نہراپرجہلم لگےتاریخی درختوں کوکیمیکل لگاکرختم کیاجارہا
نہراپرجہلم لگےتاریخی درختوں کوکیمیکل لگاکرختم کیاجارہا یہ درخت عرصہ دراز سے درخت نہر اپر جہلم چیچیاں ٹول پل پر اپنی خوبصورتی کی اپنی مثال آپ تھے
کھڑی شریف(تحصیل رپو رٹر ) سر سبز و شاداب کشمیر ایک خواب بن کر رہ گیا نہر اپر جہلم لگے تاریخی درختوں کو کیمیکل لگا کر ختم کیا جارہا ہے یہ عرصہ دراز سے درخت نہر اپر جہلم چیچیاں ٹول پل پر اپنی خوبصورتی کی اپنی مثال آپ تھے بالخصوص گرمیوں میں یہاں لوگ آکر ٹھنڈی ہوا ہوں کے مزے لیتے تھے
لیکن کچھ ناگہانی قوتوں نے ان تاریخی درختوں کو ختم کرنے کی ٹھان لی ہے جو اہل علاقہ نے اس پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے تفصیل کے مطابق چیچیاں ٹول نہر اپر جہلم لگے دونوں جانب مغرب اور مشرق کی جانب لگے بڑے تناول تاریخی درخت جو اپنی خوبصورتی کی اپنی مثال آپ تھے
جب نہر جہلم روڈ کو کشادہ کیا گیا تو یہ درخت روڈ پر آنے سے کنسٹریکشن کپمنی نے ان درختوں کو اکھارنے کی کوشش کی تھی لیکن اس وقت اہل علاقہ کے لوگوں نے ان درختوں کو اکھارنے سے منع کر دیا لیکن اس کے باوجود کچھ لوگوں نے ان درختوں پر کمیکل لگا دیا
جس سے یہ آج درخت سوکھ کر بالکل گرنے کے قریب پہنچ گے ہیں ان تاریخی درختوں کو ختم کرنا کیوں ضروری تھا یہ سمجھ سے بالا تر ہے سننے میں آیا ہے کہ یہ درخت ہزاروں سال پرانے ہیں اور یہ گھنے درخت چیچیاں ٹول پل کی خوبصورتی میں بھی اضافہ کر رہے تھے
بالخصوص گرمیوں میں یہاں لوگ بیٹھ کر اس کی چھاوں میں ٹھنڈی ہواوں کے مزے لیتے تھے لیکن بدقسمتی سے یہ اب ممکن نہیں رہا اور یہ درخت کسی بھی وقت گر سکتے ہیں سر سبز و شاداب کشمیر کو کسی کی نظر کھا گی ہے
اب ان درختوں کے متبادل درخت کب لگیں گے اور وہ کب بڑے ہوں گے لوگ ان کی چھاوں میں بیٹھیں گے لہذا حکومت آزاد کشمیر کو چایے کہ سرسبز وشاداب کشمیر کو شاداب کریں ناکہ لگے گھنے درختوں کو مختلف طریقوں سے ختم کریں