ملکی ترقی کیلئےزرعی شماری اورآگاہی انتہائی اہم ہے،سرورگوندل
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)پاکستان ادارہ شماریات کے زیر اہتمام سائنسدانوں، ماہرین تعلیم، محققین، زرعی کاروباری اداروں، پالیسی پلانرز اور عوام الناس کے لیے پاکستان کی ساتویں زراعت شماری کے حوالے سے آگاہی ورکشاپس کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔
•پاکستان کی تاریخ میں ساتویں زراعت شماری 2024 کے لیے مربوط ڈیجیٹل کاؤنٹ(Integrated Digital Count) کا طریقہ اپنایا گیا ہے۔
•اگست 2024 میں بڑے زرعی گھرانوںکی گنتی کی جائے گی جبکہ باقی زرعی گھرانوں کی گنتی ستمبر اور اکتوبر میں کی جا ئے گی۔
•ساتویں زراعت شماری سے معیشت میں زرعی شعبے کا حصہ جاننے میں مدد ملے گی۔
•زراعت شماری باخبر فیصلہ سازی اور پالیسی پلاننگ کے لیے موجودہ ڈیٹا فراہم کرے گی۔
•سید نجمی عالم، مشیر برائے وزیر اعلیٰ سندھ نے اپنے محکمہ میں پانی کی کمی کے حوالے سے اپنے تجربات شیئر کیے۔ انہوں نے وسائل کی کمی کو سمجھنے میں اعداد و شمار کی اہمیت پر زور دیا اور ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے درست ڈیٹا کی ضرورت کو اجاگر کیا۔
ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے محمد سرور گوندل ممبر (ایس ایس/آرایم) (ستارہ امتیاز) نے زراعت شماری کے پس منظر اور اہمیت پر روشنی ڈالی، انہوں نے ساتویں زراعت شماری کے ڈیجیٹل اجزاء پر بھی زور دیا۔
سندھ ایگریکلچر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد مری نے پاکستان ادارہ شماریات کی کاوشوں کو سراہا اورانہوں نے اس اہم قومی مشق کا حصہ بننے کا موقع فراہم کرنے کے لیے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.