وفاقی وزیربحری امورکاکورنگی فشریزہاربرکواپ گریڈکرنیکا حکم 

وفاقی وزیر بحری امور کا کورنگی فشریز ہاربر کو اپ گریڈ کرنے کا حکم

پاکستان کی بلیو اکانومی کو مضبوط بنائیں گے۔ جنید انوار چوہدری

 

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) وفاقی وزیر برائے بحری امور، محمد جنید انوار چوہدری نےسمندری خوراک کی تجارت کو فروغ دینے کے لئے کورنگی فشریز ہاربر اتھارٹی کو بین الاقوامی معیار کے مطابق اپ گریڈ کرنے کی ہدایت کی ہے۔

 

یہ ہدایات وزیر موصوف نے آج اسلام آباد میں کورنگی فشریز ہاربر اتھارٹی کے مینجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر شاہد مرزا سے ملاقات کے دوران جاری کیں۔

 

کورنگی فشریز ہاربر اتھارٹی وزارت بحری امور کے تحت کام کرتی ہے، کراچی میں واقع ایک اہم میرین ادارہ ہے جو کورنگی فشریز ہاربر کا انتظام سنبھالتی ہے — یہ فشریز انڈسٹریل زون پاکستان کی سمندری خوراک کی تجارت اور معیشت کو فروغ دینے کے لیے قائم کیا گیا۔

 

وفاقی وزیر نے زور دیا کہ کورنگی فش ہاربر کے انفراسٹرکچر اور آپریشنز کو جدید خطوط پر استوار کرنا وقت کی ضرورت ہے تاکہ سمندری خوراک کی پراسیسنگ، ہینڈلنگ اور برآمدات کے لیے بین الاقوامی معیار پر پورا اترا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ جدت نہ صرف برآمدات کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے ضروری ہے بلکہ مقامی ماہی گیر برادری کے لیے بہتر حالات کار فراہم کرنے کے لیے بھی اہم ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ عالمی سمندری خوراک کی منڈی اعلیٰ ترین معیار کا تقاضا کرتی ہے۔ بین الاقوامی سطح پر مسابقت کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنی کلیدی فشریز انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کریں اور اس کی جدید کاری کو تیز تر کریں۔ کورنگی فش ہاربر میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے، اور ہمیں اسے جدت، جدید سہولیات، اور پائیدار طریقہ کار کے ذریعے بروئے کار لانا ہوگا۔”

 

ملاقات کے دوران ڈاکٹر شاہد مرزا نے وفاقی وزیر کو فشریز ہاربر اتھارٹی کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی اور یقین دہانی کرائی کہ ادارے کو ایک جدید سہولت میں تبدیل کرنے کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہے جو بین الاقوامی صفائی، تحفظ، اور معیار کے کے مطابق ہو۔

 

وفاقی وزیر نے مقامی کاروباری برادری کو بااختیار بنانے کے حکومتی عزم کو دہراتے ہوئے ماہی گیروں کی فلاح و بہبود پر خصوصی توجہ دینے پر زور دیا، جو سمندری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ انہوں نےفشریز ہاربر اتھارٹی کو ہدایت کی کہ وہ ایسی اسکیمیں تیار کرے جو ماہی گیروں کو کولڈ اسٹوریج، صاف ستھری نیلامی ہالز، جدید پراسیسنگ یونٹس، اور مالیاتی تعلیم کے پروگرامز تک بہتر رسائی فراہم کریں۔

 

انہوں نے کہا کہ “یہ صرف برآمدات کا معاملہ نہیں، بلکہ روزگار اور معیارِ زندگی کی بہتری کا بھی ہے۔ ہمارے ماہی گیروں کو جدید، مسابقتی منڈی میں کامیاب ہونے کے لیے درکار وسائل اور اوزار فراہم کرنا ضروری ہے۔”

 

وزیر نے کہا کہ کورنگی فش ہاربر کی جدید کاری حکومت کی بلیو اکانومی پالیسی کے تحت بحری اور فشریز سیکٹر کی مکمل اصلاحات کی قومی حکمتِ عملی کا حصہ ہے۔

 

انہوں نے کہا، “ہم فش ہاربر کی صلاحیتوں کو اپ گریڈ کر کے سمندری خوراک کی برآمدات میں اضافہ، غیر ملکی سرمایہ کاری کا حصول، اور ساحلی علاقوں میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنا چاہتے ہیں۔”

Leave A Reply

Your email address will not be published.