مودی حکومت کا کشمیر یوں پر نیا حملہ،کشمیرکی شناخت مٹانے کی ایک اور سازش
دہلی(کشمیر ایکسپریس نیوز)بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد اب ایک اور متنازع اقدام کا اعلان کیا ہے۔ حکومت نے کشمیر کا تاریخی اور ثقافتی نام تبدیل کرتے ہوئے اسے “مہارشی کشیپ” رکھنے کا منصوبہ پیش کیا ہے۔
کشمیر ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ نے جموں وکشمیر کا نام بھی تبدیل کرنے کا اعلان کر تے ہوئے مقبوضہ جموں وکشمیر کا نام ہندو مذہبی شخصیت مہارشی کشیپ کے نام پر رکھنے کی تجویز دی ۔ انڈیا ٹوڈے کے مطابق نئی دہلی میں ایک کتاب کی تقریب رونمائی کے موقع پر بھارتی وزیر داخلہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ممکن ہے کہ کشمیر کا نام بابا کشیپ کے نام پر رکھا گیا ہو، جو ہندو مذہب میں ایک قابل احترام شخصیت ہیں۔”ہم سب جانتے ہیں کہ کشمیر کو کشیپ کی سرزمین کے طور پر جانا جاتا ہے۔ ممکن ہے کہ کشمیر کا نام بابا کشیپ کے نام پر رکھا گیا ہو۔ ہم کشمیر کی ثقافتی شان کو حاصل کریں گے
بھارت کا یہ اقدام کشمیر کی شناخت کو مٹانے اور بھارتی تسلط کو مزید مستحکم کرنے کی ایک کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ کشمیری عوام اور عالمی انسانی حقوق کے ادارے اس فیصلے کو خطے کی تاریخ، ثقافت، اور عوام کے جذبات پر حملہ قرار دے رہے ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام نہ صرف کشمیری عوام کی شناخت ختم کرنے کی کوشش ہے بلکہ خطے میں مزید بےچینی اور تنازعے کو ہوا دے سکتا ہے۔ عالمی برادری سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ اس غیر قانونی اور متعصبانہ اقدام کا نوٹس لے۔
کشمیری عوام اپنے تشخص کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں۔