آزادی رائے پر قدغن کا قانون ختم کریں،پیپلز سپریم کونسل جلد ہی مشاورت سےوکلاء کا ریاست گیر کنونشن طلب یا احتجاج کےدیگر راستے بھی اختیار کئے جا سکتے ہیں
میرپور(بیو رورپو رٹ )شہری آزادیوں، عوامی حقوق کیلئے اٹھنے والی آوازیں دبانے کیلئے جاری ہونے والے صدارتی آرڈیننس کو مسترد کرتے ہیں وکلاء نے پہلے ہی اسے اعلی عدالتوں میں چیلنج کر رکھا ہے جلد ہی مشاورت سےوکلاء کا ریاست گیر کنونشن طلب یا احتجاج کےدیگر راستے بھی اختیار کئے جا سکتے ہیں
حکمران ہوش کے ناخن لیں فوری طور پر اس کالے قانون کو واپس لیا جائے بصورت دیگر بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائیگا ان خیالات کا اظہار پیپلز سپریم کونسل کے رہنماوں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن میرپور کے سابق صدور ذوالفقاراحمد راجہ ایڈووکیٹ، کامران طارق ایڈووکیٹ، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدرجاوید نجم الثاقب ایڈووکیٹ، چوہدری محمد عارف،کونسلرخواجہ راشد،پروفیسر نغمان عارف،اشرف ایاز ایڈووکیٹ،پروٹیکشن فورم کے چیئرمین راجہ طاہر محمود،عامر بٹ نے کشمیر پریس کلب میرپور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا
پیپلز سپریم کونسل کے رہنماوں نے کہا کہ وکلا نے ہمیشہ مسلہ کشمیر کے کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل،شہری آزادیوں، عوامی حقوق کی بحالی ریاستی قوانین عوام کے مفاد میں بنائے جاتے ہیں مگر حکمران عوام کے اظہاررائے پر پابندیاں لگانے کیلئے کالے قانون کا نفاذ کرکے کیا پیغام دینا چاہتے ہیں
اس موقع پرخواجہ احتشام ایڈووکیٹ، چوہدری تاج دین ایڈووکیٹ، عاشق ایڈووکیٹ، راجہ خرم ایڈووکیٹ، راجہ فاروق، اورنگزیب مغل،اسلم وطنوف راجہ محمد رفیق، میرپور پروٹیکشن فورم کے صدرملک ساجد اعوان ،سول سوسائٹی اور عام شہریوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی