اسماعیل ہنیہ شہادت، فضل الرحمان کا جمعہ کو اسرائیل کیخلاف احتجاج کا اعلان
اسلام آباد (کشمیر ایکسپریس نیوز نیوز) جمعیت علما ء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ پر اسرائیلی حملے کی سخت مذمت کرتے اس حملے کے خلاف جمعہ کو ملک گیر یوم احتجاج کا اعلان کردیا۔سینیٹ قومی صوبائی اسمبلیوں میں اس معاملے پرقراردادیں پیش کی جائیں گی ۔قومی اسمبلی سینیٹ میں اس بارے میں پارلیمانی بزنس جمع کروادیا گیاہے۔اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر قومی اسمبلی میں قرارداد جے یو آئی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفورحیدری و جے یو آئی کے دیگر پارلیمنٹرین کی طرف سے جمع کرادی ہے ۔قراردادمیں کہا گیا ہے کہ امت مسلمہ ایک عظیم انقلابی رہنما اور مجاہد سے محروم ہوگیا ۔اسماعیل ہنیہ نے قضیہ فلسطین کو عالمی سطح پر اجاگر کیا اور اسرائیل کے غاصبانہ کردار کو دنیا کے سامنے رکھا ۔یہ ایوان ہنیہ پر ہونے والے حملے کی شدید مذمت کرتا ہے ۔اپنے بیان میں مولانا فضل الرحمان اسماعیل ھنیہ کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ اسماعیل ھنیہ کے خاندان اور فلسطینیوں کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ اسماعیل ھنیہ کی شہادت سے فلسطین کی آزادی کی تحریک ختم نہیں ہوں گی۔اسماعیل ھنیہ سے جب ملاقات ہوئی وہ شہادت کے جزبہ سے سرشار تھے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسماعیل ھنیہ اور انکے خاندان کی قربانیاں رائیگان نہیں جائیں گی۔ مولانا فضل الرحمان اسماعیل ھنیہ کی شہادت پر انکی خدمات کے اعتراف میں قومی اسمبلی سینیٹ خیبرپختونخوا خواہ اور بلوچستان اسیمبلی کے اجلاسات میں قرادادیں پیش کریں گے۔ مولانا فضل الرحمان نے شیخ اسماعیل ھنیہ کے بلندی درجات کیلئے پاکستان کی پوری قوم اور خاص کر ملک بھر کے تمام مدارس مساجد اور گھروں میں قرآن خوانی کرنے کی اپیل ہے ۔ مولانا فضل الرحمن نے بروز جمعہ ملک بھر میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور اسماعیل ھنیئہ کی شھادت پر احتجاج کی کال دے دی ۔ملک چھوٹے بڑے شہروںمیں اسرائیلی جارحیت کے خلاف بھرپور مظاہرے کئے جائیں گے۔مولانا عبدالغفورحیدری نے اسماعیل ھنیہ کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج امت مسلمہ اور خاص کر فلسطین ایک عظیم مجاہد سے محروم ہوگئی ۔ اسماعیل ھنیہ نے قضیہ فلسطین کو ہر مسلمان کے دل کو سرشار کیا تھا ۔ اس سے قبل اسماعیل ھنیہ کے خاندان نے شہادتوں کی لازوال قربانیاں دی ،اسماعیل ھنیہ نے عالمی سطح پر اسرائیلی جارحیت اور فلسطین کے مسلمانوں کا مقدمہ پیش کیا ۔ اللہ پاک اسماعیل ھنیہ کی دینی ملی اور مجاہدانہ خدمات کو قبول فرمائے ۔ مولانا عبدالغفورحیدری نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کی کوشش ہوتی ہے جو شخصیات ان کے مخالف ہے انکی استحصالی اور قبضہ گیری کے مخالف ہے انکو چن کر قتل کیا جاتا ہے،اسماعیل ہنیہ کی شہادت بہت بڑا سانحہ ہے ، انکا مقصد شہادت اور فلسطین کو آزاد کرنا تھی،اس سے پہلے بھی انکے فیملی کے درجنوں لوگ شہید ہوئے انہوں نے پروا نہیں کی،انہوں نے آخری دم تک فلسطین کی آز ادی کی جنگ لڑی ۔مولانا عبدالغفورحیدری نے کہا کہ کیا ایران اس حوالے سے کوئی وضاحت جاری کریگی، اسرائیل نے جنگ کو وسعت دینے کیلئے یہ حرکت کی ہے ،مسلم دنیا لفاظی پر گزارہ کررہی ہے، ابتک کسی مسلم ملک نے اسرائیل کے خلاف اقدام نہیں اٹھایا،اس وقت فلسطین اور غزہ کے مسلمان کٹ رہے ہیں ،اگر مسلم دنیا کو جنگ کی جرات نہیں تو سیاسی سماجی اقتصادی بائیکاٹ کریں، اگر مسلم دنیا دو دن تیل بند کرے تو اسرائیل دیوالیہ ہوجائیگا،او آئی سی عرب لیگ کس مرض کی دوا ہے ، کیا بیت المقدس ہمیشہ اسرائیل کے قبضے میں رہیگا اور مسلم دنیا خاموش تماشائی بنے گی،اس وقت ان محاصرین کیلئے جمعیت علما اسلام نے ہر ممکن مدد کی، اللہ کرے ریاست پاکستان کو بھی جرات ہو ۔مولانا عبدالغفورحیدری نے کہا کہ ملک بھر میں جمعے کے روز فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے طور پر مظاہرے اور مساجد میں قرارداد پیش کریں گے ۔
Comments are closed.