آزادی کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیاجائیگا،چوہدری یٰسین
اسلام آباد( وقائع نگار)صدر پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر چوہدری محمدیٰسین نے کہا ہے کہ 6 نومبر یوم شہداء جموں وہ دن ہے جب ڈوگرہ فوج ہندو و سکھ جھتوں نے اڑھائی لاکھ سے زائد مسلمانوں کو شہید کر دیا نہ بچوں کو معاف کیا گیا نہ خواتین و ضعیف لوگوں کو یہ تحریک آزادی کشمیر کا ایسا موڑ تھا یہ اس وقت آج کے غزہ جیسا ماحول تھا
جس دن لاکھوں کشمیریوں نے پاکستان کی محبت اور بھارت سے وطن کی آزادی کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ یوم شہدائے جموں دراصل اس عزم کی تجدید کے لیے منایا جاتا ہے کہ جموں کے مسلمانوں نے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ جس مقصد کے حصول کے لیے پیش کیا
اس کے حصول میں آئندہ کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا ہم اس دن یہ عہد بھی کرتے ہیں کہ وطن کی آزادی کے لیے ہم اپنے فرض سے کبھی غافل نہیں ہونگے اور تحریک آزادی کشمیر کے لیے پوری قوت اور جذبہ سے کوشاں رہیں گے۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے شہدائے جموں کی برسی کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ جموں کے مسلمانوں کاہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوں قتل عام محض ایک اتفاق نہ تھا بلکہ یہ ایک گہری سازش کا شاحسانہ تھا جس کا تعلق بھی قیام پاکستان کے مقصد کو ناممکن بنانا تھا۔ یا پھر کم ازکم اس مقصدکے حصول کو ناقابل عمل بنادیناتھا۔ جموں کے گوشہ گوشہ میں بوڑھے،بچوں اور نوجوانوں کا بے دردی سے قتل عام کیا گیا۔
کشمیر ی عوام اپنی منزل حاصل کرنے کے لیے ایک تسلسل سے قربانیاں پیش کر رہی ہے۔بھارت ظلم کی جو بھی انتہا کرے کشمیریوں کے جذبہ حریت میں ذرہ بھر بھی کمی نہیں آئے گی وہ اپنی منزل حاصل کرنے تک اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے رہیں گے۔
بھارت اٹوٹ انگ کی رٹ چھوڑ کر کشمیریوں کے ساتھ عالمی سطح پر کیا گیا حق خودارادیت کا وعدہ پورا کرے تاکہ جنوبی ایشیا ء امن کا گہوارہ بنے اور عوام کے لئے ترقی و خوشحالی کے دروازے کھلیں۔
عالمی برادری کشمیریوں پر ہونے والے ظلم کو بند کرائیں اور بھارت کو اس بات پر مجبور کریں کہ وہ مسئلہ کشمیر کا پائیدار حل ممکن بنانے کے لیے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے تا کہ کشمیریوں کے بنیادی حق کا فیصلہ ان کی خواہشا ت کے مطابق ہو۔یوم شہدائے جموں دراصل اس عزم کی تجدید کے لیے منایا جاتا ہے کہ جموں کے مسلمانوں نے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ جس مقصد کے حصول کے لیے پیش کیا تھا
اس مقصد کو نہ تو فراموش کیا جائے گا اور نہ ہی اس کے حصول میں آئندہ کسی بھی قربانی سے دریغ کیا جائے گا۔ ماہ نومبر کا پہلا ہفتہ ریاست کے مسلمانوں کی تحریک آزادی کا ایک ایسا سیاہ باب ہے جس میں ڈوگرہ حکمرانوں نے لاکھوں بے گناہ اور نہتے مسلمانوں کے خون کی ہولی کھیل کر ظلم ودرندگی کا ایسا باب رقم کیا جو تاریخ انسانی کے دامن پر سیاہ دھبہ ہے۔
آج بھی بھارتی افواج کے ہاتھ بے گناہ کشمیریوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ شہدا ء جموں کے خون نے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو نئی جلا بخشی آج کی یہ تحریک انصاف ہی قربانیوں کا تسلسل ہے