حضرت خدیجہ کی سیرت خواتین کیلئے رول ماڈل ہے،ڈاکٹر حمیرا 

حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہا کی سیرت خواتین کیلئے رول ماڈل ہیں،ڈاکٹر حمیرا

لاہور (کشمیر ایکسپریس نیوز)حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان کی سیکریٹری جنرل ڈاکٹر حمیرا طارق نے 10 رمضان المبارک کو یوم وفات حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہا اور یوم باب الاسلام کے حوالے سے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی مقدس ازواج مطہرات میں خلوص و وفا کی پیکر اور محسنہ اسلام حضرت خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ تعالی عنہا کا اسم گرامی سرفہرست ہے، جن کی سیرت و کردار اور خدمات سے اسلامی تاریخ کے ادوار اور باب روشن و منور ہیں۔

انہوں نے نہ صرف اپنی دولت اور وسائل سے اسلام کی ابتدائی تحریک کو سپورٹ کیا بلکہ اپنے ایمان، صبر اور قربانی کے ذریعے امت مسلمہ کے لیے ایک روشن مثال پیش کی۔انہوں نے کہا کہ حضرت خدیجۃ الکبریٰ رضہ کی وفات کا دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ایمان کی پختگی، سچائی کی حمایت اور حق کے راستے میں قربانی دینے کی کیا اہمیت ہے۔

حضرت خدیجہ رضہ نے نہ صرف اپنے شوہر کی حمایت کی بلکہ اسلام کے آغاز میں جب مکہ مکرمہ میں مسلمان شدید مشکلات کا سامنا کر رہے تھے، ان کی مالی اور اخلاقی مدد نے اسلامی دعوت کے فروغ میں بنیادی کردار ادا کیا۔ یہ حقیقت تاریخ کا حصہ ہے کہ نزول وحی کے سب سے پہلے مرحلے سے لے کر آخری سانس تک سیدہ خدیجۃ الکبری رضہ نے رسالت و نبوت کی نہ صرف دل و جان سے تصدیق کی بلکہ اس کی نشر و اشاعت اور توسیع کے لئے ہر مرحلے پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا بھر پور ساتھ دیا۔

آپ رضہ کی ذات جذبہ ایثار و قربانی اور مال و دولت سے بے نیازی کا مظہر تھی۔ ڈاکٹر حمیرا طارق نے کہا کہ حضرت خدیجہ رضہ کی سیرت آج کی خواتین کے لیے ایک رول ماڈل کی حیثیت رکھتی ہے۔ ان کی سیرت مطہرۃ جہاں عورتوں کے حقوق کے تحفظ کی ضامن ہے وہیں ایک نمونہ عمل بھی ہے۔

یوم باب الاسلام کے حوالے سے ڈاکٹر حمیرا طارق نے کہا کہ 10 رمضان المبارک تاریخ اسلام کا ایک عظیم دن ہے کہ جب برصغیر میں اسلام کی روشنی پھیلی اور ایک نئی تاریخ کا آغاز ہوا یوم باب الاسلام کا دن ہمیں اس بات کی یاد دلاتا ہے کہ ایمان، جذبہ اور قربانی کی طاقت سے سب کچھ ممکن ہے۔

یہ دن ہمیں اس عظیم فتح کی یاد دلاتا ہے جو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے پیروکاروں نے اپنے عزم و حوصلہ کے ساتھ حاصل کی۔ یوم باب الاسلام برصغیر میں اسلام کی آمد اور اشاعت دین کا ایک تاریخ ساز باب ہے۔10 رمضان المبارک کو امت مسلمہ کے قابل فخر فرزند محمد بن قاسم نے سندھ کے ہنود کے خلاف علم جہاد بلند کر کے نہ صرف ہند میں مسلمانوں کی عظمت کا سکہ بٹھا دیا بلکہ آگے چل کر یہی قدم برصغیر میں مسلمانوں کی عظیم مملکت پاکستان کے وجود کا سبب بھی بنا۔

انہوں نے کہا کہ محمد بن قاسم کی غیر معمولی قربانیوں اور جرات مندانہ قیادت کی وجہ سے اسلامی اصولوں کی بنیاد پر ایک ایسی مضبوط ریاست قائم ہوئی جہاں معاشرتی انصاف، تعلیم اور مساوات کے اصولوں کو نافذ کیا گیا۔ محمد بن قاسم کے پاس مختصر فوج اور محدود وسائل تھے مگر اس باکمال سپہ سالار اور عظیم فاتح نے اسلام دشمنوں کو اقتصادی اور مادی لحاظ سے فتح کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے دل و دماغ بھی مسخر کیے۔

انہوں نے مذید کہا کہ آج کے نوجوانوں کے لیے محمد بن قاسم ایک عظیم رول ماڈل ہیں، نوجوان نسل کو فلمی ہیروز کے بجائے محمد بن قاسم کو اپنا آئیڈیل بنانا چاہیے، جن کی سرفروشی عزم و حوصلہ اور اسلامی اصولوں پر عملدار نوجوانوں کے لیے ایک روشن مثال ہے۔ ڈاکٹر حمیرا طارق نے کہا کہ آج پھر دنیا میں ظلم و ستم کا راج ہے۔

امریکی، اسرائیلی اور بھارتی پنجہ استبداد نے مسلم بچیوں اور عورتوں پر عرصہ حیات تنگ کیا ہوا ہے۔ دنیا بھر کے مظلوم مسلمان پھر کسی محمد بن قاسم کی راہ تک رہے ہیں ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ مسلم حکمران اور نوجوان محمد بن قاسم کی سیرت کو اپنائیں تاکہ دنیا سے ظلم اور جبر کا خاتمہ ہو

 

Leave A Reply

Your email address will not be published.