پیس فل اسمبلی اینڈپبلک آرڈیننس عوامی مفادمیں ہے،کمشنر میرپور

پیس فل اسمبلی اینڈ پبلک آرڈیننس عوامی مفاد میں ہے، کمشنر میرپور

میرپور(نمائندہ خصوصی )کمشنر میرپور ڈویثزن چوہدری مختار حسین نے کہا ہے کہ پیس فل اسمبلی اینڈ پبلک آرڈیننس عوام کے مفاد میں ہے جہاں ایک جانب عوام کو احتجاج کا حق ہے وہاں عام لوگوں کے حقوق کا تحفظ بھی ضروری ہے چوکوں چوراہوں میں احتجاج کی آڑ میں عام آدمی کی نقل و حرکت متاثر کرنے، تعلیمی اداروں میں جانیوالے طلبا وطالبات،مریضوں کو ہسپتال پہنچانے والی ایمبولینسسز کی راہ روکنے سرکاری اورلوگوں کی املاک کی توڑ پھوڑ، دوکانداروں کے کاروبار تباہ کرنے کا کسی کو کوئی حق نہیں ایسا کرنیوالوں کیخلاف قانون حرکت میں آئیگا

کمشنر میرپور ڈویژن چوہدری مختار حسین اور ڈی آئی جی پولیس چوہدری سجاد نے کمشنر آفس میں منعقدہ پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیس فل اسمبلی اینڈپبلک آرڈیننس کا واحد مقصد عوام الناس، سکولوں میں جاتے طلباء و طالبات اور ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے حقوق کا تحفظ ہے،

مریضوں کو ہسپتال لے جانے میں مسائل پیش نہ آئیں ، عام زندگی متاثر نہ ہو اور احتجاج کے نام پر شہروں اور قصبات کا سکون تہہ و بالا نہ ہو جائے ان سب اعلیٰ مقاصد کے لئے آزاد جموں و کشمیر حکومت نے صدارتی پیس فل اسمبلی اینڈپبلک آرڈیننس کے زریعے یہ قانون بنایا ہے،ا، اس صدارتی آرڈیننس کے کوئی سیاسی مقاصد نہیں ہیں بلکہ آزاد جموں و کشمیر کے شہریوں کی زندگی کو آسان بنانا ہے،

پریس کانفرنس میں کشمیر پریس کلب میرپور کے صدر سید عابد حسین شاہ اور پی آئی ڈی کے ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر جاوید ملک کے علاوہ پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا سے تعلق رکھنے والے صحافیوں نے بہت بڑی تعداد میں شرکت کی،

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کمشنر میرپور چوہدری مختار نے کہا کہ گرفتار شدگان اب قانون کے مطابق اپنے رہائی کے لئے اپلائی کر سکتے ہیں، کسی بھی سیاسی جماعت کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ ڈنڈے پکڑ کر یا اسلحے کے زور پر عوام کی زندگیوں کو متاثر کرے، قانون اپنا راستہ خود بنائے گا،

ایک سوال کے جواب میں کمشنر میرپور چوہدری مختار حسین نے کہا کہ صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے ہر گز یہ نہیں کہا کہ مجھ سے ایک کالے قانون پر دستخط کروائے گئے ہیں بلکہ میری موجودگی میں انہوں نے پیس فل اسمبلی اینڈپبلک آرڈیننسکو درست قرار دیا ہے،

وزیراعظم چوہدری انوار الحق نے نے سہنسہ اور بھمبر میں جلسے بھی کئے ہیں وہ ہم سے اجازت لے کر منتظمین نے منعقد کئے، انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی جلسہ یا اجتماع کے انعقاد سے قبل منتظمین کو کم از کم ۴۸ گھنٹے قبل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو تحریری درخواست دیکر اجازت لینا ہوگی

ڈی سی کی طرف سے درخواست مسترد ہونے یا عمل درآمد نہ ہونے کی صورت  میں کمشنر کے پاس اپیل دائر کرنا ہوگی جو آئندہ پندرہ روز کے اندر کمشنر اس درخواست پر عمل درآمد کا پابند ہوگا بصورت دیگر درخواست گزار سیکریٹری داخلہ حکومت آزادکشمیر کے پاس اپیل کر سکے گا جو اگلے پندرہ روز کے درمیان اس پر کوئی فیصلہ دینے کا پابند ہوگا،

انہوں نے کہا کہ اس قانون کی خلاف ورزی کی صورت میں متعلقہ شخص یا اشخاص کو تین سال قید یا جرمانہ ہوگا اور اگر اسکی مزید خلاف ورزی کی صورت میں دس سال قید بھگتنا ہوگی میرپور میں جس دن تحریکِ انصاف نے یہ جلسہ کیا اسی دن مسلم لیگ ن کے جلسے میں سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان بھی آئے لیکن مسلم لیگ ن کا جلسہ اجازت کے ساتھ پرائیویٹ جگہ پر کیا گیا،

جب کہ پی ڈبلیو ڈی ریسٹ ہاؤس میں تحریک انصاف نے چائے کی دعوت کی اجازت مانگ کر سرکاری جگہ پر بدوں اجازت غیر قانونی جلسہ کر ڈالا، اس لئے قانون حرکت میں آ گیا، قانون سب کے لئے ایک ہے

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ کوئی بھی سابق وزیراعظم سرکاری گیسٹ ہاوسز میں رہائش یا مختصر میٹنگ  کر سکتا ہے سرکاری گیسٹ ہاؤسز کو سرکاری جلسوں یا عوامی اجتماعات کے طور استعمال نہیں کر سکتا

انہوں نے کہا کہ قومی دنوں پر منعقد ہونے والی قومی تقریبات بالعموم مقررہ مقامات پر ہی کی جاتی ہیں لیکن اس قانون کے تحت سرکاری تقریبات کے لئے بھی متعلقہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سے منتظمین ۴۸ گھنٹے قبل درخواست دیکر اجازت لینے کے پابند ہونگے

اس قانون کا مقصد چوراہوں، شاہراؤں اور دیگر سرکاری پبلک مقامات پر عوام کی محفوظ آمدو رفت کو یقینی بنانا اور سرکاری املاک کو نقصان سے بچانا ہے، کمشنر میرپور نے بتایا کہ آزادجموں کشمیر میں نافذ العمل پیس فل اسمبلی اینڈپبلک آرڈیننس پاکستان میں پہلے ہی باضابطہ قانون کی شکل میں نافذ ہے جسکا اطلاق آزادجموں کشمیر میں آرڈیننس ۲۰۲۴ کی شکل میں آئندہ چار ماہ کے لئے لاگو کیا گیا ہے جو کہ قانون ساز اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں پیش کئے جانے کے بعد ایک مستقل قانون کی شکل اختیار کر جائے گا

احتجاج پرسزاکاقانون پرعملدرآمدیقینی بنائیںگے،کمشنر

Leave A Reply

Your email address will not be published.