمد نعیم بلوچ ، سید سجاد بخاری ، حاجی رضوان اکرم ، چوہدری ناصر رفیق ، سجاد جرال ، سجاد خانپوری ، عامر سلیم اعوان ، خواجہ غضنفرعلی ، شہباز بخاری ، عمران چوہدری ، چوہدری شاہد کٹھانہ ، ظفراحمد بٹ ، راجہ شفاعت علی سمیت کثیر صحافیوں نے رات گئے احتجاج میں شرکت کر کے انتظامیہ و پولیس کے رویہ کی مذمت کرتے ہوئے سینئر صحافی کی رہائی کا مطالبہ کرتے رہے
۔ مگر انتظامیہ و پولیس صحافیوں سے تعاون کرنا گوارہ ہی نہیں سمجھا صحافیوں نے شدید نعرہ بازی کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی کارروائیاں صحافیوں کو ڈرانے دھمکانے کے ناکام حربے ہوتے ہیں صحافی بلیک میل نہیں ہونگے
حق وسچ کیلئے لکھتے ہوئے مظلوموں کی آواز بنتیں رہیں گے اگر انتظامیہ ، پولیس اسطرح کی کارروائیاں کر کے میرپور کو فتح کرنا چاہتی ہے تو پھر ان کو یہ سوچ مبارک ہو میرپور کی صحافتی برادری مکمل متحد ہے
الحمد اللہ کسی بھی جگہ ٹاٹوں کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی سازشی جلد بے نقاب ہوتے ہوئے ناکام ہوتے ہیں صحافی متحد رہ کر حقوق کا دفاع کرینگے حکومت صورتحال کا نوٹس لے وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارا لحق انتقامی کارروائیوںکا نوٹس لیں
Comments are closed.