کشمیرمیں غیر ریاستی شہریوں کی آبادکاری قبول نہیں،فاروق حیدر
مظفرآباد (کشمیر ایکسپریس نیوز)سابق وزیراعظم آزادکشمیر و مرکزی رہنما مسلم لیگ ن راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ 5 اگست کو مودی نے جو کشمیریوں کے سینے میں خنجر گھونپا اس کو باہر نکالنے کے لیے اقدامات اٹھاے جائیں
مقبوضہ کشمیر اسمبلی کی قرارداد ہندوستان کے آئین کے اندر اختیارات کی بحالی کا مطالبہ کرتی ہے جبکہ ہم کشمیر پر ہندوستان کے آئین کو نہیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کو مانتے ہیں دفعہ 370 کی موجودگی کشمیریوں کے لیے آزادی کا نعم البدل کبھی تھی نا ہی اس کی بحالی ان کی منزل ہے
مقبوضہ کشمیر اسمبلی کی قرارداد کشمیریوں کے مستقبل کا تعین نہیں کرسکتی سلامتی کونسل یہ بھی فیصلہ دے چکی ہے جنرل عاصم منیر کے 14 اگست کے بیان کے بعد اطمینان ہوا لیکن اب بھی ضرورت اس بات کی ہے کہ علی اعلان باجوہ ڈاکٹرائن سے برات حاصل کی جاے
جموں کے اندر مسلم اکثریت کو قتل عام کے ذریعے اقلیت میں تبدیل کیا گیا سوا تین لاکھ لوگ بے گھر ہوے جن کو اہل پاکستان نے دیدہ دل فرش راہ کرتے ہوے پناہ دی کشمیریوں کی حفاظت کے لیے پاک فوج کے جوانوں نے اپنے خون کے نذرانے دیے وطن عزیز کے لیے بھی قبائلی علاقہ جات ہوں یا بلوچستان کشمیری جوانوں نے بھی اپنا بھرپور فرض نبھایا
6 نومبر کا دن ہمیں ان شہدا کی یاد دلاتا ہے جنہوں نے آزادی اور پاکستان کے لیے اپنے سارے خاندان قربان کردیے یہ بات کہنا آسان مگر عملی طور پر بہت مشکل ہے
ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوم شہداے جموں کے موقع پر میونسپل کارپوریشن کے زہر اہتمام خصوصی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوے کیا
تقریب سے مئیر مظفرآباد سکندر نثار گیلانی سٹی صدر مسلم لیگ ن و کونسلر انجم زمان اعوان نے بھی خطاب کیا اس موقع پر سابق چئیرمین معائنہ کمیشن زاہد امین کاشف، سابق مئیر بلدیہ چوہدری منظور ،سابق ایڈمنسٹریٹر اعظم رسول سابق ایڈمنسٹریٹر ضلع کونسل فرید خان ،کونسلرز ،لیگی کارکنان خواتین کی بڑی تعداد موجود تھی
پروگرام سے پہلے سی ایم ایچ چوک سے اپر اڈہ تک ریلی نکالی گئی شرکا ریلی نے کتبے اور بینر اٹھا رکھے تھے جن پر شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا گیا تھا ریلی اپراڈہ سے ہوتے ہوے میونسپل کارپوریشن کے احاطے میں اختتام پذیر ہوئی جس کے بعد پروگرام کا آغاز ہوا
راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ جموں میں مسلمانوں کی اکثریت کو قتل عام سے اقلیت میں بدلا گیا دو لاکھ سے زائد مسلمانوں کو شہید کیا گیا ہزاروں خاندان پاکستان کے نام پر قربان ہوے پاکستان سے محبت میں کشمیریوں نے نسل درنسل قربانیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے
5 اگست 2019 کو مودی نے جو خنجر ہمارے سینوں میں پیوست کیا تھا اس کو باہر نکالا جاے 5 اگست کا مداوا کرنے کے لیے ضروری ہے کہ سول ملٹری قیادت باجوہ ڈاکٹرائن سے علی اعلان برات حاصل کرے زبان سے کہ دینا بہت آسان اپنا گھر بار چھوڑنا اور قربانی دینا بہت مشکل کام ہے
بدقسمتی سے ہم اپنا وہ کردار نہیں ادا کرسکے جو ہمیں کرنا چاہیے تھا مقبوضہ کشمیر کی اسمبلی کے پاس اختیارات ہی کیا ہیں انہیں گلی محلوں کے کام کی ذمہ داری دی گئی ہے کشمیر کے اندر غیر ریاستی شہریوں کی آبادکاری کسی صورت قابل قبول نہیں