آزاد کشمیر سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم سردار تنویر الیاس کی نااہلی ختم کر دی
مظفرآباد (کشمیر ایکسپریس نیوز) آزاد کشمیر سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم سردار تنویر الیاس کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ختم کرتے ہوئے ان کی نااہلی کو کالعدم قرار دے دیا۔ اس فیصلے کے بعد سردار تنویر الیاس ایک ماہ بعد انتخاب میں حصہ لینے کے لیے اہل ہو گئے ہیں۔
واضح رہے کہ اپریل 2023 میں آزاد کشمیر ہائی کورٹ نے انہیں توہین عدالت کا مرتکب قرار دے کر دو سال کے لیے نااہل قرار دیا تھا، جس کے نتیجے میں انہیں وزارتِ عظمیٰ سے الگ ہونا پڑا تھا۔ سردار تنویر الیاس نے ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر رکھی تھی، جسے آج نمٹا دیا گیا۔
سپریم کورٹ کی جانب سے دیے گئے توہین عدالت کے نوٹس پر سردار تنویر الیاس نے عدالت سے معافی مانگ لی تھی، جس کے بعد عدالت نے ان کے خلاف کارروائی ختم کرنے کا فیصلہ سنایا۔ انہیں ججز کے خلاف تقریر کی بنیاد پر سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ نے ایک ہی وقت میں توہین عدالت کے نوٹس جاری کیے تھے۔
اس عدالتی فیصلے کے بعد سردار تنویر الیاس کی سیاست میں واپسی کی راہ ہموار ہو گئی ہے، اور وہ آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کے اہل قرار دیے گئے ہیں۔