آزادکشمیر میں آئی ٹی کے شعبے میں انقلابی قدم،سافٹ وئیر ٹیکنالوجی پارکس کا افتتاح
راولاکوٹ(کشمیر ایکسپریس نیوز)آزادکشمیر میں آئی ٹی کے شعبے میں انقلابی قدم۔ ڈائریکٹر جنرل ایس سی او میجر جنرل عمر احمد شاہ نے مظفرآباد کے بعد راولاکوٹ میں بنائے جانے والے جدید سہولیات سے آراستہ سافٹ وئیر ٹیکنالوجی پارک اور حویلی کہوٹہ میں فری لانسنگ حب کا افتتاح کر دیا
کشمیر ایکسپریس ڈیجیٹل کی رپورٹ کے مطابق ایس سی او نے آزاد جموں وکشمیر میں سافٹ وئیر ٹیکنالوجی پارکس کے ذریعے آئی ٹی کے ہونہار طلبا و طالبات اور نوجوانوں کو تیز ترین انٹرنیٹ،کمپیوٹرز اور آئی ٹی کے متعلقہ سہولیات مہیا کر دی ہیں
اس موقع پر سیکٹر کمانڈر ایس سی او آزاد جموں وکشمیر نے ڈائریکٹر جنرل ایس سی او میجر جنرل عمر احمد شاہ کو بریفننگ دی
اور بتایا کہ راولا کوٹ میں پونچھ یونیورسٹی کے تعاون سے پارک مکمل کیا گیاہے جبکہ حویلی میں فری لانسنگ حب بھی کم سے کم وقت میں مکمل کیا گیا ہے ۔
اس موقع پر ڈی جی ایس سی او میجر جنرل عمر احمد شاہ نے سافٹ وئیر ٹیکنالوجی پارکس کے مختلف شعبے دیکھے اور STPکی بر وقت تکمیل پر SCO کی ٹیم کومبارکباد دی اور کہا کہ
یہ سافٹ وئیر ٹیکنالوجی پارک آزادجموں وکشمیر کے عوام کے لیے معاشی خوشحالی کے سفر میں ایک اہم سنگ میل ہے ڈائریکٹر جنرل ایس سی او نے کہا کہ چیف آف آرمی سٹاف کے ویڑن کے مطابق اس طرح کے STPs کا دائرہ کار آزادکشمیر بھر کے اضلاع، تحصیل لیول اور اہم قصبات تک بڑھائیں گے۔
یونیورسٹی،سکولوں،کالجوں میں بھی STPs قائم کریں گے جہاں دفتری اوقات کار میں طلبا و طالبات اوربعد دوپہر آئ ٹی پروفیشنلز اور فری لانسرز اس سے استفادہ حاصل کرسکیں گے۔
انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اس اہم منصوبے سے آزاد جموں و کشمیر کوجہاں روزگار کی سہولیات میسر ہوں گی وہاں نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے ساتھ ساتھ پاکستان کی معاشی و اقتصادی ترقی میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے اہم پیش رفت ممکن ہو سکے گی۔
انھوں نے مزید کہا ایس سی او کی کوشش ہے کہ جدت اور ترقی کے موجودہ دور میں نوجوانوں کو آئی ٹی سے متعلق تیز ترین انٹرنیٹ کینکٹیوٹی،پاور بیک اپ سمیت جدید ترین سہولیات سے آراستہ ٹیکنالوجی پارکس مہیا کیے جائیں
تاکہ فری لانسر ز،کاروباری اور پیشہ ور افراد کی ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔ آزادکشمیر کے شہریوں اور ریسرچرز نے اقدام کو خوش آئیند قرار دیا اور کہا کہ انہیں یہ سہولیات اب ان کے گھر میں میسر ہو چکی ہیں
Comments are closed.