احتجاج پرسزاکاقانون پرعملدرآمدیقینی بنائیںگے،کمشنر

احتجاج پرسزاکاقانون پرعملدرآمدیقینی بنائیںگے،کمشنرمظفر آبادآرڈیننس کی خلاف ورزی کی صورت میں قانون اپنا راستہ خود بنائے گا
مظفرآباد( وقائع نگار)کمشنر مظفرآباد ڈویژن مسعود الرحمان نے کہا ہے کہ پیس فل اسمبلی اینڈ پبلک آرڈر آرڈیننس 2024 کا اسکی روح کے مطابق نفاذ یقینی بنایا جائیگا اس آرڈیننس کی خلاف ورزی کی صورت میں قانون اپنا راستہ خود بنائے گا۔

آرڈیننس سیاسی مقاصد کےلیے نہیں بلکہ کاروبار زندگی کو رواں رکھنے اور شہریوں کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا کرنے کےلیے استعمال ہوگا اور شہریوں کی زندگیوں کو آسان بنانے میں معاون ثابت ہوگا۔

سڑکوں اور چوک چوراہوں پر اجتماعات منعقد نہیں ہو سکتے بلکہ اس کےلیے مجاز اتھارٹی سے پیشگی اجازت لینا ہوگی اورانتظامیہ احتجاج یا اجتماع کیلئے جگہ کا تعین کریگی۔قومی سلامتی و ریاستی اداروں کے خلاف اس قانون کی آڑ میں پروپیگنڈا کرنیوالوں کے خلاف قانون حرکت میں آئیگا۔

اس آرڈیننس میں احتجاج اور عوامی اجتماعات کیلئے باقاعدہ طریقہ کار وضع کیا گیا ہے تاکہ احتجاج کیوجہ سے عام شہریوں کی زندگی متاثر نہ ہو اوران کےلیے مشکلات پیدا نہ ہوں ۔

کسی بھی احتجاج یا اجتماع کیلئے دی گئی درخواست کوجلد از جلد نمٹایاجائیگا اور کم از کم 48 گھنٹوں میں جبکہ زیادہ سے زیادہ 7ایام میں درخواست نمٹادی جائیگی۔ان خیالات کااظہارانہوں نے پی آئی ڈی کمپلیکس مظفرآباد میں ڈی آئی جی پولیس یاسین قریشی ، ناظم تعلقات عامہ راجہ شاہد حسین ، ڈپٹی کمشنر مظفرآباد مدثر فاروق اور ایس ایس پی کامران علی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

کمشنر مسعودالرحمان نے کہاکہ اس آرڈیننس کے تحت آزادکشمیر میں کسی بھی مجمعےیا اجتماع سے 07 روز قبل مجاز اتھارٹی/ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سے تحریری طور پر اجازت لینا لازمی ہوگی۔

ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ امن و امان کی صورتحال کو مدنظراورسیکورٹی کلیئرنس رپورٹس کی روشنی میں اجتماع یا مجمعے کی اجازت دے گااور احتجاج یا اجتماع ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی جانب سے متعینہ جگہ اور روٹ پر مختص وقت میں انعقاد پذیر ہوگا۔

کمشنر مظفرآباد نے کہا کہ آئین کے تحت کے اجتماع کا حق متعینہ شرائط کے تحت ہی استعمال میں لایا جا سکتا ہے اور مطالبات کرنے والا کوئی بھی فرد، گروہ یا جماعت قانونی طریقہ کار کے ساتھ قانونی اتھارٹی کے سامنے اپنے مطالبات پیش کر سکتی ہے لہذا اسی طریقہ کار کو فالو کیا جائے،

کسی بھی شخص، فرد یا گروہ کو اسی طریقہ کار کے تحت اپنے مطالبات پیش کرنے کا حق حاصل ہے، شہریوں آزادیوں کو کمپرومائز کر کے احتجاج یا اجتماع کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ قومی اداروں کے تقدس کو یقینی بنائے جائے۔

انہوں نے کہاکہ کوئی بھی اجتماع یا مجمع پیشگی اجازت کے بغیر انعقاد پذیر نہیں ہوسکے گا۔کمشنر مظفرآباد ڈویژن نے کہاکہ اس آرڈیننس کے مطابق ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے کسی بھی حکم یا اجازت نامہ نہ دینے کی صورت میں اعتراض کی صورت میں کوئی بھی شخص جو اجتماع کرنا چاہتا ہے وہ ڈویژنل کمشنر کے پاس پندرہ ایام کے اندر اپیل کر سکے گا جبکہ ڈویژنل کمشنر کے حکمنامےکے خلاف بھی سیکرٹری داخلہ کے پاس پندرہ ایام میں نظرثانی کی درخواست جمع کروائی جا سکے گی ۔

انہوں نے کہاکہ بغیر اجازت کسی بھی اجتماع یا مجمعے کی صورت میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ بذریعہ پولیس متعلقہ مجمعے یا اجتماع کو منتشر کریگا۔ ـ پیس فل اسمبلی اینڈ پبلک آرڈر آرڈیننس 2024کی خلاف ورزی کی صورت میں تین سال تک قید یا جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں ۔

راولا کوٹ،میدان جنگ بن گیا،پولیس مظاہرین آمنےسامنے

Leave A Reply

Your email address will not be published.