پاکستان کا کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات کا کوئی پروگرام نہیں، دفتر خارجہ

پاکستان کا کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات کا کوئی پروگرام نہیں دفتر خارجہ
اسلام آباد( رازق بھٹی)دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان کا کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات کا کوئی پروگرام نہیں، افغان حکومت ٹی ٹی پی سمیت پاکستانی عوام کی خونریزی میں ملوث گروہوں اور افراد کے خلاف کارروائی کرے،شہری آبادی پر اسرائیلی بمباری اور ڈرون حملے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، فلسطین میں فوری طور پر جنگ بندی ہونی چاہیے،حق استصواب رائے کشمیریوں کا حق ہے، جموں و کشمیر کشمیریوں کی خواہشات اور اقوام متحدہ قراردادوں کے مطابق ہی مسئلہ کشمیر کا حل ممکن ہے ۔اسلام آباد میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان نے بارہا افغان سرزمین کے پاکستان کے خلاف استعمال کا معاملہ اٹھایا ہے، افغانستان میں دہشت گرد گروہوں فتنہ خوارج کی موجودگی اقوام متحدہ سمیت متعدد عالمی اداروں سے ثابت ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اورافغانستان کے درمیان دہشت گردی پر انٹیلیجنس شیئرنگ کے حوالے سے معلومات جاری نہیں کر سکتے ،پاکستان اور افغانستان کے درمیان متعدد رابطے کے چینلز موجود ہیں، ان چینلز پر دہشت گردی پر شواہد کا افغانستان کے ساتھ تبادلہ کیا جاتا ہے۔افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی جانب سے پاکستان کو ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات میں ثالثی کی پیشکش سے متعلق سوال پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کا کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات کا کوئی پروگرام نہیں ہے،
افغان حکومت ٹی ٹی پی سمیت پاکستانی عوام کی خونریزی میں ملوث گروہوں اور افراد کے خلاف کارروائی کرے۔انہوں نے کہا کہ سیکرٹری خارجہ محمد سائرس سجاد قاضی کیمرون میں او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں، وہ اسرائیل کے ایڈونچرازم، اسلاموفوبیا اور دیگر ایشوز پر پاکستان کا موقف پیش کریں گے، یو این سکیورٹی کونسل سے اسرائیل کی طرف سے کی جانے والی نسل کشی کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں،پاکستان اسرائیلی فورسز کے حالیہ مظالم کی بھی شدید مذمت کرتا ہے، شہری آبادی پر اسرائیلی بمباری اور ڈرون حملے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، فلسطین میں فوری طور پر جنگ بندی ہونی چاہیے، فلسطین میں جاری اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہیں، پاکستان کا فلسطین کی صورتحال پر واضح موقف ہے، خطے میں اسرائیل کی مہم جوئی مشرق وسطی میں امن کے لئے خطرہ ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ 15، 16 اکتوبر کو ایس سی او کا اجلاس اسلام آباد میں ہو رہا ہے ، بھارتی وزیرِ اعظم سمیت ایس سی او کے سربراہان مملکت کو دعوت دی گئی ہے۔ممتاز زہرابلوچ نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان رابطوں کے چینل موجود ہیں، ایران کی طرف سے عالمی عدالت انصاف میں لے جانے کا قانونی ٹیم جائزہ لے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آصف مرچنٹ کے حوالے سے امریکی انتظامیہ سے معلومات کے منتظر ہیں ۔ بلوچستان میں دہشتگردی کی حالیہ کارروائیوں کی پرزور مذمت کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستانی حکومت اپنے شہریوں کے تحفظ سے متعلق پرعزم ہے۔ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان کی بھارت کے ساتھ ڈائریکٹ دوطرفہ تجارت نہیں ،اگر کوئی یک طرفہ درآمدات کرتا ہے تو وہ ممکن ہے،اس حوالے سے آپ وزرات تجارت سے رابطہ کریں۔مودی کے پاکستان کی فضائی حدود سے گزرنے کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ پاکستان نے عالمی رہنمائوں کی پروازوں کو اپنی فضائی حدود کے استعمال پر پابندی عائد نہیں کر رکھی، پاکستان اپنے تمام شہریوں کو ان ممالک کے قوانین کے احترام کا کہتا ہے جن کا وہ دورہ کر رہے ہیں۔انہوں ںے کہا کہ اکتوبر کے بعد سے پاکستان نے بارہا غزہ سے محاصرے کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے، ہم مشرق وسطی میں کسی جنگ سے بچ جانے پر یقین رکھتے ہیں، حق استصواب رائے کشمیریوں کا حق ہے، جموں و کشمیر کشمیریوں کی خواہشات اور اقوام متحدہ قراردادوں کے مطابق ہی مسئلہ کشمیر کا حل ممکن ہے کوئی اور طریقہ اس حل کا نعم البدل نہیں ہو سکتا۔

Comments are closed.