اراضی ملکیت کاتنازع،مظاہرین کی کارروائی پرمالکان کااحتجاج

اراضی ملکیت کاتنازع،مظاہرین کی کارروائی پرمالکان کااحتجاج

باغ(بیورو رپورٹ)ملکیتی اراضی کی نشاندھی کیلئے چارہ جوئی پر سرکاری ملازمین نے بعض قوتوں کی ایما پر مظاہرہ کر کے شریف شہریوں کو بدنام کیا، اصل مالکان کو قبضہ مافیا کہنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے،

ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر باغ میں ہماری 2 کنال 9 مرلے ملکیتی اراضی تھی جو ضلعی دفاتر کی تعمیر کیلئے ایوارڈ ہونیوالی اراضی میں شامل تھی جس میں سے 2 کنال اراضی کا ہمیں معاوضہ ادا کیا گیا کہ جبکہ 9 مرلے کو سرکاری تعمیرات کےلئے بعد ازاں غیر موزوں قرار دے دیا گیا ،

ملکان نے اراضی 9 مرلے کی ڈی ایوارڈ کیلئے چارہ جوئی کی اور اعلیٰ عدلیہ نے اراضی کی واگزاری کیلئے فیصلہ صادر کیا ، ان خیالات کا اظہار اراضی مالکان نے میڈیا کو تفصیلات بیان کرتے ہوئے کیا

انہوں نے کہا کہ محکمہ مال نے اراضی کی نشاندھی کیلئے محکمہ صحت عامہ کو لیٹر لکھا کہ نشاندھی کیلئے کاروائی کے دوران اپنا نمائندہ بھیجیں تاکہ ہسپتال کی اراضی اور مقامی مالکان کی اراضی کی ملکیتی اراضی کو الگ کر کے اس کی نشاندھی کی جائے تو بجائے اراضی کی نشاندھی میں محکمہ مال کے ساتھ تعاون کرنے کے ملازمین نے احتجاجی مظاہرہ شروع کر دیا جس میں ہمارے خلاف نعرہ بازی کی گئی اور ہمیں بلاوجہ بدنام کیا گیا،

انہوں نے کہا متذکرہ اراضی کا نہ ہی ہم نے معاوضہ لیا اور نہ اراضی کو سرکاری اداروں نے دفاتر کی تعمیر کیلئے موزوں قرار دیا جس کے بعد ہم نے اپنی ملکیتی اراضی کو اپنے تصرف لانے کیلئے مجاز فورم سے رجوع کیا تو بعض بااثر قوتوں کے ایما پر ہمیں خواہ مخواہ بدنام کر کے ذہنی اذیت پہنچائی گئی اور ہماری عزت و شہرت کو نقصان پہنچایا گیا ہے ،

انہوں نے کہا کہ خسرہ نمبر 251 میں 9 مرلے اراضی ہماری ملکیت ہے اور اعلیٰ عدلیہ نے ہمارے حق میں فیصلہ دیا ہوا ہے جبکہ مقامی انتظامیہ نے اس اراضی پر تعمیرات کا این او سی بھی دے رکھا ہے اس صورتحال میں ہمیں بدنام کرنے والوں نے کس کے حکم پر ہمارے خلاف مظاہرہ کیا

انہوں نے نے وزیر اعظم آزاد کشمیر ، چیف سیکرٹری آئی جی پولیس اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ واقعہ کی مکمل تحقیقات کی جائیں اور ہمیں انصاف فراہم کیا جائے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.