لطیف اکبر کی قیادت میں پارلیمانی وفد کی ترک پارلیمان کے یورپی یونین رابطہ گروپ کے چیئر مین سے ملاقات
انقرہ (کشمیر ایکسپریس نیوز)ترک پارلیمان کے یورپی یونین رابطہ گروپ کے چیئر مین اور صدر ترکیہ کے رفیق خاص انجینئر برہان کایا ترک نے کہا ہے کہ
ترکیہ اور پاکستان ہمیشہ یکجان اور دوقالب رہے ہیں، ہمارے دل اہل کشمیر کے ساتھ دھڑکتے ہیں، اے کے پارٹی اور صدر ایردوآن نے ہر دستیاب پلیٹ فارم پر کشمیریوں کے حق خودارادیت کی بھرپور حمائیت کی،
ترکیہ کی پارلیمان،حکومت اور عوام پاکستان اور کشمیری عوام کی حمایت سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سپیکر آزاد کشمیر اسمبلی چوہدری لطیف اکبر کی قیادت میں ملنے والی کشمیر اسمبلی کے وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
وفد میں سابق وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان سابق سپیکر شاہ غلام قادر سابق امیر جماعت عبدالرشید ترابی، وزرائے حکومت عبدالماجد خان اور چوہدری اظہر صادق شامل تھے۔
چیئر مین ترک پارلیمان گروپ برائے یورپی یونین نے مزید کہا کہ کشمیریوں سمیت دنیابھر کے مظلومین کی حمایت کے حوالے سے ہمارے لئے مشکلات بھی کھڑی کی گئیں لیکن نتائج سے بے پروا ہوکر ایک اخلاقی اور انسانی فریضہ سمجھتے ہوئے ہم نے اپنا کردار ادا کیا۔
انہو ں نے کہا کہ میں نے ایشین پارلیمانی فورم کے چیئر مین کی حیثیت سے اور پا ک ترک پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کے چیئر مین کی حیثیت سے ہر موقع پر کشمیر کا مقدمہ لڑا ۔
کشمیر اور فلسطین میں بدترین ریاستی دہشت گردی جاری ہے جس کے خلاف آواز اٹھانا انسانیت کو بچانے کا تقاضہ ہے۔
اسماعیل ہینہ کی ٹارگٹ کلنگ بدترین دہشت گردی ہے کشمیری اور پاکستانی طلبہ کے مسائل اور دیکر تجاویز کے حوالے سے انہوں نے صدر کے نوٹس میں لانے کی یقین دہانی کرائی۔
انہوں نے ایسے وفود کے دوروں کا تسلسل برقرار رکھنے کی تجویز دی ۔ اس موقع پر وفد نے انہیں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی اور آئینی دہشت گردی سے پیدا ہو نے والی صورت حال پر تفصیلی بریفنگ دی
اور مسئلہ کشمیر کے حوالے سے صدر ایردوآن اور حکومت ترکیہ اورعوام کی طرف سے مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے تقاضہ کیا کہ ترکیہ او آئی سی اور ناٹو کا ممبر ہونے کی حیثیت سے اقوام متحدہ او آ ئی سی اور یورپی یونین میں مزید مو ثرکردار ادا کرے تاکہ بھارتی ریاستی دہشت گردی کا خاتمہ ہو اور کشمیریوں کا حق خودارادیت کا حصول یقینی ہو۔
سپیکر کشمیر اسمبلی نے کہا کہ یہ مسئلہ ہمارے لئے زندگی وموت کا مسئلہ ہے اسی لئے تما م پارٹی اختلافات سے بالا ہوکر مختلف جماعتو ں سے تعلق رکھنے والے سینئر پارلیمانی رہنما ئو ں کا وفد ترکیہ میں سیاسی رہنما ئوں ،زرائع ابلاغ اور اہل دانش تک کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورت حال کے ساتھ ساتھ مودی حکومت کے امت مسلمہ اور انسانیت کے خلاف انتہا پسندانہ پالیسیوں کو بے نقاب کرنے حاضر ہوا ہے۔
کشمیری اپنی آزادی کی نہیں بلکہ پوری دنیا کے امن و استحکام کی جنگ لڑ رہے ہیں اس لئے اس عظیم مشن میں ہمارا بھرپور ساتھ دیا جائے ۔وفد نے تفصیلی تجاویز رکھتے ہوئے ترکیہ حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا
جنہوں مسئلہ کشمیر ہو زلزلہ اور سیلاب کی آزمائش میں ہماری بھرپور پشتیبانی کی اب حالات فیصلہ کن تعاون کے متقاضی ہیں مسلم دنیا اور یورپ میں ترکیہ کا ایک قابل احترام مقام ہے دو طرفہ اور حکومتی اور پارلیمان کی سطح پر بھرپور تعاون فراہم کیا جائے ۔
اس موقع پر وفد نے انہیں پارلیمانی وفد کے ہمراہ آزاد کشمیر کے دورے کی دعوت دی جو انہوں نے شکریہ کے ساتھ قبول کی۔ صدروفد نے ان کی خدمات کے اعتراف میں خصوصی شیلڈ پیش کی ۔ ملاقات میں سیکرٹری اسمبلی چوہری بشارت حسین ، پاکستانی بزنس مین ایازغنی اور ایڈوکیٹ یوسف یلمازبھی موجودتھے۔
Comments are closed.